لاہور:

پنجاب اسمبلی میں صوبائی بجٹ کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، جس میں موجودہ ٹیکس ڈھانچہ برقرار رکھتے ہوئے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

پنجاب کے نئے مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے اور موجودہ ٹیکس ڈھانچہ برقرار رکھا گیا ہے۔

نئے مالی بجٹ میں صوبائی محصولات، پراپرٹی ٹیکس، ٹرانسپورٹ ٹیکس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور کسی بھی شعبے صنعت، زراعت، صحت، تعلیم میں اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

پنجاب کے مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں 18 شعبوں کے نئے منصوبے شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

آئینی عدالت بننی چاہئے، صوبوں کا حصہ بڑھ سکتا، کم نہیں ہو گا بلاول: سب کچھ اتفاق رائے سے کرینگے، رانا ثناء

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے پیپلز پارٹی کی آئینی ترامیم کے حوالے سے تجاویز قبول کر لیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس آج صبح دس بجے طلب کر لیا گیا۔ وفاقی کابینہ میں 27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دی جائے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف باکو سے بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔ علاوہ ازیں  27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے سے متعلق  پیپلز پارٹی نے حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم اور مسلم لیگ (ق) سمیت دیگر اتحادیوں نے گرین سگنل دے دیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناء اﷲ نے کہا ہے کہ آرٹیکل 243 اور آئینی عدالت پر اتفاق رائے ہو چکا ہے۔ ایک دو دیگر نکات پر اتفاق رائے کیلئے بات چیت جاری ہے۔ معاملات حل ہو جائیں گے۔ وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہا 27 ویں آئینی ترمیم پر کافی حد تک اتفاق رائے ہو گیا۔ سینیٹر افنان اﷲ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی 243 پر مان گئی ہے۔ باقی چیزوں پر بھی تحفظات دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اﷲ نے نجی ٹی وی پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی طرف سے 27 ویں آئینی ترمیم پر حتمی رائے آ جائے تو ڈرافٹ فائنل کر کے کابینہ میں اور بعد میں سینٹ میں پیش کریں گے۔ بلاول نے صوبوں کی مساوی نمائندگی کا کہا تھا ہماری تجویز میں بھی مساوی نمائندگی ہی ہے۔ اس پر اختلاف نہیں رہا۔ وفاق اور صوبوں کے وسائل میں عدم توازن ایک حقیقت ہے۔ اس معاملے کو باہمی افہام و تفہیم سے حل کرنا ہو گا۔ اس پر مثبت بحث کا آغاز ہو چکا ہے۔ صوبوں کے این ایف سی ایوارڈ میں حصے کو کم کئے بغیر بھی مختلف تجاویز پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔ سب کیلئے قابل قبول حل کی تلاش کی جا سکتی ہے۔ اتحادی پارٹیوں سے لوکل باڈیز، اوورسیز پاکستانیوں کو الیکشن کی اجازت دینے‘ ایگزیکٹو مجسٹریسی‘ الیکشن کمشن‘ ججز ٹرانسفر کے معاملات پر بات کی جائے گی۔ جس پر اتفاق رائے ہو گا وہی تجویز ترمیم میں لائی جائے گی اور جس پر اتفاق رائے نہیں ہو گا وہ اگلے وقت کیلئے رکھ چھوڑیں گے۔ پاپولیشن‘ ایک نصاب‘ ایگزیکٹو مجسٹریسی ‘ لوکل باڈیز وقت کی ضرورت ہیں۔
اسلام آباد+کراچی (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کی حمایت کرتے ہیں۔ آئینی عدالت کے  حق میں ہیں۔ اس کے ساتھ دیکھیں گے کہ چارٹر آف ڈیموکریسی کے باقی کون سے نکات ہیں جن پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے  دوسرے روز کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ججوں کی ٹرانسفر کے حوالے سے ہماری تجویز ہے کہ جس کورٹ سے جج ٹرانسفر کئے جائیں اور جس کورٹ میں ٹرانسفر کئے جائیں وہاں کے چیف جسٹس صاحبان کی بھی رائے لی جائے۔ انہوں نے بتایا کہ دوہری شہریت کے معاملے پر بھی مجوزہ ترمیم کی حمایت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں تین پوائنٹس پر حمایت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ آئینی عدالت کے ساتھ چارٹر آف ڈیموکریسی کے دیگر پوائنٹس کو بھی شامل کیا جائے۔ این ایف سی ایوارڈ کے معاملے پر تحفظات  برقرار ہیں۔ انہوں نے کہا این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کے فنڈز بڑھ سکتے ہیں کم نہیں ہو سکتے۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ منظور؛ بل ایوان سے منظور ہونا باقی
  • سی ای سی میں تمام فیصلے 27 ویں ترمیم سے متعلق تھے، گورنر پنجاب
  • پنجاب حکومت کا شہری خوبصورتی کے فروغ کیلئے اہم اقدام
  • نومبر اور دسمبر کے مہینے نہایت اہم ثابت ہوں گے، منظور حسین وسان
  • پنجاب میں صوبائی محکموں اورکمپنیوں کو ’’فنڈز کی خودمختاری‘‘ختم
  • 27 ویں ترمیم کیلئے اتفاق رائے چاہتے، صوبائی خود مختاری ختم نہیں کرینگے: احسن اقبال
  • آئینی عدالت بننی چاہئے، صوبوں کا حصہ بڑھ سکتا، کم نہیں ہو گا بلاول: سب کچھ اتفاق رائے سے کرینگے، رانا ثناء
  • ای چالان یا لوٹ کا نیا طریقہ؟
  • اداکارہ صابرہ سلطانہ کی طبیعت ناساز، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے مالی معاونت
  • 27ویں آئینی ترمیم، سپریم کمانڈر صدر ہی رہیں گے: اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کا خصوصی انٹرویو