سٹی 42 : کراچی میں مسلسل زلزلوں کی وجوہات کے حوالے سے زلزلہ پیما مرکز نے تفصیلات جاری کر دیں۔ 

زلزلہ پیما مرکز کے مطابق یکم جون 2025 سے اب تک کراچی میں 57 کم شدت کے زلزلے ریکارڈ کیے گئے، زلزلوں کی شدت ریکٹر اسکیل پر 1.5 سے 3.8 رہی۔ 

وجوہات

زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ یہ زلزلے لینڈھی فالٹ لائن میں سرگرمی کی وجہ سے رونما ہوئے، یہ علاقے کے فالٹ سسٹم میں موجود قدرتی ٹیکٹونک دباؤ کے اخراج کا نتیجہ ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زلزلے معمولی نوعیت کے ہیں، فعال زلزلہ زدہ علاقوں میں یہ عام ہوتے ہیں۔

فردو کی نیوکلئیر تنصیبات ناکارہ ہونے کے تصدیق ہو گئی

 زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اکثر زلزلے سطح سے کم گہرائی تقریباً 70 کلومیٹر پر رونما ہوئے، جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں یہ ہلکے محسوس کیے گئے، یہ زلزلے قدرتی ارضیاتی سرگرمی کے باعث رونما ہو رہے ہیں۔ کراچی برصغیر اور یوریشین پلیٹوں کے ملاپ پر واقع ہے، چھوٹے پیمانے پر تناؤ جمع ہونے سے کبھی کبھار اس نوعیت کے زلزلے آسکتے ہیں۔ یہ زلزلے فعال فالٹ زونز میں معمول کا مظہر ہیں، یہ کسی بڑے زلزلے کی پیش گوئی نہیں کرتے۔ مقامی حالات، نرم زمین، زمین کی بھرائی اور زیر زمین پانی کے بے ضابطہ اخراج سے بھی زلزلوں کی شدت سطح پر مختلف محسوس ہو سکتی ہے۔ 

سانحہ 9مئی ،تھانہ شادمان نذرآتش سمیت چار مقدمات کا جیل ٹرائل؛8 گواہوں کی شہادت قلمبند

 موجودہ اعداد و شمار اور مشاہدات کے مطابق کسی بڑے زلزلے کا فوری خطرہ نہیں۔ زلزلے کے فعال علاقوں میں کبھی کبھار ہلکے جھٹکے آتے رہتے ہیں، پی ایم ڈی کی ٹیم مسلسل زلزلوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کر رہی ہے، تاکہ کسی غیرمعمولی سرگرمی کا بروقت پتہ لگایا جا سکے۔ 

عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں، یہ جھٹکے غیرمعمولی نہیں ہیں اور خوف کا باعث نہیں ہونا چاہیے، غیرمصدقہ زلزلوں کی پیش گوئیوں پر دھیان نہ دیں،  خاص طور پر غیر سائنسی ذرائع سے موصول ہونے والے دعووں پر دھیان نہ دیں۔ 

ترقی کے لئے مزید   پونے سترہ ارب روپے

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: زلزلہ پیما مرکز زلزلوں کی یہ زلزلے

پڑھیں:

وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات، مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے مختلف اہداف اور وعدوں کو پورا کرنے کی سمت میں بتدریج پیشرفت کر رہا ہے۔

نیویارک میں آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ سیلابوں کے پاکستان کی معیشت پر پڑنے والے اثرات کو آئی ایم ایف کے جائزے میں شامل کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیے: سیلاب زدہ معیشت کا جائزہ، آئی ایم ایف مشن 25 ستمبر کو پاکستان پہنچے گا

وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے پاکستان کے ساتھ دیرینہ اور تعمیری شراکت داری کو سراہا اور کہا کہ یہ تعلقات محترمہ جارجیوا کی قیادت میں مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ انہوں نے مالی سال 2024 میں 3 ارب ڈالر کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ، اس کے بعد 7 ارب ڈالر کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی اور 1.4 ارب ڈالر کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فیسلٹی کی بروقت معاونت پر آئی ایم ایف کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت استحکام کے مثبت اشارے دے رہی ہے اور اب گہرے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ساتھ بحالی کی جانب بڑھ رہی ہے۔ اس ضمن میں آئی ایم ایف کی معاونت حکومت کی اصلاحاتی کوششوں کی رہنمائی کے لیے نہایت اہم رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان کی معاشی شرحِ نمو ہدف سے کم رہے گی، آئی ایم ایف کی پیشگوئی

آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے سیلاب سے متاثرہ تمام افراد سے ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ نقصانات کا تخمینہ لگانا بحالی کی ترجیحات طے کرنے کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے وزیراعظم کی جانب سے درست میکرو اکنامک پالیسیوں پر عملدرآمد کے عزم کو سراہا اور آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئی ایم ایف معیشت ملاقات وزیر اعظم

متعلقہ مضامین

  • وینزویلا میں زلزلے کے جھٹکے‘ شدت 6.2 ریکارڈ
  • کے الیکٹرک سمیت بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں پر کروڑوں روپے جرمانہ، تفصیلات جاری
  • سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کے بعد بڑی کمی
  • مینگورہ اور نواحی علاقے زلزلے سے لرز اٹھے، شہری خوفزدہ ہو گئے
  • مینگورہ اور گرد ونواح میں زلزلے کے جھٹکے،شدت 4.2 ریکارڈ
  • سوات اورگردونواح میں 4.6 شدت کازلزلہ
  • وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات، مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا
  • پشاور, خیبر پختونخوا کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے
  •  پشاور اور گردونواح زلزلے کے جھٹکوں سے لرز اٹھے
  • چاند پر زلزلوں کے سبب لینڈسلائیڈنگ ہو رہی ہے: چینی سائنسدانوں کی نئی تحقیق