بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایران کے صدر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور فوری طور پر کشیدگی میں کمی کی اپیل کی۔

اتوار کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘پر جاری اپنے بیان میں نریندر مودی نے کہاکہ انہوں نے ایرانی صدر سے خطے میں حالیہ پیشرفت پر تفصیل سے بات کی ہے۔ مودی نے کہاکہ گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے علاقائی سلامتی، امن اور استحکام کی ضرورت پر زور دیا۔

Spoke with President of Iran @drpezeshkian.

We discussed in detail about the current situation. Expressed deep concern at the recent escalations. Reiterated our call for immediate de-escalation, dialogue and diplomacy as the way forward and for early restoration of regional…

— Narendra Modi (@narendramodi) June 22, 2025

بھارتی وزیراعظم مودی نے بتایا کہ انہوں نے ایرانی صدر سے کہاکہ موجودہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے مکالمہ اور سفارت کاری کو ہی واحد مؤثر راستہ سمجھتے ہیں، اور فوری طور پر فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔

یہ رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب امریکا نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایران کی ایک جوہری تنصیب کو نشانہ بنایا، جس کے بعد خطے میں تناؤ مزید بڑھ گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایرانی صدر بھارتی وزیراعظم رابطہ کشیدگی میں کمی مسعود پزشکیان مشرق وسطیٰ نریندر مودی وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایرانی صدر بھارتی وزیراعظم کشیدگی میں کمی مسعود پزشکیان وی نیوز ایرانی صدر

پڑھیں:

امریکی بی-ٹو بمبار طیاروں نے ایران پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں

امریکی بی-ٹو بمبار طیاروں نے ایران پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ امریکی فضائیہ کے اسٹریٹجک بی-ٹو اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طیارے امریکی جزیرے گوام (15° شمال، 145° مشرق) سے روانہ ہوئے اور مغرب کی جانب بحرِ انڈمان (10° شمال، 95°-100° مشرق) سے ہوتے ہوئے وسطی بھارت (20° شمال، 75°-80° مشرق) کی فضائی حدود عبور کر کے  بحرہ عرب کے راستے ایران کی سرحد کے نزدیک (25°-30° شمال، 60°-65° مشرق) پہنچے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ مشرق وسطیٰ میں ایران، اسرائیل اور امریکہ کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، اور امریکی حملے سے خطے میں مزید کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔

تجزیہ کار اس انکشاف کو خطے میں بھارت کے ممکنہ اسٹریٹجک کردار کی علامت قرار دے رہے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • مودی کا دورہ کینیڈا، سکھ سراپا احتجاج
  • شہباز شریف کا مسعود پیزشکیان سے ٹیلی فونک رابطہ، اسرائیلی، امریکی حملے قابل مذمت قرار
  • امریکی بی-ٹو بمبار طیاروں نے ایران پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں
  • فرانسیسی صدر کا ایرانی ہم منصب سے رابطہ، جوہری پروگرام پر تحفظات اور بات چیت میں تیزی پر زور
  • شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ کا رابطہ، ایران اسرائیل کشیدگی پر تبادلہ خیال
  • نریندر مودی کی چین پالیسی پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے، کانگریس
  • وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی وزیر خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، ایران اسرائیل بحران کے پرامن حل کی ضرورت پر زور
  • بھارت میں نریندر مودی کے خلاف آوازوں میں تیزی آنے لگ گئی
  • بی جے پی سرکار پریشان، بھارت میں نریندر مودی کے خلاف آوازوں میں تیزی آنے لگ گئی