UrduPoint:
2025-06-26@14:14:06 GMT

جرمنی میں تیراکوں کے لیے ہلاکت خیز اختتام ہفتہ

اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT

جرمنی میں تیراکوں کے لیے ہلاکت خیز اختتام ہفتہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 26 جون 2025ء) جرمنی میں جرمن لائف سیونگ ایسوسی ایشن (ڈی ایل آر جی) کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران تیراکی کا سب سے ہلاکت خیز اختتام ہفتہ ریکارڈ کیا گیا، جس میں ڈوبنے کے کم از کم 15 واقعات پیش آئے۔

امدادی کارکن، جنہوں نے یہ اعداد و شمار جمع کیے، نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے سبب گرمی میں اضافے اور تیراکی کے مقامات کی بہت کم نگرانی کے سبب لوگوں کے ڈوبنے کے خطرات کو بڑھا رہے ہیں۔

حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ آنے والے دنوں مزید گرمی ہونے کی توقع ہے۔

گرمی کو شکست دیں، شمسی توانائی سے مدد لیں

حکام نے اس بارے میں کیا کہا؟

ڈی ایل آر جی کے ترجمان مارٹن ہولزاؤس نے آر این ڈی میڈیا گروپ کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے اواخر میں کم از کم 15 افراد ڈوب کر ہلاک ہوئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا: "یہ اس سال کا سب سے مہلک ویک اینڈ تھا اور پچھلے 10 سالوں میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز تھا۔

"

انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والوں کی حتمی تعداد بڑھ سکتی ہے، کیونکہ ایسے تمام کیسز کی ابھی تک مکمل تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔

جرمنی میں جنگلاتی آگ: 2023 میں اٹھارہ سو فٹ بال میدانوں جتنا رقبہ تباہ

پانی سے بچاؤ کے لیے معروف دنیا کی سب سے بڑی تنظیم ڈی ایل آر جی نے بتایا کہ جرمنی میں گزشتہ تین سالوں سے ہر برس ڈوبنے سے ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اس کے مطابق 2024 میں411 افراد ڈوب کر ہلاک ہوئے اور سن 2023 کے مقابلے میں 31 زیادہ ہیں۔

ادارے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عموما، "گرم ویک اینڈ میں تیراکی کے دوران حادثات کا خطرہ ہمیشہ بڑھ جاتا ہے۔ تاہم میں اس بات کی وضاحت نہیں کر سکتا کہ پچھلے ہفتے کے اواخر میں اتنے لوگوں کی موت کیوں اور کیسے ہوئی۔"

انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں گرمی کے دنوں کی تعداد میں اضافہ کر رہی ہیں اور اس طرح لوگ تیراکی کے لیے زیادہ باہر نکلتے ہیں اور یہ ڈوبنے کے خطرے میں اپنا بھی حصہ ڈال رہی ہے۔

ماحولیاتی تباہیوں کے سبب جرمنی کو چار برس میں 80 ارب یورو کا نقصان

انہوں نے ملک بھر میں تیراکی کے علاقوں کی نگرانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ "یہ بھی گرمی سے لاحق خطرات میں اضافے کا ایک سبب ہے۔"

طلاق کی تعداد مستحکم اور شادیوں میں کمی

جرمنی کے وفاقی شماریاتی دفتر کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 2024 میں جرمنی میں طلاق دینے کی تعداد میں استحکام آیا ہے۔

گزشتہ برس تقریباً 129,300 جوڑوں کی طلاق ہوئی، جو کہ 2023 کے مقابلے میں صرف 0.

