سندھ پولیس نے کراچی میں ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول قائم کردیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
فائل فوٹو۔
سندھ پولیس نے کراچی میں ”ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول“ قائم کر دیا۔
سندھ پولیس کے ترجمان کے مطابق ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول، پولیس ٹریننگ کالج سعیدآباد میں قائم کیا گیا ہے، جہاں تین مراحل میں 18 گھنٹے دورانیے کے کورس کرائے جائیں گے۔
پولیس ترجمان کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا دورہ کیا۔
اس موقع پر آئی جی سندھ نے کہا کراچی کے بعد ڈرائیونگ ٹریننگ اسکولز حیدر آباد، لاڑکانہ اور خیرپورمیں بھی قائم کیے جائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول
پڑھیں:
سندھ ہیومیو پیتھک کونسل کیلئے اسمبلی میں قرار داد پیش کرسکتے ہیں،کرن مسعود
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
aکراچی (پ ر)پاکستان ہومیوپیتھک سوسائٹی کے بانی اور سابق صدر نیشنل کونسل برائے ہومیو پیتھی اسلام آبادجاوید حسین شاہ نے شعبہ ہومیو پیتھک کو اس کا جائز حق دلانے کیلئے ایم کیو ایم کی رکن سندھ اسمبلی کرن مسعود سے سندھ ہیومیو پیتھک کونسل قائم کرنے کیلئے سندھ اسمبلی میں قرار داد پیش کرنے کا مطالبہ کر دیا جبکہ رکن سندھ اسمبلی کرن مسعود کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم تعلیم اور صحت کے مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کرنے کے لئے پر عزم ہے ،سندھ ہیومیو پیتھک کونسل قائم کرنے کیلئے پارٹی سے مشاور ت کے بعدسندھ اسمبلی میں قرار داد پیش کرسکتے ہیں۔ وائس آف ہیلتھ کے تحت عیسی لیبارٹری نارتھ ناظم آباد میں تعلیمی سیمینار کا منعقد کیا گیا جس میں ایم کیو ایم کی رکن صوبائی اسمبلی کرن مسعود نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ سیمینار میں سابق صدر نیشنل کونسل برائے ہومیو پیتھی اسلام آباد جاوید حسین شاہ ،وائس آف ہیلتھ کے چیئرمین شفیق ستی، سینئر نائب صدر نیشنل بینک آف پاکستان مجاہد خان اور تعلیمی حلقے سے تعلق رکھنے والے افراد شریک تھے۔اس موقع پر پاکستان ہومیوپیتھک سوسائٹی کے بانی اور سابق صدر نیشنل کونسل برائے ہومیو پیتھی جاوید حسین شاہ نے کہا کہ وفاقی سطح پر ہومیو پیتھک کی تعلیم کو نظر انداز کیا جا رہا ہے جبکہ صوبائی سطح پر بھی ہومیو پیتھک تعلیم کی داد رسی نہیں کی جا رہی ایسی صورتحال میں اس بات کی ضرورت شدت سے محسوس کی جا رہی ہے کہ صوبہ میں سندھ ہیومیو پیتھک کونسل قائم فوری طور پر قائم کی جائے اس حوالے سے اراکین سندھ اسمبلی اپنی آواز اٹھائیں۔