جی بی اسمبلی، آغا خان چہارم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پرنس کریم آغا خان نہ صرف اسماعیلی جماعت کے انچاسویں روحانی پیشوا تھے بلکہ وہ ایک عظیم انسان دوست اور کل تک دنیا کے بین المذاہت ہم آہنگی کے علمبردار تھے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسمبلی نے ایک قرارداد کی متفقہ منظوری دی ہے جس میں پرنس شاہ کریم الحسینی آغا خان چہارم کی عالم اسلام خصوصاً پاکستان میں ان کی بے مثال خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پرنس کریم آغا خان نہ صرف اسماعیلی جماعت کے انچاسویں روحانی پیشوا تھے بلکہ وہ ایک عظیم انسان دوست اور کل تک دنیا کے بین المذاہت ہم آہنگی کے علمبردار تھے۔ ان کا قائم کر دہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک تیس سے زائد ممالک بشمول پاکستان اور خصوصا گلگت بلتستان میں تعلیم، صحت، زراعت، ماحول، خواتین کی فلاح اور ثقافت کے شعبوں میں مثالی خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ یہ ایوان پرنس کریم آغا خان کے پیش کردہ نظریات جس میں انسانیت، رواداری اور علم پر مبنی ترقی کا تصور شامل ہے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ یہ قرارداد وزیر قانون غلام محمد نے ایوان میں پیش کی۔ تمام ممبران نے قرارداد کی حمایت کی جس پر سپیکر نے قرارداد کی متفقہ منظوری کا اعلان کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بڑی سہولت فراہم کردی گئی
پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی کی جانب سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے لینڈ ریکارڈز اور جائیداد منتقلی خدمات کی فراہمی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی کی جانب سے صوبہ پنجاب سے متعقلہ اراضی ریکارڈ خدمات کی فراہمی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی پنجاب میں موجود اپنی اراضی کی فرد برائے ریکارڈ، فرد برائے لین دین/ فروخت، منظور شدہ انتقال کی نقل، ای رجسٹری، رجسٹری برائے خریدار اور رجسٹری فروخت کنندہ کی خدمات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ ابتدائی طور پر لندن سے ان خدمات کی فراہمی کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ مرحلہ وار سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، سپین، امریکہ اور اٹلی میں مقیم پاکستانیوں کو بھی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ ڈائریکٹر جنرل پنجاب لینڈ ریکارڈ ز اتھارٹی اکرام الحق کا کہنا ہے کہ جائیداد منتقلی کا طریقہ کار سادہ اور آسان ہو گا۔ اس طریقہ کار سے پاور آف اٹارنی کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔ فیس کی ادائیگی کے بعد الیکٹرانک رجسٹری کا ٹاسک سب رجسٹرار کے ذریعے وزارت خارجہ کے نامزد آفیسر کو بھجوانا ہو گا۔ تمام کوائف کی جانچ پڑتال اورنادرا سے براہ راست منسلک بائیومیٹرک تصدیق کے بعد ٹاسک واپس سب رجسٹرار کو بھیج دیا جائے گا۔ اس عمل سے ناصرف سمندر پار مقیم پاکستانیوں کو سفر کی زحمت سے نجات ملے گی بلکہ دھوکہ دہی اور وقت کے ضیاع کا بھی خاتمہ ممکن ہو گا۔