آن لائن کیب میں اسکول جانیوالی ٹیچر کی لاش برساتی نالے سے برآمد، ڈرائیور غائب
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
راولپنڈی:
آن لائن کیب میں اسکول جانے والی خاتون ٹیچر کی لاش برساتی نالے سے برآمد ہوگئی جب کہ گاڑی کا ڈرائیور پراسرار طور پر تاحال غائب ہے۔
دارالحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی کے علاقے بھوسہ گودام کے قریب برساتی نالے سے ملنے والی خاتون کی لاش کی شناخت انعم بشیر کے نام سے کر لی گئی ہے، جو افشاں کالونی راولپنڈی کی رہائشی تھی۔
پولیس کے مطابق متوفیہ کا تعلق ملکوال سے ہے اور وہ پیشے کے لحاظ سے ایک نجی اسکول میں ٹیچر تھی۔ انعم بشیر کی لاش ان کے لواحقین نے اسپتال پہنچ کر شناخت کی، تاہم انہوں نے کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی یا پوسٹمارٹم کروانے سے انکار کر دیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خاتون نے اسلام آباد ڈیوٹی پر جانے کے لیے آن لائن کیب بک کروائی تھی، مگر بدھ کی صبح ہونے والی شدید بارش کے باعث رینج روڈ لین نمبر 4 پر برساتی نالے کا پانی سڑک پر جمع ہو چکا تھا، جس کی وجہ سے گاڑی پانی کے ریلے میں بہہ گئی۔
بعد ازاں انعم بشیر کی لاش بھوسہ گودام کے قریب نالے سے برآمد ہوئی جب کہ جس گاڑی میں وہ سوار تھی وہ ویسٹریج کے علاقے میں نالے کے ساتھ ایک گلی میں پھنسی ہوئی ملی جب کہ گاڑی کا ڈرائیور حسنین تاحال غائب ہے۔
پولیس نے گاڑی کی رجسٹریشن کے ذریعے اس کے مالکان سے رابطہ کیا، جو راولپنڈی پہنچے اور پولیس کو اطلاع دی کہ یہ گاڑی حسنین نامی ڈرائیور بطور کیب چلاتا تھا۔
واقعے کی مکمل تفصیلات جاننے کے لیے پولیس تحقیقات میں مصروف ہے، جب کہ ڈرائیور کی تلاش کا عمل بھی جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راولپنڈی، اغوا ہونے والی بچی چند گھنٹوں میں بحفاظت بازیاب، والدین سے ملا دی گئی
راولپنڈی:راولپنڈی میں اسپتال کے قریب سے اغوا کی جانے والی کمسن بچی کو پولیس نے فوری اور مؤثر کارروائی کے بعد بحفاظت بازیاب کرا کے والدین کے سپرد کر دیا۔
والدین نے راولپنڈی پولیس خصوصاً سی پی او سید خالد ہمدانی کا بروقت اقدام پر شکریہ ادا کیا ہے۔
واقعہ کی اطلاع ملنے پر سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے نہ صرف بچی کی فوری بازیابی بلکہ ملزم کی گرفتاری کے احکامات بھی جاری کیے۔
ان کی ہدایت پر بچی کی تلاش کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئیں جنہوں نے شہر کی تمام داخلی و خارجی شاہراہوں پر سنیپ چیکنگ اور مانیٹرنگ کا عمل شروع کیا۔
سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت سینکڑوں سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیجز کا باریک بینی سے جائزہ لیا گیا، جس کے نتیجے میں پولیس کی موجودگی اور سخت چیکنگ کے باعث ملزم بچی کو چھوڑ کر موقع سے فرار ہو گیا۔
پولیس نے بچی کو اپنی حفاظتی تحویل میں لے کر والدین سے ملا دیا ہے جبکہ ملزم کی تلاش کا عمل جاری ہے اور جلد گرفتاری کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اس موقع پر سی پی او سید خالد ہمدانی نے کہا کہ بچے ہم سب کے سانجھے ہیں، معصوم بچوں کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا۔
انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں پر گہری نظر رکھیں، اجنبی افراد پر بھروسہ نہ کریں اور بچوں کو نظروں سے اوجھل نہ ہونے دیں۔