شہرِ قائد میں مسلسل زلزلوں کی وجوہات، زلزلہ پیما مرکز نے تفصیلات جاری کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
سٹی 42 : کراچی میں مسلسل زلزلوں کی وجوہات کے حوالے سے زلزلہ پیما مرکز نے تفصیلات جاری کر دیں۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق یکم جون 2025 سے اب تک کراچی میں 57 کم شدت کے زلزلے ریکارڈ کیے گئے، زلزلوں کی شدت ریکٹر اسکیل پر 1.5 سے 3.8 رہی۔
وجوہات
زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ یہ زلزلے لینڈھی فالٹ لائن میں سرگرمی کی وجہ سے رونما ہوئے، یہ علاقے کے فالٹ سسٹم میں موجود قدرتی ٹیکٹونک دباؤ کے اخراج کا نتیجہ ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ زلزلے معمولی نوعیت کے ہیں، فعال زلزلہ زدہ علاقوں میں یہ عام ہوتے ہیں۔
فردو کی نیوکلئیر تنصیبات ناکارہ ہونے کے تصدیق ہو گئی
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق اکثر زلزلے سطح سے کم گہرائی تقریباً 70 کلومیٹر پر رونما ہوئے، جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں یہ ہلکے محسوس کیے گئے، یہ زلزلے قدرتی ارضیاتی سرگرمی کے باعث رونما ہو رہے ہیں۔ کراچی برصغیر اور یوریشین پلیٹوں کے ملاپ پر واقع ہے، چھوٹے پیمانے پر تناؤ جمع ہونے سے کبھی کبھار اس نوعیت کے زلزلے آسکتے ہیں۔ یہ زلزلے فعال فالٹ زونز میں معمول کا مظہر ہیں، یہ کسی بڑے زلزلے کی پیش گوئی نہیں کرتے۔ مقامی حالات، نرم زمین، زمین کی بھرائی اور زیر زمین پانی کے بے ضابطہ اخراج سے بھی زلزلوں کی شدت سطح پر مختلف محسوس ہو سکتی ہے۔
سانحہ 9مئی ،تھانہ شادمان نذرآتش سمیت چار مقدمات کا جیل ٹرائل؛8 گواہوں کی شہادت قلمبند
موجودہ اعداد و شمار اور مشاہدات کے مطابق کسی بڑے زلزلے کا فوری خطرہ نہیں۔ زلزلے کے فعال علاقوں میں کبھی کبھار ہلکے جھٹکے آتے رہتے ہیں، پی ایم ڈی کی ٹیم مسلسل زلزلوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کر رہی ہے، تاکہ کسی غیرمعمولی سرگرمی کا بروقت پتہ لگایا جا سکے۔
عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں، یہ جھٹکے غیرمعمولی نہیں ہیں اور خوف کا باعث نہیں ہونا چاہیے، غیرمصدقہ زلزلوں کی پیش گوئیوں پر دھیان نہ دیں، خاص طور پر غیر سائنسی ذرائع سے موصول ہونے والے دعووں پر دھیان نہ دیں۔
ترقی کے لئے مزید پونے سترہ ارب روپے
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: زلزلہ پیما مرکز زلزلوں کی یہ زلزلے
پڑھیں:
وزارتوں، ڈویژنوں اور ماتحت دفاتر میں تعینات ملازمین کی تفصیلات طلب
کلیم اختر:سرکای محکموں میں طبعی بنیادوں پر نا اہلی کی پالیسی کے تحت ملازمین کا ڈیٹا مانگ لیا گیا،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزارتوں، ڈویژنوں اور ماتحت دفاتر میں تعینات ملازمین کی تفصیلات طلب کر لیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے تمام فیلڈ فارمیشنز میں ملازمین کا ڈیٹا بھی طلب کر لیا گیا، ایف بی آر نے تمام ڈائریکٹر جنرلز، چیف کمشنرز ، ڈائریکٹرز کو ہدایات جاری کر دی ۔
طبی بنیادوں پر مانگا گیا ڈیٹا میں کنٹریکٹ پر تعینات ملازمین کی تفصیلات شامل کرنے کی ہدایات جاری کی گئی، تمام محکموں کو مطلوبہ معلومات مخصوص فارمیٹ میں بھجوانے کی ہدایات جاری کی گئی۔
بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا
فارمیٹ میں ملازمین کے نام، عہدے، تعیناتی کی تاریخ اور موجودہ حیثیت کی تفصیلات طلب کی گئی۔
میڈیکل انویلیڈیشن پالیسی کے تحت بیماری کی نوعیت، شدت سمیت دیگر کا جائزہ لیا جائے گا، پالیسی کے تحت ملازمین کی ڈیوٹی سرانجام دینے کے لئے ان کی قابلیت کا جائزہ لینا ہے۔