اس وقت بٹ کوائن قریباً ایک لاکھ 5 ہزار 342 ڈالر کی قیمت پر ٹریڈ ہو رہا ہے، مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن 5 سے 10 لاکھ امریکی ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔

دوسری جانب پاکستان میں بھی کرپٹو کونسل کی تیاریاں تو جاری ہیں مگر اب تک کرپٹو قوانین کے حوالے سے کوئی پیش رفت نظر نہیں آتی۔

پاکستان کرپٹو کرنسی کب تک لیگل ہو جائے گی؟ اور کیا پاکستانی بٹ کوائن کی قیمت میں اضافے سے فائدہ اٹھا سکیں گے؟ وی نیوز نے اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا پاکستان کرپٹو کرنسی میں واقعی بھارت کے مقابلے میں آگے نکل گیا ہے؟

’کرپٹو کونسل بن چکی مگر قوانین کے حوالے سے پیشرفت نہیں ہورہی‘

کرنسی کے شعبے سے منسلک اور ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں قوانین اکثر ذاتی مفادات یا کسی کی خواہشات کے تابع بنائے جاتے ہیں۔ اگر قانون سازی کے عمل کو شفاف بنایا جائے اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرکے پالیسی تشکیل دی جائے، تو اس کے مثبت نتائج جلد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

ظفر پراچہ کے مطابق کرپٹو کرنسی میں مغربی ممالک کی گہری دلچسپی ہے، اور وہ اکثر مقامی پالیسی سازی میں بھی اثر انداز ہوتے ہیں، جس کے باعث کئی منصوبے ناکام ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ کرپٹو کونسل کی تشکیل کے بارے میں کوئی واضح معلومات فراہم نہیں کی جا رہیں، حالانکہ ہم فارن ایکسچینج سے منسلک کاروبار کررہے ہیں اور کرپٹو بھی اسی دائرہ کار میں آتی ہے۔

’لیکن ہمیں نہ تو اعتماد میں لیا گیا، نہ ہی کسی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ تمام معاملات امریکا کی خواہش پر ہو رہے ہیں۔ اگر وہ عالمی تقاضوں کے مطابق ہوں تو اعتراض نہیں، لیکن ملک کے مفاد کو نظر انداز کرنا کسی صورت دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہوگا۔‘

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کرپٹو پاکستان میں لیگلائز تو ہو جائے گی، مگر کسی بھی کونسل کے بننے سے پہلے اس کے قوانین بنائے جاتے ہیں، مگر یہاں کونسل بن چکی ہے، بھرتیاں بھی ہو چکی ہیں مگر قوانین پر اب تک کوئی بات چیت اس طرح سے نظر نہیں آ رہی۔

ایک سوال کے جواب میں ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ متوقع ہے، اور اس کا فائدہ اُن افراد کو بھی پہنچے گا جو غیرقانونی طور پر کرپٹو کرنسی کی تجارت کررہے ہیں اور پہلے ہی بٹ کوائن خرید کر رکھ چکے ہیں۔

’بٹ کوائن کی قیمت کا 5 سے 10 لاکھ ڈالر تک جانا مکمن ہے‘

کرپٹو میں مہارت رکھنے والے ڈاکٹر اسامہ احسان کا کہنا تھا کہ بٹ کوائن کی قیمت کا 5 سے 10 لاکھ ڈالر تک جانا مکمن ہے، مگر یہ کسی بھی طرح جلد یا یقینی نہیں۔ اگر بٹ کوائن واقعی ’ڈیجیٹل گولڈ‘ کے طور پر مستحکم ہو جائے، اور دنیا کے بڑے مالیاتی ادارے یا حکومتیں اسے اپنی ریزرو کرنسی میں شامل کرنا شروع کر دیں، تو یہ ہدف 2030 تک قابلِ حصول ہو سکتا ہے۔

