لاہور: سی سی ڈی کی کارروائیاں، 3 دنوں میں شاہ گینگ کے 7 ملزمان ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
لاہور میں گزشتہ رات بھی کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پولیس سے مبینہ مقابلے میں 2 ملزمان مارے گئے جس کے بعد 3 دنوں کے دوران مبینہ مقابلوں میں شاہ گینگ کے ہلاک ہونے والے ملزموں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔
ترجمان سی سی ڈی کے مطابق اشتہاریوں کی موجودگی کی اطلاع پر نشتر کالونی میں چھاپا مارا گیا جہاں ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی۔
پولیس کے مطابق جوابی فائرنگ کے بعد 2 ملزمان حماد شاہ اور نعلین شاہ زخمی حالت میں پکڑے گئے، انہیں اسپتال منتقل کیا جا رہا تھا کہ وہ راستے ہی میں دم توڑ گئے۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی کے ساتھ مبینہ مقابلوں میں 5ملزمان مارے گئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان قتل، ڈکیتی، راہزنی اور بھتہ خوری سمیت درجنوں سنگین مقدمات میں مطلوب تھے۔
یاد رہے کہ دو روز قبل پنجاب کے مختلف شہروں میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کے ساتھ مبینہ مقابلوں کے دوران 5 ملزمان مارے گئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مبینہ مقابلوں سی سی ڈی
پڑھیں:
پولیس کی مبینہ سرپرستی میں اسمگل شدہ پیٹرول اور ڈیزل سرعام فروخت
سائٹ سپر ہائی وے میںغیر قانونی تیل فروخت کرنے والے عناصر سے 80 ہزار سے 1 لاکھ روپے ہفتہ وصول کیا جانے لگا
پولیس کا طے شدہ ہفتہ تمام ڈپو سے عمران نامی شخص وصول کرکے پہنچاتا ہے،علاقہ مکینوں کا پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
( رپورٹ: افتخار چوہدری )ضلع شرقی کے علاقے سائٹ سپر ہائی وے پولیس کی مبینہ سرپرستی میں اسمگل شدہ ایرانی ڈیزل غیرقانونی طریقے سے سرعام فروخت ہونے لگا، گنجان آباد علاقوں میں قائم ائل ڈپو بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں، پولیس کی جانب سے غیر قانونی تیل فروخت کرنے والے عناصر سے 80 ہزار سے 1 لاکھ روپے ہفتہ وصول کیا جانے لگا۔ روزنامہ جرآت کی رپورٹ کے مطابق سائٹ سپر ہائی وے پولیس اسٹیشن کی چوکی نیو سبزی منڈی پولیس چوکی کی حدود میں 7 مختلف مقامات پر ایرانی تیل کے غیرقانونی ڈپو قائم کئے گئے ہیں، ذرائع کے مطابق پولیس کا طے شدہ ہفتہ تمام ڈپو سے عمران نامی شخص وصول کرکے پولیس کو پہنچاتا ہے، ایرانی تیل سستا ملنے کے باعث تمام مال بردار اور مسافر گاڑیوں کے لیے ان ڈپو سے تیل خریداجاتا ہے، وزارت داخلہ کی پابندی کے باوجود ڈیزل اور پٹرول غیر محفوظ طریقے سے چھوٹی ٹینکیوں میں بھر کرشہر کے مختلف رہائشی علاقوں کی دوکانوں پر بوتلوں کے ذریعے فروخت کیا جا رہا ہے، جو کے انتہائی خطرناک عمل ہے، کھلے تیل کی وجہ سے متعدد بار شہر کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر حادثات رونما ہوچکے ہیں، انتظامیہ کی غفلت کے باعث شہر کی گنجان آباد علاقوں میں ڈیزل اور پیٹرول فٹ پاتھ پر کھلے عام فروخت ہو رہا ہے، جبکہ ایرانی ڈیزل کی فروخت پر پابندی کے باوجود پولیس کاروائی کرنے کے بجائے ہفتہ مقرر کر کے حصہ وصول کر رہی ہے۔اس سے پہلے بھی ایرانی ڈیزل کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں سائٹ سپر ہائی وے پولیس کی سبزی منڈی چوکی انچارج کو معطل کر دیا گیا تھا۔علاقہ مکینوں نے وزیر داخلہ سے ملوث پولیس اہلکاروں پر کاروأئی کا مطالبہ کیا ہے ۔