وزیر خزانہ محمداورنگزیب نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو متوازن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جامع اور پائیدار اقتصادی ترقی کی راہ ہموار کرنے کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں۔آج (پیر)قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے انہوں نے بجٹ تجاویز پر کی گئی نظرثانی کو اجاگر کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کے بوجھ سے بخوبی واقف ہے اس لیے انہیں ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ درآمدی سولر پینلز پر سیلز ٹیکس کی شرح 18 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دی گئی ہے جبکہ ایف بی آر کے اختیارات محدود کر دیئے گئے ہیں تاکہ ان کے غلط استعمال سے بچا جا سکے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کے اخراجات کو کنٹرول کر نے کے علاوہ ٹیکس کے دائرہ کار کو وسعت دے کرمحصولات میں اضافے پر توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے ایوان کو بتایا کہ حکومت ڈیجیٹلائزیشن کو فروغ دے رہی ہے اور ٹیکس نظام میں بہتری لانے کیلئے قوانین وضع کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ درآمدی ٹیکسوں میں کمی سے صنعتوں کیلئے پیداواری لاگت کم ہو گی اورہماری برآمدات بڑھانے میں مدد ملے گی۔

 

اشتہار

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

بجٹ کی منظوری سے قبل ہی منی بجٹ آگیا، 36ارب کے مزید ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ

 

14ہزار 131ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کیلئے فنانس بل میں 36ارب کا گیپ آ گیا، قومی اسمبلی اور سینٹ کی قائمہ کمیٹیوں میں فنانس بل تجاویز میں تبدیلیوں سے ریونیو گیپ آیا

سرمایہ کاری پر عائد 25فیصد ٹیکس بڑھا کر 29فیصد عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، تنخواہوں میں 6کی بجائے 10فیصد اضافے میں سے 4 فیصد کا خلاء نئے ٹیکسز سے پُر ہو گا، ذرائع وزارت خزانہ

فنانس بل 2025 کی منظوری سے قبل ہی حکومت مِنی بجٹ لے آئی، مزید ٹیکسز لگا دیے گئے ۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق تنخواہ دار طبقے اور سولر پر سیلز ٹیکس میں کمی کردی گئی جب کہ 36 ارب روپے کے مزید ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔نوید قمر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں مزید نئے ٹیکس اقدامات کی منظوری اور 36 ارب کے نئے ٹیکس عائد کرنے کیلئے 3 مختلف ریویو میئرز لئے گئے ۔اسی طرح 14 ہزار 131 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے کیلئے فنانس بل میں 36 ارب کا گیپ آ گیا، قومی اسمبلی اور سینٹ کی قائمہ کمیٹیوں میں فنانس بل تجاویز میں تبدیلیوں سے ریونیو گیپ آیا۔ذرائع نے بتایا کہ نئے ٹیکسز سولر پینلز پر 8 فیصد کمی، تنخواہوں میں 4 فیصد اضافے کے خلاء کو پر کرنے کیلئے لگائے گئے ، ایف بی آر کی ہیچری انڈسٹری سے فی چوزہ 10 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز منظور کی جائے گی ، ٹریژری بلز میں سرمایہ کاری پر انکم ٹیکس 15 سے بڑھا کر 20 فیصد کرنے کی تجویز بھی ہے ۔وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا تھا کہ میوچل فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری پر عائد 25 فیصد ٹیکس بڑھا کر 29 فیصد عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، تنخواہوں میں 6 کی بجائے 10 فیصد اضافے میں سے 4 فیصد کا خلاء نئے ٹیکسز سے پُر ہو گا۔اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ اگر نئے ٹیکس اقدامات نہیں لیتے تو سولر پر ٹیکس 18 فیصد ہی کرنا پڑتا، تنخواہوں میں اضافے کیلئے 6 فیصد کی تجویز بھی من و عن ماننا پڑتی۔دوسری جانب قائمہ کمیٹی خزانہ نے نئے ٹیکسز عائد کرنے کیلئے ایف بی آر تجاویز کی متفقہ طور پر منظوری دی۔

متعلقہ مضامین

  • 6 لاکھ سے 12 لاکھ آمدن پر ٹیکس ایک فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے: وزیرِ خزانہ
  • ایف بی آر 5 کروڑ روپے تک کے کیسز میں وارنٹ کے بغیر گرفتاری نہیں کر سکے گا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • حکومت نے مشکل حالات میں متوازن بجٹ پیش کیا ہے، تمام شراکت داروں کی تجاویز اور سفارشات بجٹ کا حصہ ہیں، ٹیکس کی تعمیل اور بنیاد میں وسعت پر توجہ دی جا رہی ہے، وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب
  • ٹیکس قوانین میں بہتری لا رہے، صنعتی پالیسی کا اعلان جلد کیا جائے گا: وزیر خزانہ
  • بجٹ کی منظوری سے قبل ہی منی بجٹ آگیا، 36ارب کے مزید ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کا وژن جامع اورہمہ گیر ترقی کا حصول ہے، وزیرخزانہ
  • حکومت نے بجٹ میں عوامی فلاح کے کئی اقدامات کیے: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • حکومت نے سولر پینلز پر مجوزہ ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے؛ وزیر خزانہ
  • حکومت کا وژن جامع اورہمہ گیر ترقی کا حصول ہے، ملکی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کی راہ ہموار کی گئی ہے، وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب