مسائل کے حل کیلئے پنجاب یا سندھ سے کوئی مسیحا نہیں آئے گا: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹو
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے کے مسائل کے حل کے لیے پنجاب یا سندھ سے کوئی مسیحا نہیں آئے گا۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ہری پور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کی مسائل کے حل کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ عوام کو سہولت دینے کے لیے ہر فورم پر لڑیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ صوبے میں قیام امن کی ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے۔
اس حوالے سے انہوں نے بتایا ہے کہ کے پی پولیس کی تنخواہیں دیگر صوبوں کی پولیس کے مقابلے میں کم ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل کریم کنڈی گورنر خیبر
پڑھیں:
خیبر پختونخوا حکومت کا وفاقی پالیسی پر اعتراض، افغانستان سے بات چیت ناگزیر قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر سیف نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پالیسی پر نظر ثانی کرے اور اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ناکام اور غلط پالیسیوں کے باعث خیبر پختونخوا میں آئے روز جنازے اٹھ رہے ہیں، دہشت گردی کی اس لہر میں معصوم شہریوں، بچوں اور خواتین کی زندگیاں ضائع ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اس صورتحال پر وفاقی حکومت کی سردمہری کو افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیا۔
مشیر اطلاعات نے واضح کیا کہ دہشت گردی جیسے سنگین مسئلے کے خاتمے کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے لیکن وفاق نہ تو خود یہ اقدام کر رہا ہے اور نہ صوبائی حکومت کو اجازت دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور امن و امان کے قیام کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں قبائلی جرگوں کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے۔
بیرسٹر سیف نے الزام عائد کیا کہ وفاقی حکومت نے افغانستان وفد بھیجنے کے لیے ٹی او آرز پر بھی خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور دہشت گردی جیسے حساس مسئلے پر بھی سیاست کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی مخلصانہ کوششوں کا ساتھ دے تاکہ امن قائم ہو سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر وفاق نے سنجیدگی نہ دکھائی تو انسانی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ جاری رہے گا اور دہشت گردی کے خاتمے کے امکانات مزید کمزور ہو جائیں گے۔