سیلاب سے تباہی ہوئی‘ یہ وقت سیاست نہیں انسانیت کی خدمت کا ہے: بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
جھنگ (نامہ نگار) پنجاب میں آنے والے سیلاب سے پورا پنجاب متاثر ہوا ہے، فصلیں تباہ ہو گئیں، گھر دریا برد ہو گئے، مویشی سیلاب بہا لے گیا، یہ وقت سیاست کا نہیں بلکہ انسانیت کی خدمت کا ہے۔ ہمارے سیاسی اختلافات عوام کو ریلیف پہنچانے میں رکاوٹ نہ بن جائیں۔ پنجاب کے عوام اور پنجاب نے ہمیشہ ہر صوبے کی مدد کی ہے۔ اب پنجاب کو ضرورت ہے تمام صوبوں کو مل کر پنجاب کے لئے کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار چئیرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے جھنگ سیلاب متاثرہ علاقوں کے دورے کے دوران میڈیا نمائندگان سے گفتگو کے دوران کیا۔ اس موقع پر سابق چئیرمین بلدیہ شیخ نواز اکرم، ایم این اے صاحبزادہ امیر سلطان، ایم پی اے رانا شہباز، ایم پی اے محمد اعظم چیلہ سمیت دیگر عہدیداران اور کارکنان بھی موجود تھے۔ بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کر رہا ہوں۔ سیاستدانوں کے آپس کے اختلافات عوام کو ریلیف دینے میں دیوار نہیں بننے چاہئیں، حکومت چھوٹے زمینداروں کے قرضے معاف کرے۔ انہیں بلا سود قرضے دے، انہوں نے کہا حکومت سیلاب زدگان کے بچوں کی فیسیں اور بجلی کے بلوں میں رعایت دے، ایزی پیسہ اور بینظیر انکم سپورٹ سے سیلاب زدگان کی مالی امداد کی جائے، جس طرح دہشت گردی کے خلاف تمام جماعتیں نیشنل ایکشن پلان پر متفق ہیں اسی طرح قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے بھی ایک پیج پر متفق ہوں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم آئین اور پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے، بیرسٹر گوہر
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم آئین اور پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے۔ ملک کی سالمیت کو خطرے میں نہ ڈالا جائے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر آپ این ایف سی کے پچھلے ایوارڈ میں کمی کررہے ہیں تو یہ وفاق کو داؤ پر لگانے کے مترادف ہوگا۔
مزید پڑھیں: 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی کو اہم ٹاسک دے دیا گیا
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سالمیت کو خطرے میں نہ ڈالا جائے، کچھ لوگوں کو زیادہ اختیارات دینے سے وفاق خطرے میں آئےگا، اٹھارویں ترمیم اتفاق رائے سے لائی گئی تھی۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ صوبے انتظار کررہے ہیں کہ گیارواں این ایف سی ایوارڈ کب آئےگا، ہمیں تو 26ویں آئینی ترمیم کی چار شقوں پر بھی شدید اعتراض ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت ایسی ترمیم نہ لائے جس سے عدلیہ میں مزید تقسیم پیدا ہو، 26ویں ترمیم کے موقع پر ہم نے مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر آئینی عدالت سے آئینی بینچ کے معاملے پر اتفاق کرایا تھا۔
واضح رہے کہ حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم لانے کا اعلان کردیا ہے، جس کے لیے اتحادی جماعتوں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کا آغاز کردیا گیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی نے 6 نومبر کو پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت سے متعلق فیصلہ کیا جائےگا۔
مزید پڑھیں: کسی کو 27ویں آئینی ترمیم پر حیرانی اور پریشانی نہیں ہونی چاہیے، ایم کیو ایم پاکستان
دوسری جانب متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے کہا ہے کہ کسی کو 27ویں آئینی ترمیم پر حیرانی اور پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئین آئینی ترمیم بیرسٹر گوہر پارلیمنٹ وی نیوز