لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جون 2025ء ) لاہور ہائیکورٹ نے نو مئی کے مقدمات میں عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کردیں۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے نو مئی کے آٹھ مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانتوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا، جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ضمانتوں سے متعلق محفوظ فیصلہ سنادیا، اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم کی تمام کیسز میں ضمانتیں خارج کی جاتی ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز 9 مئی کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانتوں کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا،عدالت نے وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا، درخواستوں پر سماعت جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی، مقدمات کے تفتیشی افسران اور سپیشل پراسیکیوٹرز دوران سماعت عدالت میں پیش ہوئے، فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 8 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانتیں خارج کی تھیں جس کے بعد عمران خان نے جناح ہاؤس حملہ کیس دیگر مقدمات میں ہائیکورٹ میں درخواست دائر کیں، ضمانت کی درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا کہ 9 مئی کو دن اسلام آباد میں نیب کی تحویل میں تھا، سیاسی انتقام کیلئے سازش کا الزام لگاکر مقدمات میں نامزد کیا گیا، 2 برس سے زائد عرصہ سے ان مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں، جن میں صرف انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے۔                                                      .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عمران خان کی مقدمات میں عدالت نے مئی کے

پڑھیں:

لاہور ہائیکورٹ، مشی پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے مشی واک پر پابندی کیخلاف دائر درخواست 25 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ جسٹس احمد ندیم ارشد، المصطفی لائرز فورم کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کریں گے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کررکھا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے عقائد کے مطابق مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے مشی واک پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، جو غیرقانونی اور بنیادی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مشی واک ایک مذہبی روایت ہے اور اس پر پابندی آئین میں دی گئی مذہبی آزادی کے اصولوں کی نفی ہے۔ اس نوٹیفیکیشن کے ذریعے شہریوں کو اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنے سے روکا جا رہا ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • جی ایچ کیو حملہ کیس سے متعلق عمران خان کی دو درخواستیں خارج
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی درخواستیں مسترد
  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں عمران خان کا ویڈیو لنک ٹرائل ہائیکورٹ میں چیلنج
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی 2 اہم درخواستیں خارج، وکلا نے بائیکاٹ کردیا
  • ٹک ٹاکر حکیم شہزاد لوہا پاڑ کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری، گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم
  • عمران خان کی 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس سے متعلق درخواستیں خارج
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی فوٹیج دینے، ٹرائل روکنے کی درخواستیں خارج
  • 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس سے متعلق عمران خان کی دو درخواستیں خارج
  • متنازع ٹوئٹ کیس میں اعظم سواتی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • لاہور ہائیکورٹ، مشی پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر