data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سوات: خوبصورت وادی سوات ایک بار پھر قدرتی آفت کی لپیٹ میں آ گئی، جہاں دریائے سوات میں سیلابی ریلے کا شکار ہونے والے مزید ایک سیاح کی لاش نکال لی گئی، جس کے بعد المناک واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی ہے، جب کہ تین افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ روز علی الصبح دریائے سوات میں اچانک پانی کا تیز ریلا آیا، جس نے مختلف مقامات پر موجود 70 افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ریسکیو ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 55 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جب کہ باقی کی تلاش کا عمل رات بھر جاری رہا۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے افراد میں بیشتر کا تعلق سیالکوٹ سے تھا، جو عید کی چھٹیوں کے دوران سیر و تفریح کی غرض سے سوات آئے تھے۔ متاثرہ خاندان دریائے سوات کے کنارے ایک ہوٹل میں ناشتہ کر رہا تھا اور دریا کے نسبتاً خشک حصے میں موجود تھا کہ اسی دوران اوپر کے علاقوں میں ہونے والی بارش کے باعث اچانک پانی کا ریلا آیا اور سب کچھ بہا لے گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے بیشتر افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ریسکیو آپریشن میں پاک فوج، مقامی پولیس اور رضاکار تنظیمیں شریک ہیں، جب کہ لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

ماہرین موسمیات کے مطابق حالیہ دنوں میں درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ اور گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کے نتیجے میں دریاؤں میں غیر متوقع ریلوں کی شدت بڑھ گئی ہے۔ ایسے حالات میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ احتیاط برتیں اور دریا کے قریب جانے سے گریز کریں۔

ضلعی انتظامیہ نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ دریاؤں کے اطراف میں سیر و تفریح کرتے وقت خاص احتیاط برتیں کیونکہ موسمیاتی تغیرات کے باعث اس قسم کے حادثات اب معمول بنتے جا رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دریائے سوات

پڑھیں:

سوات میں ڈوبنے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد مردان میں سپردِ خاک


فوٹو بشکریہ ایکس 

دریائے سوات میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد کو مردان میں سپردِ خاک کر دیا گیا، 1 بچے کی تلاش جاری ہے جبکہ 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

مردان کے علاقے نواں کلی کا رہائشی نصیر احمد، 2 بیٹے، بیٹی، بھائی اور بھانجا دریائے سوات میں ڈوبنے والے سیاحوں میں شامل تھے۔

2 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، 1 بچے کی تلاش جاری ہے، جبکہ 3 افراد کو زندہ بچا لیا گیا۔

ریلے میں پھنسے سیاح دریائے سوات کا مزاج نہ بھانپ سکے

خطرناک مقامات پر سیلفی لینا، تصاویر اور ویڈیو بنانے کا شوق ہر سال سیاحتی موسم میں کئی قیمتی جانیں نگل لیتا ہے۔

مرنے والوں میں نصیر احمد کی 8 سالہ بیٹی ایشال اور 34 سالہ بھانجا شامل ہے، جبکہ 7 سالہ بیٹے دانیال کی تلاش جاری ہے، مرنے والے دونوں افراد کو نمازِ جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

دوسری جانب  خیبر پختون خوا حکومت نے دریائے سوات کے کنارے تجارتی سرگرمیاں بند کر دی ہیں۔

سوات واقعے میں مبینہ غفلت برتنے پر 4 افسران کو معطل کر دیا گیا ہے، واقعے کی تحقیقات کے لیے سینئر افسران پر مشتمل 3 رکنی کیمٹی قائم کر دی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کا واقعہ، مزید انکشافات سامنے آگئے
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی، مرنے والوں کی تعداد 10 ہوگئی
  • سوات واقعہ، دریامیں ڈوبنے والے ایک اور سیاح کی لاش نکال لی گئی، جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی 
  • سوات میں ڈوبنے والے 1 ہی خاندان کے 2 افراد مردان میں سپردِ خاک
  • ریلے میں پھنسے سیاح دریائے سوات کا مزاج نہ بھانپ سکے
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے خاندان کے سربراہ نے حادثے سے متعلق کیا بتایا؟
  • دریائے سوات میں ڈوبنے والے سیاحوں میں سیالکوٹ کے 1 خاندان کے 16 افراد بھی شامل
  • دریائے سوات بپھرگیا، 75 سے زائد افراد دریا میں بہہ گئے،7 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں،55 افراد کو ریسکیوکرلیا گیا