جنگ بندی کے بعد ایران نے فضائی حدود کھولنے کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
ایران نے اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد جمعرات کو اپنی فضائی حدود جزوی طور پر کھولنے کا اعلان کیا ہے۔
وزارت مواصلات کے ترجمان مجید اخوان نے ایکس پوسٹ میں بتایا کہ ملک کے مشرقی نصف حصے کی فضائی حدود کو ملکی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے اور ایران کی فضائی حدود سے گزرنے والی پروازوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جنگ بندی کے باوجود ایرانی فضائی حدود کی بندش میں توسیع کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ تہران کے مہرآباد ایئرپورٹ اور امام خمینی انٹرنیشنل ایئرپورٹ، جو دارالحکومت سے 40 کلومیٹر واقع ہیں، فی الحال پروازوں کے لیے دستیاب نہیں ہیں، ان کے بارے میں احکامات بعد میں دیے جائیں گے۔
یہ اعلان امریکا کے ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی ہونے کے بعد سامنے آیا ہے، اس سیزفائر کے ساتھ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 دن تک جاری رہنے والی کشیدگی ختم ہوئی جو 13 جون کو اسرائیلی حملوں کے باعث شروع ہوئی تھی، جن میں ایران کے جوہری اور عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران جنگ بندی فضائی حدود.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پنجاب میں یکم ستمبر سے پہلے اسکول کھولنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان
لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ گرمیوں کی تعطیلات کے دوران یکم ستمبر سے پہلے کسی بھی اسکول کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔
صوبائی وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا کہ گرمی کی شدت کے باعث دی جانے والی تعطیلات میں اسکول کھولنا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے والدین اور شہریوں سے اپیل کی کہ اگر کوئی اسکول قبل از وقت کھلتا ہے تو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے دفتر یا فراہم کردہ ہیلپ لائن پر اطلاع دیں۔
شکایات درج کرانے کے لیے محکمہ تعلیم کی ہیلپ لائن 0316-0261408 فعال کر دی گئی ہے، جہاں شہری اسکول کا نام اور دیگر تفصیلات فراہم کر سکتے ہیں۔
وزیر تعلیم نے واضح کیا کہ یہ ہدایت سرکاری اور نجی دونوں تعلیمی اداروں پر یکساں طور پر لاگو ہوگی، اور کسی کو بھی اس سے استثنا حاصل نہیں ہوگا۔
ماہرین تعلیم کے مطابق، یہ فیصلہ نہ صرف طلبہ کی صحت کے تحفظ کے لیے ضروری ہے بلکہ موسم کی شدت کے پیش نظر تدریسی عمل کو متاثر ہونے سے بچانے کا بھی ایک مؤثر قدم ہے۔
Post Views: 7