اسامہ احسان نے بتایا کہ مارکیٹ میں ہر ہائپ کا ایک وقت ہوتا ہے، بٹ کوائن میں اتار چڑھاؤ بہت شدید ہوتا ہے، اس لیے چھوٹے سرمایہ کاروں کو سوچ سمجھ کر قدم رکھنا چاہیے۔ ہاں اگر ادارہ جاتی سرمایہ کاری بڑھی اور بٹ کوائن کو قانونی حیثیت ملی، تو قیمت 5 سے 10 لاکھ ڈالر سے بھی اوپر جا سکتی ہے، لیکن یہ اتنی جلدی نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہاکہ بٹ کوائن کی قیمت میں اضافہ صرف سپلائی اور ڈیمانڈ کا نتیجہ نہیں، بلکہ عالمی معیشت، ڈالر کی قدر، شرح سود اور ریگولیٹری فریم ورک بھی اثرانداز ہوتے ہیں۔ اگر عالمی معیشت ڈیجیٹل کرنسی کی طرف جائے تو 10 لاکھ ڈالر بھی خواب نہیں، مگر یہ ایک بہت پرخطر راستہ ہے۔

’حکومت کو چاہیے کہ وہ کرپٹو کرنسی کو جلد از جلد قانونی حیثیت دے‘

ایک سوال کے جواب میں اسامہ احسان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ کرپٹو کرنسی کو جلد از جلد قانونی حیثیت دے، کیونکہ کرپٹو کونسل کا قیام عمل میں آ چکا ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ عملی اقدامات کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرپٹو کونسل کا شاندار کارنامہ، مختصر وقت میں بڑی کامیابی حاصل کرلی

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کی ایک بڑی تعداد کرپٹو کرنسیوں میں دلچسپی رکھتی ہے، اور اگر اس شعبے کو درست طریقے سے ریگولیٹ کیا جائے تو پاکستان دنیا کی نمایاں کرپٹو مارکیٹ بن سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی برادری کی نظریں اس وقت پاکستان پر مرکوز ہیں۔ اگر حکومت کرپٹو کو قانونی دائرے میں لے آتی ہے اور بٹ کوائن جیسی کرنسیوں کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے، تو اس سے ملکی معیشت کو نمایاں فائدہ ہو سکتا ہے۔ تاہم اگر حکومت نے اس معاملے میں تاخیر جاری رکھی تو غیر قانونی سرگرمیوں، جیسے منی لانڈرنگ کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکا ایکسچینج کمپنیز بٹ کوائن پاکستان ڈالر کی قدر ظفر پراچہ قیمت میں اضافہ کرپٹو قوانین کرپٹو کرنسی کرپٹو کونسل منی لانڈرنگ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا ایکسچینج کمپنیز بٹ کوائن پاکستان ڈالر کی قدر ظفر پراچہ قیمت میں اضافہ کرپٹو قوانین کرپٹو کرنسی کرپٹو کونسل منی لانڈرنگ وی نیوز بٹ کوائن کی قیمت قیمت میں اضافہ کا کہنا تھا کہ سے 10 لاکھ ڈالر کرپٹو کونسل کرپٹو کرنسی کی قیمت میں کہ بٹ کوائن ظفر پراچہ کرپٹو کو سکتا ہے ہوتا ہے ڈالر تک

پڑھیں:

 آئی ٹی برآمدات 30 ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے ڈیجیٹل ایکو سسٹم متعارف کرا رہے ہیں: وزیراعظم

