UrduPoint:
2025-08-12@03:05:36 GMT
قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کا 17 ہزار 573 ارب کا وفاقی بجٹ کثرت رائے سے منظورمنظور کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جون 2025ء ) قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کا 17 ہزار 573 ارب کا وفاقی بجٹ کثرت رائے سے منظورمنظور کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کا 17 ہزار 573 ارب کا وفاقی بجٹ 2025-26 کثرت رائے سے منظورمنظور کر لیا۔ اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں فنانس بل 2025 کی شق وار منظوری کا عمل ہوا۔
رپورٹ کے مطابق اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی اجلاس کے آغاز پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فنانس بل منظور کرنے کی تحاریک پیش کی۔ فنانس بل منظور کرنے کی تحریک کثرت رائے سے منظور کرلی گئی جس کے بعد فنانس بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع کردیا گیا۔ اجلاس کے دوران سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کی گرفتاری سے متعلق ترامیم، پیٹرولیم مصنوعات پر 2 روپے 50 پیسے فیصد کاربن لیوی عائد کرنے، ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات ایکٹ، سیلریز اینڈ الاؤنس ایکٹ، کسٹم ایکٹ 1969، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس سے متعلق انکم ٹیکس آرڈیننس اور فنانس بل 2025 شق 9کثرت رائے سے منظور کرلیں گئیں۔(جاری ہے)
ایوان نے سولر پینل پر سیلز ٹیکس کی شرح 10فیصد کرنے کی بھی منظوری دے دی جب کہ قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کا 17 ہزار 573 ارب کا وفاقی بجٹ 2025-26 کثرت رائے سے منظورمنظور کر لیا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ سولرسسٹم کیلئے 46 فیصد مال درآمد کیا جاتا ہے، سولرپینل پر 18 فیصد ٹیکس کو 10 فیصد پر لانے کا فیصلہ ہوا ہے۔ سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سولرسسٹم کیلئے 46 فیصد مال درآمد کیا جاتا ہے، سولرپینل پر18فیصدٹیکس کو10فیصدپرلانے کافیصلہ ہوا۔ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ سندھ کی یونیورسٹیزکیلئے فنڈز بڑھانے کا فیصلہ ہوا ہے، ہم سب نے ملکر ملک کو آگے لیکر جانا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ بجٹ کے حوالے سےاتحادیوں سےمشاورت جاری ہے، گزشتہ روزاتحادیوں سےبجٹ پر6 سے زائدنشستیں کیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال کا 17 ہزار 573 ارب کا وفاقی بجٹ کثرت رائے سے منظورمنظور کر لیا
پڑھیں:
پاکستان میں کپاس کی پیداواربری طرح متاثر، سندھ میں پیداوار47 فیصد کمی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)پاکستان میں کپاس کی پیداوار بری طرح متاثر ہونے سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے ایک نئے چیلنج کے خدشات پید اہو گئے ہیں۔پاکستان کاٹن جنرز کے مطابق ملک بھر میں کپاس کی پیداوار جولائی 2025 میں مجموعی طور پر 5 لاکھ 93 ہزار 821 بیلز رہی۔موسمی حالات، زرعی لاگت بڑھنے سے سندھ میں کپاس کی پیداوار 47 فیصد کمی سے صرف 2 لاکھ 92 ہزار بیلز رہی۔(جاری ہے)
پنجاب میں کپاس کی آمد 3 فیصد بہتری سے 2 لاکھ 93 ہزار بیلز سے بڑھ کر صرف 3 لاکھ 1 ہزار بیلرز رہی۔ملک بھر میں کپاس کی پیداوار ایک سال کے دوران 30 فیصد کم رہی، 31 جولائی 2024 میں ملکی کپاس کی پیداوار 8 لاکھ 44 ہزار بیلز تھی۔پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملک بھر میں کپاس کی پیداوار 15 لاکھ بیلز سے کم ہوکر صرف 5 لاکھ بیلز رہ گئی۔پاکستان کاٹن بروکرز کے مطابق کاٹن ایسوسی ایشن کراچی اور فیصل آباد میں 120 سپننگ ملز اور 800 سے زائد جننگ فیکٹریاں بند ہیں۔