’میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہی ہوگیا ہے‘: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ اُن کے خیال میں “مائنس عمران خان” ہو چکا ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران صحافی نے ان سے سوال کیا کہ کیا عمران خان کو سیاست سے الگ کر دیا گیا ہے، کیونکہ عمران خان خود کہہ چکے تھے کہ ان کی منظوری کے بغیر ایسا ممکن نہیں؟ اس پر علیمہ خان نے جواب دیا کہ “میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہو ہی چکا ہے۔”
ایک اور سوال پر، جب صحافی نے خیبرپختونخوا کے ارکان اسمبلی کے اس بیان کا ذکر کیا کہ علی امین گنڈاپور بہت بااختیار ہیں اور انہیں انکار نہیں کیا جا سکتا، تو علیمہ خان نے جواب دیا کہ “اگر وہ بوجھ نہیں اٹھا سکتے تو بہتر ہے گھر چلے جائیں۔”
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: علیمہ خان
پڑھیں:
کوئی عمران خان کو مائنس نہیں کر سکتا؛جب حکم ہوگا حکومت ختم کردوں گا؛علی امین گنڈا پور
سٹی 42: عمران خان کے بغیر بجٹ منظور کرنے پر پارٹی عہدے داروں کی تنقید کے بعد علی امین گنڈا پور بھی بول پڑے اور کہہ دیا کوئی عمران خان کو مائنس نہیں کرسکتا
آج عمران خان سے بیرسٹر محمد علی سیف اور عمران خان کی بہنوں کی ملاقات کے بعد وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ویڈیو بیان دیتے ہوئے کہا کہ کوئی عمران خان کو مائنس نہیں کرسکتا، حالانکہ اس سے قبل علی امین گنڈا پور بڑھکیں مارتے ہوئے کہتے تھے کہ عمران خان کی منظوری کے بغیر کسی صورت بجٹ منظور نہیں ہوگا ، ملاقات نہ ہوئی تو اسلام آباد دھاوا بولیں گے اور جب وقت آیا تو علی امین گنڈا پور نے عمران خان سے ملاقات کا انتظار بھی نہ کیا اور بجٹ منظور کرلیا جس پر ان پر سخت تنقید ہوئی ، عمران خان کی بہن علیمہ خان نے بھی اعتراف کرلیا کہ عمران خان مائنس ہوچکے ہیں ، سلمان اکرم راجانے بھی یہی موقف اپنا یا اب علی امین گنڈا پور کا ویڈیو بیا ن سامنے آیا ہے
صدر مملکت کا 11 بھارتی پراکسی دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین
علی امین گنڈا پور نے کہا مخالفین سن لیں! جب تک ہم زندہ ہیں، کوئی بھی عمران خان کو مائنس نہیں کر سکتا،عمران خان کے دشمنوں کو پہچانیں یہ لوگ آپ کوآپ کے مقصد کو اور آپ کی تحریک کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ میرا لیڈر عمران خان ہیں، ان کا جو بیان آئے گا میں اس کا پابند ہوں،جب وہ کہے گا اس وقت حکومت ختم کرونگا،عمران کا فیصلہ میرا فیصلہ ہے، وہ جو بھی فیصلہ کرے گا، قبول ہوگا،