Daily Mumtaz:
2025-06-24@11:44:38 GMT

ایران نے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کردیا

اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT

ایران نے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کردیا

ایران نے جنگ بندی پر عمل درآمد شروع کر دیا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق جنگ بندی سے قبل اسرائیلی مقبوضہ علاقوں پر میزائل حملے کیے گئے۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق ایران کی جانب سے 2 گھنٹوں کے دوران اسرائیل پر چھٹا میزائل حملہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور نے کہا ہے کہ کامیابی اور فتح پر ملت ایران اور شہداء کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

کمانڈر انچیف پاسداران انقلاب نے کہا کہ ٹرمپ نے ایران کے خلاف دوبارہ جارحیت کی تو منہ توڑ جواب ملے گا۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ بندی پر آمادہ ہیں۔

ٹرمپ کے اعلان کے مطابق ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بجے ہو گا۔

واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ایران کی جانب سے جنگ بندی کے 12 گھنٹے بعد اسرائیل جنگ بندی کرے گا۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ یہ ایک ایسی جنگ تھی جو برسوں جاری رہ سکتی تھی اور یہ پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کرسکتی تھی، مگر ایسا نہیں ہوا، اور اب کبھی نہیں ہوگا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ خدا اسرائیل، ایران، مشرق وسطیٰ، امریکا اور پوری دنیا پر اپنا رحم کرے۔

سینئر ایرانی عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کی تجویز کو قبول کرلیا ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے مطابق نے کہا کہا کہ

پڑھیں:

اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق: ٹرمپ کا دعویٰ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 24 جون 2025ء) یہ اعلان ٹرمپ کی جانب سے قطر میں امریکی فضائی اڈے پر ایران کے محدود حملے کی پیشگی اطلاع دینے پر تہران کا شکریہ ادا کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ پیر کے روز کیے گئے ایرانی حملے ہفتے کے آخر میں ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کا جواب تھے۔

ایران پر امریکی حملے، کون سا ملک کس کے ساتھ کھڑا ہے؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اسرائیل اور ایران کے درمیان 'مکمل جنگ بندی‘ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کا آغاز ’اب سے تقریبا چھ گھنٹے بعد‘ ہو جائے گا جب ہر ملک اپنی فوجی کارروائیاں ’ختم‘ کر دیں گے۔

ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا کہ 'سب کو مبارک ہو! جنگ باضابطہ طور پر ختم ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

'

ٹرمپ نے کہا، "سرکاری طور پر، ایران جنگ بندی کا آغاز کرے گا اور، 12 ویں گھنٹے پر، اسرائیل جنگ بندی کا آغاز کرے گا اور، 24 ویں گھنٹے پر، 12 دن کی جنگ کے باضابطہ اختتام کو دنیا سلام کرے گی۔"

امریکی صدر ٹرمپ ایران میں 'حکومت کی تبدیلی‘ کے خواہش مند

صدر ٹرمپ نے فائر بندی کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ 'اس مفروضے پر کہ سب کچھ ویسے ہی کام کرنا چاہیے، جو وہ کرے گا، میں دونوں ممالک کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔

"

ٹرمپ نے کہا کہ 'یہ ایک ایسی جنگ ہے جو سالوں تک جاری رہ سکتی تھی اور پورے مشرق وسطیٰ کو تباہ کر سکتی تھی لیکن ایسا نہیں ہوا اور کبھی نہیں ہو گا‘۔

اسرائیل اور ایران دونوں نے ابھی تک فائر بندی کے معاہدے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ٹرمپ اور نیتن ہاہو میں بات چیت

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کو فون کرکے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کی ثالثی کی۔

روئٹرز نے وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ کی ٹیم ایرانی حکام سے بھی رابطے میں تھی۔

ایران-اسرائیل تنازعہ: مذاکرات بحال ہونا چاہییں، یورپی یونین

اہلکار نے کہا کہ اسرائیل اس وقت تک جنگ بندی پر راضی ہے جب تک کہ ایران تازہ حملے نہیں کرتا۔ عہدیدار نے کہا کہ ایران نے اشارہ دیا کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرے گا۔

عہدیدار نے بتایا کہ ایرانیوں کے ساتھ براہ راست اور بالواسطہ رابطے میں امریکی نائب صدر جے ڈی وینس، سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو اور امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف تھے۔

دریں اثنا امریکی صدر کی جانب سے فائر بندی کے اعلان کے باوجود آج منگل کی صبح تہران اور قریبی شہر کرج نیز شمالی شہر رشت میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

دھماکوں کے بعد تہران میں فضائی دفاع کو فعال کر دیا گیا ہے۔ قطرمیں امریکی اڈے پر ایرانی حملہ

اتوار کو رات گئے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے جواب میں ایران نے پیر کو قطر میں امریکی فضائی اڈے پر حملہ کیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حملے کو "بہت کمزور ردعمل" قرار دیا، جس کی امریکہ کو "توقع" تھی۔

ایران اسرائیل تنازعہ: یورپی ممالک کی سفارتی حل کی کوششیں

قطر اور امریکہ کے مطابق العدید ایئر بیس پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، ٹرمپ نے حملے کرنے سے پہلے "ابتدائی نوٹس" دینے پر تہران کا شکریہ ادا کیا۔

بعد ازاں ایرانی وزیر خارجہ کے حوالے سے ان کی وزارت نے کہا کہ ان کا ملک بھی "امریکہ کی جانب سے مزید کارروائی کی صورت میں" جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

دریں اثنا، جرمنی کی وزارت دفاع نے کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں "سکیورٹی کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے"۔

قطر میں العدید ایئر بیس مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا امریکی فوجی اڈہ ہے، یہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے فارورڈ ہیڈ کوارٹر کے طور پر کام کرتا ہے، اور تقریباً 10,000 فوجی وہاں موجود ہیں۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • جنگ بندی پر عمل درآمد شروع ، فریقین خلاف ورزی نہ کریں، امریکی صدر
  • امریکی درخواست پر قطر کی ثالثی: ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا آغاز
  • اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کے ساتھ جنگ بندی کی تصدیق کردی، عملدرآمد شروع
  • ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر متفق، سیز فائر پر عملدرآمد شروع
  • اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق: ٹرمپ کا دعویٰ
  • امریکی صدر نے جنگ بندی کے لیے کس ملک سے مدد مانگی؟
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے جنگ بندی کے دعوے میں قطر کا اہم کردار ہے، امریکی میڈیا
  • مون سون بارشوں کا نیا سلسلہ شروع، محکمہ موسمیات نے خبردار کردیا
  • اسرائیل سے امدادی پروازوں کے ذریعے امریکی شہریوں کا انخلا شروع