Islam Times:
2025-09-23@23:04:04 GMT

روس کا اسرائیل اور ایران جنگ بندی کا خیرمقدم

اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT

روس کا اسرائیل اور ایران جنگ بندی کا خیرمقدم

روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ایک بیان میں کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں جنگ بندی کے پائیدار ہونے پر کوئی حتمی نتیجہ اخذ کرنا مشکل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف اور روسی صدارتی دفتر کریملن کے ترجمان نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے ایک بیان میں کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں جنگ بندی کے پائیدار ہونے پر کوئی حتمی نتیجہ اخذ کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ بندی پر قبل از وقت نتیجہ اخذ کرنا نہیں چاہتے۔ روسی صدارتی دفتر کریملن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں کے درمیان جنگ بندی ہوگئی ہے، تو اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، امید ہے یہ جنگ بندی پائیدار ثابت ہو گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

حماس کا صدر ٹرمپ کو خط، غزہ جنگ بندی کے لیے بڑی پیشکش کردی، امریکی ٹی وی

فوکس نیوز نے کہا ہے کہ حماس نے اس خط میں 60 روزہ جنگ بندی کے بدلے اسرائیل کے نصف قیدیوں کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری غزہ جنگ میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس سے خطے میں پائیدار امن کے امکانات روشن ہوگئے۔ امریکی چینل فوکس نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک اہم خط بھیجا ہے۔ حماس نے اس خط میں 60 روزہ جنگ بندی کے بدلے اسرائیل کے نصف قیدیوں کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز نے ٹرمپ انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار اور براہِ راست مذاکرات میں شامل ایک ذریعے کے حوالے سے یہ خبر جاری کی ہے۔ بعدازاں اس رپورٹ کی تصدیق اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے بھی اپنی آزاد ذرائع سے کی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ خط فی الحال قطر کے پاس ہے اور رواں ہفتے کے آخر میں صدر ٹرمپ کو پیش کیا جائے گا۔

تاہم یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حماس نے ابھی تک اس خط پر باضابطہ دستخط نہیں کیے لیکن آئندہ دنوں میں ایسا کیے جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ قطر قیدیوں کی رہائی کے لیے ثالثی کر رہا تھا تاہم اسرائیل نے دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنایا جس پر قطر نے ثالثی کی کوششیں معطل کر دی تھیں۔ یاد رہے کہ حماس نے اسرائیل پر 7 اکتوبر 2023 کو حملہ کیا تھا اور 251 افراد کو قیدی بناکر غزہ لے آئے تھے۔ اس وقت بھی حماس کی قید میں 48 اسرائیلی ہیں۔ تاہم اندازہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان میں سے نصف یرغمالی مر چکے ہیں چنانچہ تقریباً 20 زندہ اور بقیہ کی لاشیں واپس لانے کے لیے مذاکرات جاری تھے۔ یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کے نام یہ خط اس وقت سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں فرانس اور سعودی عرب کی میزبانی میں اہم اجلاس جاری ہے۔

اس اجلاس میں کم از کم 6 مغربی ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے اور اس حوالے سے متفقہ قرارداد لائے جانے کا امکان بھی ہے۔ تاہم امریکا اور اسرائیل نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے آج ہونے والے تاریخی اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کیساتھ مذاکرات کسی فوجی کارروائی میں رکاوٹ نہیں بلکہ جنگ کی ایک شکل ہیں، صیہونی ٹی وی
  • برطانیہ کا فلسطین کو تسلیم کرنا خوش آئند ،تاہم غزہ میں جنگ بندی بنیاد اہمیت کی حامل ہے،حافظ نعیم الرحمن
  • حماس کا صدر ٹرمپ کو خط، غزہ جنگ بندی کے لیے بڑی پیشکش کردی، امریکی ٹی وی
  • سعودی عرب کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ وزیراعظم کی محنتوں کا نتیجہ ہے،وزیر ریلوے
  • سعودی عرب سے معاہدہ وزیراعظم کی محنت کا نتیجہ ہے، حنیف عباسی
  • حماس کا صدر ٹرمپ کو خط؛ غزہ جنگ بندی کے لیے بڑی پیشکش کردی
  • سعودی عرب کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ وزیراعظم کی محنتوں کا نتیجہ ہے،وفاقی وزیر ریلوے
  • استعمار اور ایٹم بم کی تاریخ
  • اگر دوبارہ ایران اسرائیل جنگ ہوئی تو اسرائیل باقی نہیں رہیگا، ملیحہ محمدی
  • 7 جنگیں رکوا چکا، اسرائیل ایران جنگ بھی رکوائی، ڈونلڈ ٹرمپ