منشیات فروش انسانیت اور نوجوان نسل کے بدترین دشمن ہیں: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ منشیات فروش عناصر کو نشان عبرت بنانے کا قومی عزم رکھتے ہیں، منشیات فروش انسانیت اور نوجوان نسل کے بدترین دشمن ہیں۔
محسن نقوی اور نارکوٹکس کنٹرول کی جانب سے منشیات کے استعمال اور اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن پر بیان جاری کیا گیا ہے۔
وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ اے این ایف افسران، جوانوں نے منشیات سے پاک معاشرے کی جدوجہد میں جانیں قربان کی ہیں، اے این ایف کے شہداء کی عظیم قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ منشیات کے استعمال کا بڑھتا ہوا خطرہ ہر معاشرے کے لیے چیلنج بن چکا ہے، اقوام عالم کو مشترکہ اقدامات سے منشیات کے استعمال کے آگے بند باندھنا ہوگا، پاکستان اس جنگ میں دنیا کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا ہے۔
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے نیشنل اینٹی نارکوٹکس پالیسی کے تحت اقدامات کیے ہیں۔
محسن نقوی نے یہ بھی کہا کہ منشیات کے استعمال اور اسمگلنگ کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے شانہ بشانہ کام کرنا ہوگا، منشیات سے پاک معاشرہ نئی نسل کا حق ہے اور یہ حق انہیں دے کر رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحتمند معاشرے کی تشکیل کے لیے کاوشوں کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: منشیات کے استعمال محسن نقوی کہا کہ
پڑھیں:
ایشیا کپ،بھارت کی اکڑ نکل گئی، ٹرافی کیلئے منتیں کرنے لگا
برف پگھلنے لگی،مذاکرات کا عمل اچھا ہے، دیواجیت سائکیا کی محسن نقوی سے ملاقات
دونوں فریق جلداز جلد مسئلے کو حل کرنے کے لیے کچھ کریں گے، سیکرٹری بی سی سی آئی
ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی سے ٹرافی نہ لینے والی بھارتی ٹیم اب منتوں پر اتر آئی ہے ۔دبئی میں آئی سی سی کی حالیہ میٹنگز کی سائیڈ لائنز پر سکریٹری بی سی سی آئی دیواجیت سائکیا نے آئی سی سی کے سینئر آفیشل کے ہمراہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی سے ملاقات کی۔دیواجیت سائکیا نے بتایا کہ ایشیا کپ ٹرافی کا تنازع آئی سی سی میٹنگز کے ایجنڈے میں شامل نہیں تھا تاہم آئی سی سی نے الگ سے میٹنگ کی سہولت فراہم کی۔سیکرٹری بی سی سی آئی نے کہا کہ برف پگھلنے لگی ہے، مذاکرات کا عمل شروع کرنا واقعی اچھا ہے۔ دونوں فریق جلد از جلد مسئلے کو حل کرنے کے لیے کچھ کریں گے۔دیواجیت سائکیا نے کہا کہ دوسری طرف سے بھی تجاویز ہوں گی اور ہم بھی تجاویز دیں گے کہ اس مسئلے کو کیسے خوش اسلوبی سے حل کیا جائے۔