وزیراعظم شہباز شریف نے خطے کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیشِ نظر قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس کل طلب کر لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اجلاس ایک نہایت اہم مرحلے پر بلایا گیا ہے، جس میں وفاقی وزرا، مشیران اور ملک کی عسکری قیادت شریک ہوگی۔

اجلاس میں خطے میں جاری ایران، اسرائیل اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے اثرات، پاکستان کی قومی سلامتی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کیا جائےگا۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا نے ایران پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے اس کی تین اہم جوہری تنصیبات فردو، نطنز اور اصفہان کو بنکر بسٹر بموں اور ٹوم ہاک میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکا عملاً اسرائیل کی ایران کے خلاف مسلط کردہ جنگ میں شامل ہو چکا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں خطے کی موجودہ صورتحال، اندرونی و بیرونی سیکیورٹی امور پر غور ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews شہباز شریف قومی سلامتی کمیٹی ہنگامی اجلاس طلب وزیراعظم پاکستان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: شہباز شریف قومی سلامتی کمیٹی ہنگامی اجلاس طلب وزیراعظم پاکستان وی نیوز قومی سلامتی

پڑھیں:

امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران

ایران کے روحانی پیشوا آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کی مسلسل حمایت اور مشرق وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے پر امریکا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے کہا کہ امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ ملعون صیہونی ریاست (اسرائیل) کی حمایت جاری رکھیں گے اور مشرق وسطیٰ میں اپنے فوجی اڈے اور مداخلت ختم نہیں کریں گے اس وقت تک کسی تعاون کی گنجائش نہیں۔

آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی پیشکش کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ایسے ملک سے تعلقات قائم نہیں کرسکتا جو خطے میں بدامنی اور اسرائیل کی حمایت کا ذمہ دار ہو۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جب ایران تیار ہوگا تو امریکا بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہے، ہمارے لیے دوستی اور تعاون کے دروازے کھلے ہیں۔

خیال رہے کہ ایران اور امریکا کے تعلقات 2018 میں ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کے بعد سے مسلسل کشیدہ ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • دیامر میں امن کی کی صورتحال پر غور کیلئے فورس کمانڈر کی زیر صدارت گرینڈ جرگہ
  • ہاؤس بزنس کمیٹی کی 27ویں آئینی ترمیم کو منظور کرانے کا فیصلہ
  • صوبے میں امن و امان کی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے
  • قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ایف سی تنظیم نو بل کثرت رائے سے منظور کرلیا
  • رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، ایک مختصر تجزیہ
  • سینیٹ کا اجلاس آج، قومی اسمبلی کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا
  • امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
  • قومی اسمبلی کا اجلاس بدھ 5نومبر کو طلب کرنے کا فیصلہ،سمری وزیراعظم کو ارسال
  • اسحاق ڈار کی استنبول روانگی، فلسطین میں صورتحال پر بین الاقوامی اجلاس میں شرکت
  • نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار استنبول پہنچ گئے، غزہ کی صورتحال پر اہم اجلاس میں شریک ہونگے