اسلام آباد؛ ایشیائی ترقیاتی بینک سے 350 ملین ڈالر فنڈز کے معاہدے پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ 350 ملین ڈالر کے ویمن انکلوسیو فنانس سیکٹر پروگرام کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔
ترجمان اقتصادی امور کے مطابق پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان ویمن انکلوسیو فنانس سیکٹر پروگرام پر دستخط ہوگئے ہیں اور معاہدے کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک 350 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ 350 ملین ڈالر میں سے 300 ملین ڈالر پالیسی بیسڈ قرض اور 50 ملین ڈالر انٹرمیڈیٹری قرض ہوگا۔
ترجمان نے بتایا کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد خواتین کو کاروبار، روزگار سمیت دیگر معاشی مواقع فراہم کرنا ہے۔
ترجمان اقتصادی امورکے مطابق معاہدے پر پاکستان کی جانب سے ایڈیشنل سیکریٹری وزارت اقتصادی امور سبینہ قریشی جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پروجیکٹ ہیڈ دنیش راج شیوکوٹی نے دستخط کیے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایشیائی ترقیاتی بینک ملین ڈالر
پڑھیں:
ترسیلات میں اضافہ اور بڑھتا تجارتی خسارہ، ماہرین نے معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی
کراچی:اوورسیز پاکستانیوں نے اکتوبر 2025 میں 3.42 ارب ڈالرز وطن بھیجے جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 11.9 فیصدزائد ہیں، اضافے نے پاکستان کے کمزور بیرونی کھاتوں کو وقتی سہارا دیا ہے، تاہم بڑھتی درآمدات کے باعث تجارتی خسارہ خطرناک حد تک بڑھ کر 12.6 ارب ڈالر تک پہنچ چکاہے۔
اسٹیٹ بینک کے جاری عبوری اعداد و شمارکے مطابق مالی سال 2025-26 کی پہلی چار ماہ (جولائی تااکتوبر) میں مجموعی ترسیلات 12.96 ارب ڈالرز رہیں،جوگزشتہ سال کی اسی مدت کے 11.85 ارب ڈالرزکے مقابلے میں 9.3 فیصدزیادہ ہیں۔سعودی عرب سب سے بڑاذریعہ رہا،جہاں سے اکتوبر میں 820.9 ملین ڈالرز موصول ہوئے،جو ماہانہ لحاظ سے 9.3 فیصداور سالانہ بنیاد پر 7.1فیصدزیادہ ہیں۔
متحدہ عرب امارات سے 697.7 ملین ڈالرز (15 فیصداضافہ) اور برطانیہ سے 487.7 ملین ڈالر (4.7 فیصداضافہ) موصول ہوئے۔ امریکاسے ترسیلات 290 ملین ڈالر رہیں،جوگزشتہ سال کے مقابلے میں 8.8 فیصدکم ہیں،یورپی یونین کے ممالک سے مجموعی طور پر 457.4 ملین ڈالر آئے، جو 19.7 فیصدسالانہ اضافہ ظاہرکرتے ہیں۔
دوسری جانب بیوروآف اسٹیٹسٹکس کے مطابق تجارتی خسارہ مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں بڑھ کر 12.6 ارب ڈالر ہوگیا،جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 38 فیصدزیادہ ہے۔ اسی عرصے میں درآمدات 15.1 فیصد اضافے سے 23 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں،جبکہ برآمدات 4 فیصدکمی کے ساتھ 10.5 ارب ڈالر رہیں۔اکتوبر میں درآمدات 6.1 ارب ڈالرکی سطح عبورکرگئیں،جو مارچ 2022 کے بعدسب سے زیادہ ہیں،جبکہ برآمدات 2.8 ارب ڈالررہیں، یوں ماہانہ تجارتی خسارہ 3.2 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 56 فیصدزیادہ ہے۔
ماہرین کاکہنا ہے کہ اگر حکومت نے برآمدی پالیسی میں فوری اصلاحات نہ کیں تو درآمدی دباؤ اور تجارتی خسارہ بیرونی کھاتوں پر دوبارہ دباؤ ڈال سکتا ہے، وزیرِاعظم نے صورتحال سے نمٹنے کے لیے توانائی، ٹیکس اور برآمدات کے حوالے سے 8 ورکنگ گروپس تشکیل دیے ہیں جو رواں ماہ کے وسط تک سفارشات پیش کریں گے۔