3 فیصد یا 329 واقعات کا اضافہ دکھاتا ہے۔

یہ اعداد و شمار پچھلے سال کے مطابق ہیں، جو جرمنی کے دوبارہ اتحاد کے بعد سے سب سے کم سطح پر تھا۔ ادارے کے مطابق، "طویل مدتی رجحان کے مطابق چند برسوں کو چھوڑ کر 2003 کے بعد سے طلاقوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔"

سن 2024 میں طلاق پانے والے جوڑوں کی شادی کو اوسطاً 14 سال اور آٹھ ماہ ہو چکے تھے۔

البتہ ملک میں شادیوں کی تعداد میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ 2024 میں کل 349,200 شادیاں رجسٹرڈ ہوئیں، جو کہ پچھلے سال سے 3.3 فیصد یا 11,800 کم ہیں۔

ان میں سے 340,400 شادیاں مرد اور خواتین کے درمیان ہوئیں اور 8,800 ہم جنس شادیاں رجسٹرڈ کی گئیں۔

ادارت: جاوید اختر

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی تعداد میں تیراکی کے انہوں نے کے مطابق

پڑھیں:

علامہ راجہ ناصر عباس کا 22 تا 28 جون “ہفتۂ حمایتِ مظلومینِ جہاں” کے طور پر منانے کا اعلان

چئیرمین ایم ڈبلیو ایم نے ملک بھر کے تمام صوبائی، ضلعی اور مقامی عہدیداران و کارکنان کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنے اپنے شہروں اور علاقوں میں احتجاجی مظاہروں اور اجتماعات کا انعقاد کریں اور ان مظلوموں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کریں۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی استکبار، شیطانِ بزرگ امریکہ اور غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی برادر اسلامی ملک ایران کے خلاف کھلی جارحیت اور مظالم کے خلاف، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں “ہفتہ حمایتِ مظلومینِ جہاں” کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک بھر کے تمام صوبائی، ضلعی اور مقامی عہدیداران و کارکنان کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنے اپنے شہروں اور علاقوں میں احتجاجی مظاہروں اور اجتماعات کا انعقاد کریں اور ان مظلوموں کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کریں۔ وطنِ عزیز پاکستان کے تمام باشعور، غیور اور غیرت مند عوام، مرد و خواتین، نوجوانوں، علمائے کرام، مشائخ، دانشوروں، اساتذہ، طلباء اور صحافی برادری سے بلا تفریق مذہب و مسلک اپیل کی جاتی ہے کہ وہ غیرتِ اسلامی، ملی حمیت اور اخوتِ ایمانی کا مظاہرہ کرتے ہوئے، امریکہ اور اسرائیل کی ان جارحانہ سازشوں کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلومینِ جہاں کی حمایت میں میدان میں نکلیں۔

انہوں ن مزید کہا کہ تمام ضلعی و صوبائی ذمہ داران کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ قومی و ملی جماعتوں، سرکردہ شخصیات، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور سول سوسائٹی کو ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی دعوت دیں تاکہ عالمی ضمیر کو جھنجھوڑا جا سکے اور مظلومین کی آواز دنیا بھر تک پہنچائی جا سکے، یاد رکھیں! ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا عین عبادت اور دینِ محمدیؐ کا تقاضا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں صبح سے ہونے والی بارش کے سبب حبس اور گرمی کا زور ٹوٹ گیا
  • کراچی میں جمعہ و ہفتہ کو گرج چمک کیساتھ بارش کی پیشگوئی
  • نویں چین۔ جنوبی ایشیا ایکسپو باضابطہ طور پر اختتام پذیر ہو گئی
  • کراچی میں بروز جمعہ، ہفتہ گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
  • اسرائیل ایران جنگ کا ڈرامائی اختتام ، ٹرمپ پھر مرد بحران قرار
  • صیہونی فوج نے خان یونس میں افسر سمیت 7 اہلکاروں کی ہلاکت کا اعتراف کر لیا
  • ماضی کا سامنا: جنوبی ایشیا جرمنی سے کیا سیکھے
  • علامہ راجہ ناصر عباس کا 22 تا 28 جون “ہفتۂ حمایتِ مظلومینِ جہاں” کے طور پر منانے کا اعلان
  • اختتام کائنات کے کائناتی آثار