نائب وزیراعظم جولائی میں امریکا سمیت 4 اہم ممالک کا دورہ کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
نائب وزیراعظم جولائی میں امریکا سمیت 4 اہم ممالک کا دورہ کریں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 27 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار جولائی میں امریکا و چین سمیت چار اہم ممالک کے دورے کریں گے۔
ذرائع کے مطابق نائب وزیراعظم سب سے پہلے آذربائیجان کا دورہ کریں گے، اسحاق ڈار جولائی میں ایس سی او وزرائے خارجہ ملاقات کے لیے چین جائیں گے۔نائب وزیراعظم یو این سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کی صدارت کے لیے جولائی میں ہی امریکا کا دورہ بھی کریں گے۔ اسکے بعد، اسحاق ڈار جولائی میں ہی ملائیشیا کا دورہ کریں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآئندہ برس حج کے خواہشمندوں کیلئے حکومت کا بڑا اعلان، آخری تاریخ مقرر آئندہ برس حج کے خواہشمندوں کیلئے حکومت کا بڑا اعلان، آخری تاریخ مقرر پاکستان نے کان کنی کی صنعت میں پہلا گولڈ سرٹیفکیشن حاصل کرلیا وفاقی حکومت نے سالانہ عبوری محصولات کے اعداد و شمار جاری کرنے پر پابندی لگادی فیصلہ سازی کا فقدان، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی ختم کرنے کی تجویز،صرف کور کمیٹی کو فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہو گا وزیر داخلہ سے امریکی سفیر کی ملاقات، خطے میں قیام امن کیلئے پاکستانی کوششوں کی تعریف رونالڈو کا النصر سے مہنگا ترین معاہدہ، یومیہ کتنی تنخواہ و مراعات لیں گے؟،تفصیلات سب نیوز پرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کا دورہ کریں گے جولائی میں سب نیوز
پڑھیں:
پاکستان نے مشرق وسطی میں کشیدگی کے خاتمے اور ایران کے جوہری تنازع کے پرامن حل کیلئے پانچ نکاتی تجاویز پیش کر دیں
پاکستان نے مشرق وسطی میں کشیدگی کے خاتمے اور ایران کے جوہری تنازع کے پرامن حل کیلئے پانچ نکاتی تجاویز پیش کر دیں WhatsAppFacebookTwitter 0 25 June, 2025 سب نیوز
جنیوا (سب نیوز)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں پاکستان نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے مشرق وسطی میں کشیدگی کے خاتمے اور ایران کے جوہری تنازع کے پرامن حل کے لیے پانچ نکاتی تجاویز پیش کر دیں۔
سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان واضح طور پر سفارتکاری اور مذاکرات کو تنازع کے حل کا واحد عملی راستہ سمجھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جنگ نہیں، امن کے داعی ہیں۔ ایسے اقدامات سے گریز ضروری ہے جو مزید کشیدگی کو جنم دیں۔عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستانی قیادت شروع سے ہی تنازع کے پرامن حل کے لیے سرگرم رہی ہے اور عالمی سطح پر کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے کئی فریقین کے ساتھ رابطے قائم رکھے تاکہ سفارتی چینلز کھلے رہیں اور جنگ کی آگ کو مزید نہ بھڑکنے دیا جائے۔
پاکستانی مندوب نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے حملوں کو غیرقانونی اور بین الاقوامی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان حملوں سے نہ صرف ایران اور امریکا کے درمیان جاری مذاکرات کو نقصان پہنچا بلکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے معائنے اور نگرانی کے عمل کو بھی متاثر کیا گیا۔
انہوں نے زور دیا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق تمام تنازعات کا حل نکالا جانا چاہیے۔ پاکستان Joint Comprehensive Plan of Action یعنی 2015 کے ایران نیوکلیئر معاہدے کی بحالی یا اس جیسا نیا قابلِ قبول معاہدہ طے پانے کا حامی ہے، جو اکتوبر 2025 میں ختم ہو رہا ہے۔عاصم افتخار نے اپنے خطاب میں کہا، ہماری تجویز ہے کہ تمام ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں، سفارتی رابطے قائم رکھیں، اور اس نازک موقع پر اشتعال انگیزی سے گریز کریں۔ یہ وقت سنجیدہ مذاکرات کا ہے، نہ کہ مزید محاذ آرائی کا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ نے ٹیکس دہندگان کی گرفتاری اور ایف آئی آرز کو غیر قانونی قرار دیدیا سپریم کورٹ نے ٹیکس دہندگان کی گرفتاری اور ایف آئی آرز کو غیر قانونی قرار دیدیا وزارت خارجہ میں بڑی تبدیلیاں، متعدد ممالک میں پاکستانی سفیروں کے تبادلے، تفصیلات سب نیوز پر بلوچستان اسمبلی نے 8کھرب 96 ارب روپے سے زائد کا بجٹ منظور کر لیا ملک بھر میں مختلف مقامات پر طوفان اور گرج چمک کیساتھ بارش کا الرٹ جاری پاکستان کا 9ہمسایہ ممالک سے تجارتی خسارہ 11ارب 17کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا غزہ میں صہیونی فوج کے ہاتھوں امداد کے منتظر فلسطینیوں کا قتل عام جاری، مزید 41 شہیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم