تیونس سے آئی نوجوان خاتون کی وطن واپسی کیلیے سفارتخانہ متحرک
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
کراچی:
کراچی میں تیونس کی 19 سالہ شہری سندا کی وطن واپسی کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ سفارتی ذرائع کے مطابق تیونس قونصلیٹ نے نوجوان خاتون کے معاملے میں فوری کارروائی کرتے ہوئے اس کی واپسی کی مکمل ذمے داری قبول کر لی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق سندا کو اس کے پاکستانی شوہر عامر نے شادی کے چند ماہ بعد طلاق دے دی تھی، جس کے بعد وہ شدید مشکلات کا شکار ہو گئی تھی۔
متاثرہ خاتون نے گزشتہ روز لیاقت آباد وومن تھانے پہنچ کر مدد طلب کی، جہاں پولیس نے فوری طور پر تیونس قونصلیٹ سے رابطہ کیا۔
مزید پڑھیں: امریکی خاتون کے بعد تیونس کی لڑکی بھی کراچی میں دھوکا کھا گئی، شادی کے چند ماہ بعد طلاق
ایس ایچ او وومن تھانہ لیاقت آباد عظمیٰ خان کے مطابق تیونس قونصلیٹ کی ٹیم تھانے پہنچی اور سندا سے ملاقات کے بعد اس کی سفری دستاویزات، ایگزٹ پرمٹ اور واپسی کے ٹکٹ کا بندوبست کرنے کا فیصلہ کیا۔
پولیس حکام کے مطابق قونصلیٹ کی ٹیم سندا کو ساتھ لے کر اسلام آباد روانہ ہو گئی ہے، جہاں سے وہ جلد اپنے وطن تیونس واپس روانہ ہو جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
وکیل خواجہ شمس الاسلام قتل کیس، سندھ پولیس نے کے پی حکومت سے مدد مانگ لی
خط کے مطابق انسپکٹر عامر وِرک کی سربراہی میں 3 رکنی پولیس ٹیم خیبرپختونخوا روانہ ہوگی، پولیس ٹیم میں اے ایس آئی عبدالقادر اور ایک خاتون سرچر بھی شامل ہے، ملزمان کو گرفتار کرکے مقامی عدالت سے راہداری ریمانڈ لے کر کراچی منتقل کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں معروف قانون دان خواجہ شمس الاسلام کے قتل کیس میں 11 ملزمان کی گرفتاری کے لیے سندھ پولیس نے خیبرپختونخوا حکومت سے مدد مانگ لی ہے۔ حکومت سندھ کے محکمہ داخلہ نے خیبرپختونخوا حکومت کو خط ارسال کیا ہے جس کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ خط میں خیبر پختونخوا حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ضلع جنوبی کے تھانہ درخشاں میں درج ایک ہائی پروفائل قتل اور دہشت گردی کے کیس میں مطلوب 11 ملزمان کی گرفتاری اور منتقلی میں تعاون فراہم کیا جائے۔ سندھ حکومت نے خط میں کہا ہے کہ ملزمان خیبرپختونخوا میں مقیم یا روپوش ہیں، مطلوب ملزمان میں عمران آفریدی ولد نبی گل آفریدی، ضرار آفریدی ولد نبی گل آفریدی، عنان خان ولد نبی گل، عثمان آفریدی ولد شیرین آفریدی، تقدیر ولد اعظم گل، بہار گل ولد اعظم گل، خستہ گل ولد اعظم گل، شہریار ولد بہار گل، اسلام نواز ولد بہار گل، محمد حسن ولد شریف اللہ اور محمد داود ولد زیمت گل شامل ہیں۔
خط میں سندھ حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو کراچی منتقل کرنے میں مکمل تعاون کیا جائے۔ خط کے مطابق انسپکٹر عامر وِرک کی سربراہی میں 3 رکنی پولیس ٹیم خیبرپختونخوا روانہ ہوگی، پولیس ٹیم میں اے ایس آئی عبدالقادر اور ایک خاتون سرچر بھی شامل ہے، ملزمان کو گرفتار کرکے مقامی عدالت سے راہداری ریمانڈ لے کر کراچی منتقل کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو گھات لگائے ملزم نے اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا، جب وہ نماز پڑھ کر مسجد سے باہر آرہے تھے، واقعے میں ان کے بیٹے سمیت 2 افراد زخمی بھی ہوئے۔ پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کرنے والے ملزم کی شناخت مقتول کے سابق سیکیورٹی گارڈ کے بیٹے عمران آفریدی کی نام سے ہوئی۔ ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا کے مطابق ملزم نے چند ماہ قبل بھی سینئر وکیل پر حملہ کیا تھا، عمران آفریدی کا الزام تھا کہ اس کے والد کو خواجہ شمس الاسلام نے قتل کرایا تھا۔