data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے یہی عراق کے بارے کہا گیا کہ اس کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیںاور اب ایران کے بارے میں بھی یہی کہا جا رہا ہے کہ اس کے پاس ویپن آف ماس ڈسٹرکشن ہیں، پہلے وہ لبنان آئے، یمن آئے اور اب ایران آگئے، اگر ہم اب نہ بولے تو جب وہ ہم
پر آئیں گے تو کوئی بولنے والا نہیں ہوگا، اسرائیل کی رجیم کو روکنا ہوگا۔ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا، ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی، ایران کی ملٹری قیادت کو جنگ کے میدان میں نہیں بلکہ ان کے گھر میں ٹارگٹ کیا گیا، ایرانی سائنسدانوں کو ٹارگٹ کیا، سب سے بڑی خلاف ورزی ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا نے ایران کی ایٹمی سائٹ پر حملہ کیا، ایران میں ایٹمی تنصیبات پر حملے میں اگر اخراج ہوتا تو سارے خطے خصوصاً پاکستان پر اثرات ہوتے، امریکا کے لوگ اس جنگ کی حمایت نہیں کرتے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایران کی

پڑھیں:

فلسطین کے حق میں عالمی مظاہرے، ایتھنز میں اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں فلسطینی عوام کے حق میں ایک بڑا مظاہرہ منعقد ہوا، جس میں سیکڑوں شہریوں نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف آواز بلند کی۔

مظاہرین نے غزہ میں جاری بمباری اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف سخت نعرے بازی کرتے ہوئے یونانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تمام تعلقات فوری طور پر منقطع کرے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ یونان کو بین الاقوامی برادری کے سامنے فلسطینی عوام کے حق میں واضح موقف اپنانا چاہیے اور انسانی حقوق کی پامالی پر خاموشی نہیں برتنی چاہیے۔ مظاہرین نے عالمی رہنماؤں سے اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کی اپیل بھی کی۔

یہ احتجاج عالمی سطح پر فلسطین کے حق میں بڑھتی ہوئی حمایت کا حصہ ہے۔ اسپین میں ہیلتھ ورکرز نے ایک منفرد احتجاجی اقدام کرتے ہوئے اپنے ہاتھوں پر سرخ رنگ لگا کر ’’خون رُکوانے‘‘ کی علامتی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں ہونے والی نسل کُشی فوری طور پر روکی جانی چاہیے۔

اسی طرح جاپان میں بھی ایک سماجی کارکن نے ٹوکیو کی مرکزی سڑکوں پر فلسطینی پرچم بلند کرتے ہوئے یکجہتی کا مظاہرہ کیا، جو عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ خود اسرائیل میں بھی نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے زور پکڑ رہے ہیں۔ تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور فوری جنگ بندی کے معاہدے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جنگ پالیسیوں نے خطے میں استحکام کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ عالمی ردعمل اس بات کی عکاسی کررہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ اب محض ایک علاقائی تنازع نہیں رہا، بلکہ یہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے تحفظ کا اہم معاملہ بن چکا ہے۔ دنیا بھر کے عوام اپنی حکومتوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف مؤقف اختیار کریں۔

متعلقہ مضامین

  • استعمار اور ایٹم بم کی تاریخ
  • اگر دوبارہ ایران اسرائیل جنگ ہوئی تو اسرائیل باقی نہیں رہیگا، ملیحہ محمدی
  • فلسطین کے حق میں عالمی مظاہرے، ایتھنز میں اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ
  • بھارت اور اسرائیل امن کیلیے سنگین خطرہ ہیں، بلاول زرداری
  • صرف اسرائیل نہیں فلسطین پر ہونے والے مظالم میں امریکا اور مودی بھی قصوروارہیں، بھارتی اداکار بھی بول اٹھے
  • ایران کا اقوام متحدہ کے ایٹمی نگران ادارے سے تعاون معطل کرنے کا اعلان
  • پابندیوں پر ردعمل: ایران کا عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون ختم کرنے کا فیصلہ
  • اقوام متحدہ کی قرارداد کے بعد ایران کا ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا فیصلہ 
  • دوحہ حملہ، گریٹر اسرائیل کی راہ ہموار کرنیکی طرف ایک اور قدم
  • گریٹر اسرائیل اور امریکہ کی آنکھ کا کانٹا ایران