سپریم کورٹ کا ایل ایل بی پروگرام 5سال سے کم کرکے 4سال کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
سپریم کورٹ کا ایل ایل بی پروگرام 5سال سے کم کرکے 4سال کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 25 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) سپریم کورٹ نے ایل ایل بی پروگرام 5 سال سے کم کرکے 4 سال کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی آئینی بینچ نے لیگل ایجوکیشن ریفارمز کیس کی سماعت کی۔عدالت نے بیرون ملک سے قانون کی تعلیم حاصل کرنے والوں کے لیے سی لا کا ٹیسٹ بھی ختم کرنے کی ہدایت کر دی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ لا کالجز کا معیار بہتر کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں، ایس ایم لا کالج میں اگر کوئی کمی ہے تو اسے پورا کرائیں نا کہ کالج بند کر دیں، ایس ایم لا کالج تو قیام پاکستان سے بھی پہلے کا ہے۔آئینی بینچ نے مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرانسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی پیشی یقینی بنانے کیلئے وزارت قانون کو دوبارہ خط لکھ دیا انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی پیشی یقینی بنانے کیلئے وزارت قانون کو دوبارہ خط لکھ دیا رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کا اغوا کا ڈراپ سین ہوگیا پاکستان نے مشرق وسطی میں کشیدگی کے خاتمے اور ایران کے جوہری تنازع کے پرامن حل کیلئے پانچ نکاتی تجاویز پیش کر دیں سپریم کورٹ نے ٹیکس دہندگان کی گرفتاری اور ایف آئی آرز کو غیر قانونی قرار دیدیا وزارت خارجہ میں بڑی تبدیلیاں، متعدد ممالک میں پاکستانی سفیروں کے تبادلے، تفصیلات سب نیوز پر بلوچستان اسمبلی نے 8کھرب 96 ارب روپے سے زائد کا بجٹ منظور کر لیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ
پڑھیں:
سپریم کورٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواست دائر
حکومت کی جانب سے مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی گئی۔ سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواست آرٹیکل 184(3) کے تحت دائر کی گئی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 184(3) اور 199 کے تحت عدالتی جائزے کے اختیارات آئین کا بنیادی ستون ہیں۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتی جائزے کے اختیارات کو ختم، معطل یا متوازی نظام سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست کا مقصد 27ویں ترمیم سے پہلے اعلیٰ عدالتوں کے دائرہ اختیار کو محفوظ بنانا ہے۔ ترمیم منظور ہونے کی صورت میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس آئینی معاملات نہیں سن سکیں گی۔ عدالت عظمیٰ میں سینئر وکیل بیرسٹر علی طاہر کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ مجوزہ ترمیم سے عدالتی نظام مفلوج اور عدالتیں غیر مؤثر ہو جائیں گی۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اپنے اور ہائی کورٹس کے دائرہ اختیار کا تحفظ کرے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ترمیم کے دیگر حصے بعد میں جائزے کے لیے رہ سکتے ہیں، مگر عدالتی خودمختاری متاثر نہیں ہونی چاہیے۔ عدالتی اختیار کا تحفظ عالمی جمہوری اصول ہے ۔ مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف درخواست میں بین الاقوامی عدالتی مثالیں بھی شامل کی گئی ہیں۔