Jasarat News:
2025-08-11@07:22:30 GMT

’میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہی ہوگیا ہے‘: علیمہ خان

اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT

’میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہی ہوگیا ہے‘: علیمہ خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ اُن کے خیال میں “مائنس عمران خان” ہو چکا ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا عمران خان کو سیاست سے الگ کر دیا گیا ہے، کیونکہ عمران خان خود کہہ چکے تھے کہ ان کی منظوری کے بغیر ایسا ممکن نہیں؟ اس پر علیمہ خان نے جواب دیا کہ “میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہو ہی چکا ہے۔”

ایک اور سوال پر، جب صحافی نے خیبرپختونخوا کے ارکان اسمبلی کے اس بیان کا ذکر کیا کہ علی امین گنڈاپور بہت بااختیار ہیں اور انہیں انکار نہیں کیا جا سکتا، تو علیمہ خان نے جواب دیا کہ “اگر وہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو بہتر ہے گھر چلے جائیں۔”

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: علیمہ خان

پڑھیں:

عمران خان کی ضمانت کیس کی سماعت 12 اگست کو سپریم کورٹ میں ہوگی

اسلام آباد — سپریم کورٹ آف پاکستان نے 12 اگست کو سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی ضمانت سے متعلق اپیلوں کی سماعت طے کر دی ہے۔ یہ اپیلیں لاہور ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہیں جس میں 9 مئی کے پرتشدد واقعات کے مقدمات میں عمران خان کو ضمانت دینے سے انکار کیا گیا تھا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ، جس میں جسٹس محمد شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب شامل ہیں، منگل کے روز اس کیس کو سنیں گے۔ اس سے پہلے سماعت اس لیے ملتوی کر دی گئی تھی کیونکہ عمران خان کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں دستیاب نہیں تھے۔

اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے 24 جون کو 9 مئی کے واقعات سے جڑے آٹھ مقدمات میں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ان مقدمات میں لبرٹی چوک پر عسکری ٹاور پر حملہ، ماڈل ٹاؤن میں ن لیگ کے دفاتر پر حملہ، شادمان تھانے پر حملہ، کور کمانڈر ہاؤس کے قریب پولیس گاڑیاں جلانا اور شیرپاؤ پل پر تشدد کے الزامات شامل ہیں۔

عمران خان نے مؤقف اپنایا ہے کہ ان پر تشدد کی منصوبہ بندی اور اس میں سہولت کاری کا الزام اس وقت لگایا گیا جب وہ نیب کی حراست میں تھے، اس لیے ان کا ملوث ہونا ممکن ہی نہیں۔ اپیل میں یاد دہانی کرائی گئی کہ سپریم کورٹ پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ اگر کوئی ملزم جائے وقوعہ پر موجود نہ ہو تو اس کا کیس کمزور ہوتا ہے۔

اپیل میں کہا گیا ہے کہ یہ تمام مقدمات سیاسی انتقام کا حصہ ہیں، جن کا مقصد عمران خان کو جیل میں رکھنا اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔ استغاثہ کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں جو انہیں واقعات سے جوڑ سکے۔ مزید کہا گیا کہ پولیس نے تاخیر سے متنازع بیانات شامل کیے، جن کی کوئی معقول وضاحت نہیں دی گئی، اور ہر بار استغاثہ نے اپنا مؤقف اس وقت بدلا جب پچھلا بیانیہ عدالت میں کمزور پڑ گیا۔

عمران خان کی قانونی ٹیم کے مطابق یہ تضادات اور شواہد میں موجود خامیاں اس کیس کو مزید تفتیش کا مستحق بناتی ہیں اور قانون کی رو سے ضمانت دینے کا جواز فراہم کرتی ہیں۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کا مخمصہ
  • عمران خان کی ضمانت کیس کی سماعت 12 اگست کو سپریم کورٹ میں ہوگی
  • شیر افضل مروت کے علیمہ خان پر گالم گلوچ کے الزامات پر معروف تجزیہ کار نسیم زہرا نے کیا کہا؟جانیے
  • علیمہ خان کا شیر افضل مروت پر کڑا وار
  • علیزہ شاہ کی مبینہ بوائے فرینڈ کے ساتھ ویڈیو وائرل، سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا ہوگیا
  • قاسم اور سلیمان نے برٹش پاسپورٹ پر ویزا کیلئے اپلائی کر دیا ہے، علیمہ خان
  • حکومت عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے نہیں روک سکتی، علیمہ خان
  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کو پاکستان آنے سے حکومت نہیں روک سکتی: علیمہ خان
  • طلال چوہدری سے پوچھا جائے عمران خان کے بچوں کو کیوں ویزا نہیں دیا جارہا، علیمہ خان
  • باجوڑ میں خارجیوں کا جھوٹ بے نقاب ہوگیا