خبردار!امریکہ جانے کےخواہشمندوں کے لیے اہم اپڈیٹ سامنے آ گئی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
اسلام آباد: تمام طالب علموں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ 2019 سے امریکہ کے ویزا کے درخواست گزاروں سے ان کی سوشل میڈیا پر شناختی تفصیلات فراہم کرنا لازمی قرار دیا گیا تھا۔
تاہم حال ہی میں اس پالیسی میں بعض اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں، جن کے تحت ویزا درخواست کے تقاضوں میں کچھ نرمی دیکھی گئی ہے۔
امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ویزا کی درخواست جمع کرانے سے قبل تمام امیدواروں کو چاہیے کہ وہ تازہ ترین ہدایات کا بغور جائزہ لیں اور یہ تسلی کریں کہ وہ دیے گئے طریقہ کار پر مکمل عمل کر رہے ہیں۔
اس وقت امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طالب علموں کے لیے “سٹوڈنٹ ویزا” کے حصول کا عمل جاری ہے، جس میں درخواست جمع کروانا اور اپائنٹمنٹ شیڈول کرنا شامل ہے۔مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے امیدوار http://ustraveldocs.
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جسٹس طارق ڈگری کیس، سندھ ہائیکورٹ میں تمام درخواستیں خارج ‘سپریم کورٹ میں اپیل 29 ستمبر کوسماعت کیلئے مقرر
کراچی+اسلام آباد (این این آئی+خصوصی رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق تمام درخواستیں خارج کردیں۔جسٹس طارق محمود جہانگیری نے موقف دیا میں نے کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کی ہے۔ مجھے کبھی کراچی یونیورسٹی کی جانب سے کوئی نوٹس جاری نہیں کیا گیا ۔ جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے ہم پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے کا معاملہ دیکھیں گے۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے موقف دیا میں نے کوئی ٹاٹی نہیں کی، کسی سیکٹر کمانڈرکے کہنے پر فیصلے نہیں کئے۔ مجھے فریق بناکر میرا موقف سن لیں۔ فریقین کے وکلا نے موقف اپنایا پہلے کیس میں ہمارے اعتراضات کا فیصلہ کریں بعد میں قابل سماعت کا فیصلہ کریں۔ فریقین کے وکلا عدالتی کارروائی چھوڑ کر چلے گئے۔ عدالت نے تمام درخواستیں عدم پیروی پر خارج کردیں۔سپریم کورٹ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے دائر کی گئی اپیل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 29 ستمبر کو جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر سماعت کرے گا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