سانحہ دریائے سوات کی وجہ حکومت خواب غفلت میں ہے‘ عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (نمائندہ جسارت) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ دریائے سوات میں 16 لوگوں کے ڈوبنے کا حادثہ پہلی بار نہیں ہوا، ایک ہی صوبے میں اس نوعیت کے حادثات بار بار رونما ہوتے رہے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوے انہو ں نے کہا کہ حادثات کہیں بھی رونما ہوسکتے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ آپ اپنے تجربات سے کیا سیکھتے ہیں، کسی حادثے کے بعد آپ ریسکیو اور بحالی کا کام کس انداز سے ترتیب دیتے ہیں، جب دریائے سوات کے کنارے اتنے حادثات رونما ہوتے ہیں تو وہاں کہیں ریسکیو کیمپ کیوں قائم نہیں کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں 12،13 سال سے ایک ہی جماعت کی حکومت ہے، سیاح دریائے سوات میں ڈوب رہے تھے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اڈیالہ جیل کے باہر بادشاہ سلامت کی نوکری کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات پر سیاست نہیں ہونی چاہیے لیکن اس صوبے میں 12 سال سے ایک ہی پارٹی کی حکومت ہے، متاثرہ خاندان مدد کا انتظار کرتا رہا، کوئی نہیں پہنچا۔سوات حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کا تعلق سیالکوٹ سے تھا۔ سوات میں جان بحق افراد کے لواحقین سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نالائق نااہل اور کرپٹ حکومت ہیں جو اپنے ٹائیگر کو بانٹتی ہے لیکن ریسکیو کے نام پر کچھ کرنے کو تیار نہیں۔عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ مقتولین کی لاشوں کے تابوت کوڑا اٹھانے والی گاڑیوں میں روانہ کیے گئے، جو انتہائی دکھ اور شرمندگی کی بات ہے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عزت سے ان کی میتیں بھی روانہ نہیں کرسکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دریائے سوات نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
7 ڈمپرز جلنے کا واقعہ، غفلت برتنے پر 3 ایس ایچ اوز معطل، علاقے میں آپریشن
کراچی:راشد منہاس روڈ پر مشتعل افراد کی جانب سے 7 ڈمپرز کو نذر آتش کیے جانے کے واقعے میں پولیس کی مجرمانہ غفلت سامنے آ گئی، جس کے بعد 3 تھانوں کے ایس ایچ اوز کو معطل کر کے لائن حاضر کر دیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ راشد منہاس روڈ پر پیش آیا، جہاں مشتعل افراد نے کئی منٹ تک آزادانہ کارروائی کرتے ہوئے سات ڈمپر گاڑیوں کو آگ لگا دی۔
واقعے کے بعد ایس ایچ او یوسف پلازہ انسپکٹر افتخار خانزادہ، ایس ایچ او ایف بی انڈسٹریل ایریا سب انسپکٹر شاہد آدم بلوچ اور ایس ایچ او سولجر بازار انسپکٹر وقار عظیم کو معطل کر دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق افتخار خانزادہ اور شاہد آدم بلوچ کو گارڈن ہیڈ کوارٹر بی کمپنی جبکہ انسپکٹر وقار عظیم کو ہیڈ کوارٹر ایسٹ بھیج دیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق ایس ایچ او سولجر بازار کو ایڈوکیٹ ناصر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر معلطل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ضلعی وسطی پولیس نے فیڈرل بی ایریا بلاک 14 اور 16 سمیت اطراف کے علاقوں میں آپریشن کیا اور یوسف پلاذہ ، ایف بی صنعتی ایریا ، گبول ٹاون پولیس نے ہوٹلز اور پارک میں بیٹھے متعدد نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔
حراست میں لیے گئے بچوں کے والدین و رشتہ دار تھانے پہنچ گے، پولیس نے تھانوں کے دروازے بند کردیے، ملنے کی اجازت نہیں دی۔