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے برآمدات کے گزشتہ برس کے ہدف، 3.8 ارب ڈالر کے حصول کی پذیرائی اور 30 ارب ڈالر کے ہدف کو عبور کرنے کے لیے آئندہ برسوں کے سالانہ اہداف اور درکار اقدامات پر جامع لائحہ عمل پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ این آئی ٹی بی اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات سے متعلق اجلاس  میں  وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ڈیجیٹائزیشن سے معیشت کی ترقی اور اسے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات کو 30 ارب ڈالر تک پہنچانے کے لیے پورا ڈیجیٹل ایکو سسٹم اور اس کا انفراسٹرکچر متعارف کروایا جا رہا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ این آئی ٹی بی  کے بنیادی ڈھانچے کی ازسر نو تنظیم اور مارکیٹ سے بہترین افرادی قوت بھرتی کی جائے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ نوجوانوں بالخصوص خواتین کو آئی ٹی کے شعبے میں روزگار کے حوالے سے خود انحصار بنانے کے لیے سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ ای-آفس کے اطلاق سے سرکاری دفاتر میں پیپر لیس گورننس کی بدولت وقت اور وسائل دونوں کی بچت ہو رہی ہے۔ ڈیجیٹل یوتھ ہب سے ہزاروں نوجوان باعزت روزگار حاصل کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی شعبے میں تعلیم و ہنر فراہم کرکے انہیں بین الاقوامی سطح پر مسابقت کی استعداد سے لیس کر رہے ہیں۔ اجلاس کو این آئی ٹی بی کی ازسر نو تنظیم پر پیش رفت اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ مالی سال 2025 میں وزارت کے اقدامات کی بدولت پاکستان کی آئی ٹی شعبے کی برآمدات نے 19 فیصد نمو کے ساتھ 3.8 ارب ڈالر کا ہدف عبور کیا جبکہ ملک میں فری لانسرز کی تعداد میں 91 فیصد اضافہ ہوا۔ نیشنل انکیوبیشن سینٹر کے تحت 386 نئے سٹارٹ-اَپس کو معاونت فراہم کی گئی، 14 کو عالمی سطح پر بھیجا گیا جبکہ ملک کے 26 شہروں میں 40 ای-روزگار مراکز قائم کئے گئے۔ 4 پاکستانی ٹیمز بلیک-ہیٹ ایم ای اے (Black Hat MEA) میں دنیا کی 50 بہترین ٹیمز میں شمار ہوئیں۔ جبکہ 700 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے و مفاہمتی یادداشتیں ہوئیں۔ مجموعی طور پر تقریباً 3 لاکھ 15 ہزار طلباء  و طالبات کو آئی ٹی کی پیشہ ورانہ تربیت فراہم کی گئی جس میں خواتین کو شعبہ انفارمیںشن ٹیکنالوجی میں یکساں ترقی کے مواقع فراہم کرنے کیلئے تقریباً 1 لاکھ 15 ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔ نیشنل انکیوبیشن سینٹر میں 130 خواتین کی سربراہی میں قائم سٹارٹ-اَپس کو معاونت فراہم کی گئی جبکہ ملک بھر میں خواتین کیلئے خصوصی تربیتی مراکز بھی قائم کیے گئے۔ 2200 وفاقی سرکاری افسروں و اہلکاروں کو تربیت فراہم کی گئی۔ اسی طرح تقریباً 3 ہزار طلباء و طالبات کو سائبر سکیورٹی میں تربیت دی گئی۔ گورننس کی بہتری کے لیے وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے  بتایا گیا کہ پاک-ایپ  کے ذریعے 6.2 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا گیا۔ وفاقی سرکاری دفاتر میں 98 فیصد ای-آفس کا اطلاق اور 51 ایسے نئے سسٹمز متعارف کرائے گئے جس سے گورننس کی بہتری میں معاونت ملے گی۔ وزارت کے اقدامات کی بدولت گزشتہ برس میں 5 لاکھ 80 ہزار سے زائد لوگوں کی 4G تک رسائی کے ہدف کو عبور کیا گیا۔ گزشتہ مالی سال میں ٹیلی کام کنکشنز نے 20 کروڑ کی حد کو عبور کیا۔ 10 لاکھ نئے انٹرنیٹ صارفین کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ کے استعمال میں 24 فیصد اضافہ ہوا۔ اس وقت این آئی ٹی بی 179 سے زائد ویب سائٹس، 31 سے زائد موبائل ایپلیکیشنز، 113 سے زائد پورٹلز اور 57 کنسلٹینسی منصوبوں پر کام کر رہا ہے۔ دوسری جانب شہباز شریف نے غزہ میں ناجائز کنٹرول کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت کی۔ وزیراعظم نے کہا ہے کہ اسرائیلی کابینہ کا منصوبہ فلسطینیوں کیخلاف جنگ میں خطرناک اضافے کے مترادف ہے۔  غزہ کے غیر قانونی اور ناجائز کنٹرول حاصل کرنے کے منصوبے کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ فلسطینیوں کیخلاف پہلے سے جاری تباہ کن  جنگ میں خطرناک اضافے کے متراف ہے۔ فوجی کارروائیوں کی یہ توسیع پہلے سے موجود انسانی بحران کو مزید بگاڑ دے گی۔ ہمیں اس جاری المیے کی اصل وجوہات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔ جب تک اسرائیل کا غیر قانونی  قبضہ برقرار رہے گا امن ایک خواب رہے گا۔ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کو فوری طور پر روکے۔شہباز شریف نے اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے جلد از جلد لائحہ عمل ترتیب دینے  اور ملک بھر کے سیاحتی مقامات میں نئی تعمیرات اور انفراسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے موسمیاتی تبدیلی کے پہلو ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت  کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاحت کے فروغ کے حوالے سے قابل عمل اور جلد از جلد مکمل ہونے والے پراجیکٹ ترتیب دئیے جائیں۔ وزیراعظم نے نیشنل ٹورزم کوآرڈی نیشن بورڈ کو فعال کرنے کے حوالے سے بریفنگ بھی طلب کر لی۔ سیاحت کے فروغ کے حوالے سے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت کے حوالے سے بے پناہ استعداد موجود ہے۔ اللہ تعالی نے پاکستان کو قدرتی وسائل اور لازوال خوبصورتی سے نوازا ہے۔ گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے سیاحتی علاقوں میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے بہترین انفراسٹرکچر کی تعمیر اور آسان سفر و رابطے اور اعلی معیار کی جدید تفریحی سہولیات ناگزیر ہیں۔  شہباز شریف سے  بلاول بھٹو  نے ملاقات کی اور وزیراعظم سے ان کے کزن میاں شاہد شفیع کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا۔ مرحوم کے درجات کی بلندی اور اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کی۔ بلاول  نے مرحوم میاں شاہد شفیع کے بڑے بھائی جاوید شفیع سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور تعزیت کی۔ سینیٹر شیری رحمان اور رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری بھی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ تھے۔

