وزیرِ اعظم شہباز شریف—فائل فوٹو

وزیراعظم شہباز شریف  نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔

اپنے بیان میں وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ فیصلے سے آئین و قانون کی بالا دستی قائم اور قانون کی درست تشریح ہوئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ اپوزيشن حکومت کے ساتھ مل کر ملکی ترقی و خوش حالی کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرے۔

سپریم کورٹ نے فیصلہ سنا دیا، پی ٹی آئی مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) میں مخصوص نشستوں کے کیس میں اٹارنی جنرل نے دلائل مکمل کرلیے، کچھ دیر میں فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کا فیصلہ سنا دیا، 7 ججز کی اکثریت کے ساتھ نظرِ ثانی درخواستیں منظور کر لی گٸیں۔

 مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تمام سول نظرِ ثانی درخواستیں منظور کی جاتی ہیں، 12جولائی 2024ء کا اکثریتی فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے، پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ بحال کر دیا گیا۔

2 ججوں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی نے پہلے دن ہی ان درخواستوں کو مسترد کیا تھا، جسٹس صلاح الدین پنھور نے آج بینچ سے علیحدگی اختیار کی۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی میں حکومت کو دو تہائی اکثریت مل جائے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مخصوص نشستوں شہباز شریف سپریم کورٹ

پڑھیں:

سابق لا کلرکس کا چیف جسٹس کو خط، 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی ’تباہی کا پیش خیمہ‘ قرار

سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق لا کلرکس کے ایک گروپ نے چیف جسٹس جسٹس یحییٰ آفریدی کو ایک کھلا خط لکھ کر مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے.

سابق لا کلرکس نے مذکورہ ترمیم کو عدلیہ کی آزادی کے لیے ’اب تک کے سب سے سنگین خطرے‘ سے تعبیر کرتے ہوئے فوری ادارہ جاتی ردِعمل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق لا کلرکس کا کھلا خط، ججز سے اختلافات مٹا کر عدلیہ کی آزادی کے لیے متحد ہونے کی اپیل

خط پر، جو گزشتہ روز یعنی 10 نومبر کو چیف جسٹس کو ارسال کیا گیا، 38 سابق لا کلرکس کے دستخط ہیں۔ ان میں معروف وکلا مرزا معیز بیگ، عمر گیلانی، حریم گودیل، علی حسین گیلانی، خدیجہ خان، حسن کمال وٹو، اور دیگر شامل ہیں۔

سابق لا کلرکس نے اپنے خط میں لکھا کہ 27ویں آئینی ترمیم سپریم کورٹ کے وجود کے لیے آخری ضرب ثابت ہو سکتی ہے۔

ان کے مطابق یہ ترمیم آئینی ڈھانچے میں ایسی تبدیلیاں تجویز کرتی ہے جو عدلیہ کی آزادی اور اختیارات کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

خط میں چیف جسٹس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس طلب کریں تاکہ اس مجوزہ ترمیم کے خلاف ادارہ جاتی سطح پر موقف اختیار کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے لاء کلرکس کی آسامیوں کا اعلان کر دیا

ان کا کہنا ہے کہ یہ اقدام سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے عین مطابق ہوگا جو ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن راولپنڈی بنام فیڈریشن آف پاکستان میں دیا گیا تھا۔

مذکورہ فیصلے میں عدلیہ پر آئین کے بنیادی خدوخال، خصوصاً اختیارات کی تقسیم اور عدلیہ کی آزادی، کے تحفظ کی ذمہ داری عائد کی گئی تھی۔

سابق کلرکس نے اپنے خط میں 2007 کی وکلا تحریک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت عوام کے آئینی جمہوریت پر غیر متزلزل یقین نے طاقتور قوتوں کو شکست دی تھی۔

مزید پڑھیں: آرٹیکل 63 اے تشریح کیس:  جسٹس منیب اختر نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو ایک اور خط لکھ دیا

سابق کلرکس کا کہنا تھا کہ آج پھر وہی جذبہ اور عدالتی جرات درکار ہے۔

انہوں نے چیف جسٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے اقدامات طے کریں گے کہ تاریخ آپ کو ’سپریم کورٹ کی بقا کے محافظ‘ کے طور پر یاد کرے گی یا ’اس کے زوال کے گواہ‘ کے طور پر۔

خط کے آخر میں کہا گیا کہ ’ہم ایک ایسے موڑ پر کھڑے ہیں جہاں فیصلہ صرف یہی ہے، یا اب، یا کبھی نہیں۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چیف جسٹس خط سپریم کورٹ لا کلرکس

متعلقہ مضامین

  • بیرونی مداخلت اب کوئی راز نہیں، ایک کھلی حقیقت ہے: جسٹس اطہر من اللّٰہ کا چیف جسٹس کو خط
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • ایک سو نوے ملین پائونڈ کیس کا فیصلہ سنانے والے جج کو کام سے روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • سابق لا کلرکس کا چیف جسٹس کو خط، 27ویں آئینی ترمیم عدلیہ کی ’تباہی کا پیش خیمہ‘ قرار
  • 27ویں ترمیم سے سپریم کورٹ  کو شید ید خطرہ ، کنو نشن بلایا جائے 
  • ملزم ضمانت کاغلط استعمال کررہا ہے تو قانون اپنا راستہ بنائے، چیف جسٹس
  • ستائیسویں ترمیم، سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن ہفتہ
  • سیاسی، معاشی استحکام سے ملک کی سمت درست ہوئی، اتحادیوں نے قومی سوچ کا مظاہرہ کیا، شہباز شریف: 27ویں ترمیم پر تعاون حکومتی، اتحادی سینیٹرز کا شکریہ
  • 27 ویں ترمیم، سپریم کورٹ کے مستقبل کے لیے فیصلہ کن ہفتہ
  • منتخب وزیراعظم یقیناً قانون اور عوام کی عدالت میں جوابدہ ہے: شہباز شریف