کراچی:

سندھ کے سینیئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اگر کراچی رہنے کے قابل نہیں تو ملک بھر سے لوگ ملازمتوں کیلیے یہاں کیوں آتے ہیں۔ 

سندھ اسمبلی میں بجٹ سیشن کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کراچی میں صفائی کے نظام پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے اربوں روپے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ پر خرچ کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں 1122 ریسکیو سروس کا آغاز کیا گیا ہے۔ سندھ میں ہر شہری کے لیے صحت کی مفت سہولت موجود ہے۔ 

شرجیل میمن نے سوال کیا کہ اگر کراچی رہنے کے قابل نہیں تو پورا پاکستان یہاں روزگار کے لیے کیوں آتا ہے؟ سندھ پورے ملک کے معاشی اور انفراسٹرکچر کا بوجھ اٹھا رہا ہے۔ سندھ کے 180 ارب روپے عدالتوں میں پھنسے ہوئے ہیں۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ میں مفت علاج کی سہولت ہے جس سے پورا ملک مستفید ہو رہا ہے۔ ایس آئی یو ٹی میں 41 لاکھ 84 ہزار سے زائد افراد کا علاج ہوا، جن میں سے 5 لاکھ 28 ہزار کا تعلق سندھ سے نہیں تھا۔ خیبر پختونخواہ کے ایک لاکھ 17 ہزار افراد نے یہاں سے صحت کارڈ کے تحت علاج کروایا، جبکہ 15 ہزار 597 افراد افغانستان سے علاج کے لیے آئے۔ این آئی سی ایچ میں 3 ہزار 790 بچوں کا تعلق پنجاب سے تھا۔
 

سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی فٹنس لازمی ہے اور محکمہ ٹرانسپورٹ اس پر کام کر رہا ہے۔ پہلے فٹنس سرٹیفیکیٹ ہاتھ سے جاری ہوتے تھے، کسی نے گاڑی دیکھی نہ دیکھی سرٹیفیکیٹ مل جاتا تھا لیکن اب کیو آر کوڈ کے ساتھ سرٹیفیکیٹ جاری ہوتا ہے۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ محکمہ اطلاعات نے ایک ایپ بنائی ہے جس پر ایک لاکھ سے زائد افراد رجسٹرڈ ہو چکے، پرائیویٹ اور سرکاری ادارے اپنی نوکریاں اس ایپ پر ڈال رہے ہیں۔ پلمبر ہو یا انجینیئر سب نوکری کی تفصیلات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ورک فار سندھ ایپ پر 72 لاکھ لوگ وزٹ کر چکے ہیں، سرکاری و نجی نوکریوں کے لیے کوئی بھی اس ایپ پر رجسٹریشن کروا سکتا ہے۔ حکومت کی کوئی بھی نوکری کی پوسٹ آتی وہاں پوسٹ کر دی جاتی ہے۔ اسمارٹ جاب الرٹ، اے سی سی وی بلڈر جیسے فنکشن اس میں متعارف کرا رہے ہیں۔

سینیئر صوبائی وزیر نے بتایا کہ مختلف ایسوسی ایشنز اور پریس کلبز سمیت دیگر صحافتی اداروں کو 29 کروڑ 70 لاکھ کی گرانٹ دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے بیانیے کو فلم انڈسٹری کے ذریعے پروان چڑھا رہا ہے۔ پاکستان اس شعبے خصوصاً سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ فلم انڈسٹری کے ذریعے پاکستان کا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھے۔

شرجیل میمن نے کہا کہ پنجاب حکومت نے پہلی ای وی بس کا دعویٰ کیا لیکن ہم نے تصحیح کی کہ پہلی بس سندھ حکومت نے منگوائی تھی اور پنک بس سروس پاکستان نہیں بلکہ ایشیاء کی پہلی پنک سروس ہے۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو پنک اسکوٹی دینے کی بات کی اور ایک ہزار بائیکس دینی ہیں، 8ہزار درخواستیں آئی ہیں مگر صرف 145 خواتین کے ڈرائیونگ لائسنس current ہیں۔ اب ٹریفک پولیس کے پاس 8ہزار خواتین نے لائسنس کے لیے اپلائی کیا ہے۔ پنک بس، پنک بائیک اور اب خواتین کے لیے پنک ٹیکسی بھی لا رہے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ریڈ لائن کے منصوبے پر ٹھیکیدار کو ایک ارب جاری ہو چکے تھے۔ ریڈ لائن نے رائٹ آف وے مانگا جس پر انہیں کہا کہ بھائی کیا صحرا میں کام کر رہے ہو۔ کار شو رومز والوں نے کہا کہ دو کلومیٹر کے راستے پر متبادل انتظام کیا جائے کہ ان کا کاروبار متاثر نہ ہو، اس طرح تو شہر میں ہر جگہ مارکیٹس ہیں تو کہاں کہاں پل کی شکل میں تعمیر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کینالز کو لے کر بڑی سیاست ہوئی، پاکستان کھپے والوں نے ہر سازش کو ناکام بنایا۔ شہید بھٹو اور محترمہ بینظیر کا مقابلہ نہیں کیا جا سکتا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا مقدمہ دنیا میں لڑا۔ بھارت نے بلاول بھٹو زرداری کے سر کی قیمت رکھی اور پھر بھی وہ بھارت گئے۔ صوبائی خود مختاری اور این ایف سی ایوارڈ صدر آصف زرداری نے دیے۔

سینیئر وزیر کا کہنا تھا کہ میں ہمیشہ ایم کیو ایم کے بیانات کو نظرانداز کرتا ہوں۔ ایم کیو ایم کو انگیج کرنے کی ضرورت نہیں ہے، عوام کے پاس ہر کسی نے اپنی اپنی کارکردگی لیکر جانی ہے۔ رحمان ڈکیت پیپلز پارٹی کی حکومت میں مارے گئے اور عذیر بلوچ بھی پی پی کے حکومت میں گرفتار ہوئے۔ ہم نفرت کی سیاست نہیں کریں گے، ہم آپس میں بھائی ہیں۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان انہوں نے کہا کہ شرجیل میمن نے میمن نے کہا میمن نے کہ حکومت نے رہے ہیں ہیں تو رہا ہے کے لیے

پڑھیں:

سندھ میں پیپلز بس سروس اور ای وی ٹیکسی کو سیف سٹی نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا فیصلہ

کراچی:

سندھ حکومت  کی جانب سے شہری سکیورٹی کو مزید مؤثر بنانے کے لیے ایک اور اہم فیصلہ کیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت کی جانب سے پیپلز بس سروس  اور ای وی ٹیکسی  سروس  کے ان ڈور اور آؤٹ ڈور کیمروں کو سیف سٹی  نیٹ ورک  سے منسلک کرنے کا  فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے سینئر صوبائی وزیر شرجیل میمن نے بتایا کہ پیپلز بس سروس اور ای وی ٹیکسی سروس میں نصب انٹیلی جنٹ ٹرانسپورٹ سسٹم (ITS) کو سیف سٹی پروجیکٹ سے جوڑا جائے گا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ فیصلے کا مقصد عوامی ٹرانسپورٹ کے نظام کو محفوظ بنانا ، شہری علاقوں میں سکیورٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنا ہے۔  انہوں نے کہا کہ کیمروں کے انضمام کے بعد کراچی سمیت دیگر بڑے شہروں میں ٹریفک مینجمنٹ، سکیورٹی مانیٹرنگ  اور عوامی تحفظ کے اقدامات میں نمایاں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ دسمبر میں جدید ای وی ٹیکسی سروس کے آغاز کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی  ہے۔ کراچی سمیت سندھ کے شہریوں کو سستی، محفوظ اور ماحول دوست سفری سہولت حاصل ہوگی۔

دریں اثنا کراچی میں سرمایہ کاروں کے ایک وفد  کی سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ملاقات  کی ہے، جس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کی منیجنگ ڈائریکٹر کنول نظام بھٹو سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں نجی سرمایہ کاروں نے ای وی ٹیکسی منصوبے کے ڈھانچے، چارجنگ اسٹیشنز کے قیام اور آپریٹنگ ماڈلز سے متعلق تجاویز پیش کیں۔ اس موقع پر وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ خصوصاً کراچی جیسے بڑے شہر میں جدید سفری نظام کی اشد ضرورت ہے۔ حکومت سندھ چاہتی ہے کہ دسمبر تک ای وی ٹیکسی سروس شروع کر دی جائے تاکہ شہریوں کو روایتی ٹرانسپورٹ کے مقابلے میں ایک بہتر اور جدید متبادل فراہم کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ ای وی ٹیکسی سروس سے شہریوں کو کم کرایوں میں آرام دہ سفر میسر آئے گا ۔ ای وی ٹیکسی سروس سرمایہ کاروں کے لیے یہ منصوبہ ایک پرکشش موقع ثابت ہوگا۔ ابتدائی مرحلے میں یہ سروس کراچی میں شروع کی جائے گی، بعد ازاں دیگر بڑے شہروں تک اس کا دائرہ بڑھایا جائے گا۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ حکومت خواتین کے لیے پنک ای وی ٹیکسی سروس بھی متعارف کروا رہی ہے، جس سے خواتین مسافروں کو محفوظ اور آرام دہ سفری سہولت فراہم کی جائے گی۔ سروس کی کارکردگی، شفافیت اور حفاظت کو یقینی  بنانے کے لیے ای وی ٹیکسی سروس میں انٹیلی جنٹ (ITS) سمیت جدید ٹیکنالوجی اور مانیٹرنگ سسٹم شامل ہوں گے۔

سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت پائیدار ٹرانسپورٹ کے فروغ اور ماحولیاتی بہتری کے لیے نجی شعبے کے ساتھ شراکت داری کو اہم سمجھتی ہے۔ ای وی ٹیکسی سروس  کا منصوبہ نہ صرف عوامی سہولت بلکہ صوبے کی معاشی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • ماس ٹرانزٹ پروگرام، مسئلہ کا حل
  • سندھ خصوصا کراچی جیسے بڑے شہر میں جدید سفری نظام کی اشد ضرورت ہے، شرجیل میمن
  • سندھ میں پیپلز بس سروس اور ای وی ٹیکسی کو سیف سٹی نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا فیصلہ
  • سندھ  میں ای وی ٹیکسی اور پیپلز بس سروس سیف سٹی نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا فیصلہ
  • 26ویں ترمیم کے ہیرو مولانا فضل الرحمان 27ویں ترمیم کے موقعے پر کیوں نظر انداز کیے جارہے ہیں؟
  • 27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت کیلیے پی ٹی آئی کے وفد کی مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ آمد
  • حکومت کسی سے نہیں ڈرتی، ای چالان کا مقصد ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کرانا ہے:شرجیل میمن
  • 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق تفصیل سے بات ہوچکی: شرجیل انعام میمن
  • خواہش ہے قوانین پر عمل ہو اور حکومت کو چالان کی مد میں ایک روپیہ بھی نہ ملے، شرجیل میمن
  • ای چالانز پر سیاست افسوسناک، ٹریفک قوانین عوام کی بہتری کیلیے ہیں، شرجیل میمن