متعلقہ مضامین

  • مسلسل اضافے کے بعد سونے کی قیمت میں کمی
  • سونے کی فی تولہ قیمت 300 روپے کم ہو کر 3 لاکھ 62 ہزار 400 روپے تولہ ہوگئی
  • مسلسل اضافے کے بعد سونے کی قیمت میں کمی آگئی
  •  آئی ٹی برآمدات 30 ارب ڈالر تک لے جانے کیلئے ڈیجیٹل ایکو سسٹم متعارف کرا رہے ہیں: وزیراعظم
  • سکھر: غیر قانونی کرنسی ایکسچینج کے تین ملزمان کو 5 سال قید و جرمانہ
  • زرمبادلہ ذخائر 20 ارب ڈالرز کی سطح سے نیچے آ گئے
  • بھارت پر 50 فیصد ٹیرف: پاکستانی ایکسپورٹ مارکیٹ کیلئے فائدہ اُٹھانا فوری طور پر ممکن نہیں، معاشی ماہرین
  • ڈالر کے ریٹ پر قابو پانے کی سرکاری کوششیں ناکام‘ملک میں کرنسی کی قلت
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کے رواں ہفتے امریکا کے دورے پر جانے کا امکان
  • اوورسیز پاکستانی: قوم کے گمنام ہیرو