دریائے سوات کے طوفانی ریلے میں بہہ جانے والے 11 افراد کی نعشیں نکل لی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
گزشتہ روز دریائے سوات میں آنے والے سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے افراد میں سے 11 افراد کی نعشیں نکال لی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:سانحہ دریائے سوات، میتوں کے تابوت کچرا اٹھانے والی گاڑیوں میں بھیجنے پر کے پی حکومت پر کڑی تنقید
ترجمان ریسکیو 1122 خیبرپختونخوا بلال احمد فیضی کے مطابق دریائے سوات میں آنے والے سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے افراد میں سے 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔
جاں بحق افراد میں سے 9 کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے ہے، جب کہ 2 افراد مردان سے تعلق رکھتے تھے۔ اب بھی مزید 2 افراد لاپتa ہیں جن کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
Sawat ????
کاش ان 15 افراد میں سے کوئی ایک پاکستان کے ایوانوں میں بیٹھے فرعونوں کے نسل کا بھی ھوتا تو باقی 14بھی بچ جاتے pic.
— ???????????????????? ???????????????????????? (@MalakAsghar3) June 27, 2025
یاد رہے کہ یہ افسوسناک واقعہ ایسے وقت پیش آیا جب سیر و تفریح کے لیے آنے والے درجنوں افراد دریا کے کنارے موجود تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق دریائے سوات میں پانی کی سطح اچانک بلند ہوئی جس کے نتیجے میں کئی افراد سیلابی ریلے کی زد میں آ گئے۔
ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے امدادی آپریشن کا آغاز کیا، جس کے دوران لاشوں کو دریا سے نکالا گیا۔ سیلابی صورتحال کے پیش نظر متعلقہ حکام نے سیاحوں اور مقامی افراد کو محتاط رہنے اور دریا کے کنارے جانے سے گریز کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افراد میں سے دریائے سوات
پڑھیں:
مجبوری کے باعث حج سے محروم عازمین کیلئے حکومت نے خوشخبری سنا دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: مجبوری کے باعث حج پر نہ جاسکنے والے رجسٹرڈ عازمین کے لیے اچھی خبر سامنے آئی ہے۔
ذرائع کے مطابق فوت یا شدید بیمار عازمین کے حوالے سے وزارتِ مذہبی امور کی پالیسی سامنے آگئی ہے، جس کے تحت کسی بھی مجبوری کے تحت حج پر نہ جانے والے یا فوتگی کی صورت میں ان افراد کا کوئی دوسرا رشتے دار حج پر جانے کا اہل ہوگا۔
دستاویز کے مطابق مجبوری کی وجہ سے حج پر نہ جانے والا شخص بھی کسی کو نامزد کرسکتا ہے، جبکہ بوجہ مجبوری حج پر نہ جاسکنے والے شخص کو رقم واپس لینے کا بھی اختیار ہوگا۔
مزید بتایا گیا ہے کہ رقم واپسی یا متبادل شخص کو حج پر بھجوانے کے لیے ٹھوس وجہ بتانا ہوگی، رجسٹرڈ حاجی کی بیماری یا انتقال کا دستاویزی ثبوت بھی لازمی قرار دیا گیا ہے۔ وزارتِ مذہبی امور کا کہنا ہے کہ حج پر نہ جانے کی وجہ درج کرکے اسٹامپ پیپر جمع کرانا ہوگا، جبکہ درخواست کے ہمراہ بینک رسید اور شناختی کارڈ کی کاپی بھی دینا ہوگی۔