کالام کشتی حادثہ، جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
کالام کشتی حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہو گئی۔
اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان سعید الرحمٰن کے مطابق ایک بچہ اب بھی لاپتہ ہے، جس کی تلاش جاری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق افراد کا تعلق شر گڑھ مردان سے ہے۔
اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ترجمان سعید الرحمٰن نے بتایا ہے کہ جاں بحق اور زخمی افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے، واقعے میں 5 افراد کو زخمی حالت میں ریسکیو کیا گیا۔
ترجمان اپر سوات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے مطابق کشتی کے مالک کے پاس این او سی نہیں تھا، جس کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
واضح رہے کہ کالام کے علاقے شاہی باغ میں گزشتہ روز سیاحوں سے بھری کشتی الٹ گئی تھی، کشتی میں خواتین اور بچوں سمیت 10 افراد سوار تھے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ناران حادثہ: برفانی تودا گرنے سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ناران: خیبرپختونخوا کے سیاحتی مقام ناران میں برفانی تودا گرنے کے باعث لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے 3 سیاح جاں بحق ہو گئے، حادثے نے نہ صرف ان کے اہل خانہ کو بلکہ ملک بھر میں سیاحت سے جڑے عوام کو گہرے دکھ اور صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 42 سالہ طاہر محمود، ان کا 13 سالہ بیٹا ابوبکر اور ابوبکر کا 22 سالہ ماموں زاد بھائی طیب شفیق شامل ہیں، تینوں افراد لاہور کے علاقے گنج بازار مغلپورہ کے رہائشی تھے اور چھٹیوں کے دوران سیر و تفریح کے لیے ناران آئے تھے۔
حادثے کی تفصیلات کے مطابق تینوں سیاح ناران میں ایک گلیشیئر کے قریب تصویریں بنانے میں مصروف تھے کہ اچانک برفانی تودا ان پر آ گرا، مقامی ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے انہیں گلیشیئر کے نیچے سے نکال تو لیا، تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
جاں بحق ہونے والے نوجوان طیب شفیق کے والد نے تصدیق کی ہے کہ آئندہ 10 سے 12 گھنٹوں کے دوران میتیں لاہور منتقل کر دی جائیں گی، حادثے کے بعد مقامی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے گئے ہیں۔
یہ افسوسناک واقعہ سیاحت کے شوقین افراد کے لیے ایک سنگین تنبیہ ہے کہ برفانی علاقوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر گلیشیئرز یا خطرناک مقامات کے قریب جانا جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ناران وادی میں ہر سال ہزاروں سیاح ملک بھر سے آتے ہیں، شدید موسم اور برفانی خطرات کے باعث ایسے حادثات وقتاً فوقتاً پیش آتے رہتے ہیں۔
حکام کی جانب سے متاثرہ خاندان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ سوشل میڈیا پر بھی شہریوں کی بڑی تعداد نے اس المناک واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیاحوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