Islam Times:
2025-09-26@13:08:50 GMT

پشاور، ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT

مقررین نے محرم الحرام سے پہلے دو اسلامی اور ہمسایہ ممالک (پاکستان اور ایران) کے کفار یعنی گجرات کے قصاب مودی سرکار اور غاصب اسرائیل اور امریکہ کے مقابلے میں پاکستان اور ایران کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے محرم الحرام میں اس حوالے سے گفتگو کی ضرورت پر زور دیا۔  چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس

اسلام ٹائمز۔ جامعۃ الشہید سید عارف حسین الحسینی پشاور میں ’’عظمت شہداء و استقبال محرم‘‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں صوبہ بھر سے آئے علماء نے شرکت اور خطاب کئے۔ علماء نے محرم الحرام کی مجالس میں ایسی تقاریر پر زور دیا جو مطابق قرآن و فرامین محمد و آل محمد ہوں، ساتھ ہی امت میں اتحاد بڑھانے اور وطن عزیز کی سلامتی کے لیے مفید ہوں۔ مقررین نے محرم الحرام سے پہلے دو اسلامی اور ہمسایہ ممالک (پاکستان اور ایران) کے کفار یعنی گجرات کے قصاب مودی سرکار اور غاصب اسرائیل اور امریکہ کے مقابلے میں پاکستان اور ایران کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے محرم الحرام میں اس حوالے سے گفتگو کی ضرورت پر زور دیا۔ آخر میں ضلع کرم کی مشکلات اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام امن ایوارڈ کے لیے پاکستان کی جانب سے تجویز کرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اس تجویز کو واپس لینے پر زور دیا گیا۔ کانفرنس سے مرکزی خطاب بزرگ عالم دین اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن علامہ سید افتخار حسین نقوی نے کیا۔.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جامعۃ الشہید عارف الحسینی میں عظمت شہداء و استقبال محرم پاکستان اور ایران محرم الحرام پر زور دیا

پڑھیں:

عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردِ عمل آگیا

وزیر اطلاعات پنجاب کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہنا تھا کہ آپ اتنے سیانے ہوتے تو آج پنجاب میں آپ کی یہ حالت نہ ہوتی، آپ کچھ کرنے لائق ہوتے تو گھروں میں بیٹھ کر ہمیں نہ بتارہے ہوتے سیلاب کہاں آنا تھا کہاں بند ٹوٹنا تھا، ایسے فیصلے حکومتیں حالات اور واقعات کے مطابق کرتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل سامنے آگیا۔ اپنے ردِ عمل میں صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ آپ پنجاب میں رہ کر پنجاب کا مقدمہ کب لڑیں گے۔؟ آپ چاہتے پنجاب میں لوگوں کو گندم، آٹا اور روٹی نہ ملے۔؟ عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ گندم کا نقصان ہوا دوسری طرف کہہ رہے جو گندم ہے وہ بھی باہر بھیج دیں، ڈبویا ہے یا ڈوبا ہے اس کو سیلابی سیاست ہی کہتے ہیں۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بار بار سندھ میں سیلاب آتا ہے تو آپ بار بار سندھ کو ڈبوتے ہیں۔؟ آپ سیاست کرنا نہیں چاہتے لیکن پوری پریس کانفرنس صرف اور صرف سیاست تھی اور کچھ بھی نہیں تھا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ آپ نے آج تک سیلاب کے متاثرین کے لیے کیا کیا ہے۔؟ سوائے بیٹھ کر سیلابی سیاست کرنے کے اور نمبر ٹانگنے کے۔ انہوں نے کہا کہ آپ آئی ایم ایف کا بہانہ پنجاب پر لگا رہے ہیں، سندھ میں گندم خریدی۔؟ سندھ میں گندم نہ خریدنے پر کونسے رولز اپلائی ہونگے۔؟ عظمیٰ بخاری نے کہا کہ مریم نواز کی کارکردگی کی تعریف بلاول بھٹو نے بھی کی، اسی لیے سندھ کے لوگ بھی چاہتے ہیں کہ کاش ان کے پاس بھی مریم نواز جیسی وزیراعلیٰ ہوتی۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کوئی بی آئی ایس پی ختم نہیں کرنا چاہتا، سوال یہ ہے اس کو سیلاب میں استعمال کیوں کرنا چاہتے ہیں۔؟ بی آئی ایس پی کا اپنا قانون اور طریقہ کار ہے، اس کو بار بار سیلاب میں کیوں لا رہے ہیں۔؟ اس کو سیاست ہی کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ اتنے سیانے ہوتے تو آج پنجاب میں آپ کی یہ حالت نہ ہوتی، آپ کچھ کرنے لائق ہوتے تو گھروں میں بیٹھ کر ہمیں نہ بتارہے ہوتے سیلاب کہاں آنا تھا کہاں بند ٹوٹنا تھا، ایسے فیصلے حکومتیں حالات اور واقعات کے مطابق کرتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • شہادت جہاد کا ثمر اور ملی ارتقا کا ذریعہ ہے، آیت اللہ سید علی خامنہ ای
  • واشنگٹن:اینڈریو ائر بیس پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا ریڈ کارپیٹ استقبال کیا جا ر ہا ہے
  • امریکا میں شہباز شریف کا ریڈ کارپٹ استقبال ،ٹرمپ سے اہم ملاقات
  • حیدرآباد: پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کا حیدرآباد پہنچنے پر استقبال کیاجارہاہے
  • بحر ہند کے خطے میں اسٹریٹیجک صف بندی کے موضوع پر لاہور میں کانفرنس کا انعقاد
  • حیدرآباد ،گسٹا کے رہنما پریس کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں
  • عظمیٰ بخاری کا پیپلز پارٹی کے راہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردِ عمل آگیا
  • شہید حسن نصراللہ کی پہلی برسی، 27 ستمبر کو یوم شہدائے القدس منایا جائے گا، علامہ باقر زیدی
  • اسلام آباد میں پیس ایجوکیشن کانفرنس کا انعقاد
  • پشاور: اختیارات کی جنگ، بلدیاتی نمائندوں کا احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