لکی مروت سے اغوا کیے جانے والے اٹامک انرجی کمیشن کے اہلکاروں کی ایک نئی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں 4 مغویوں کو حکومت سے رہائی کے لیے اقدامات کی اپیل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لکی مروت: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈی ایس پی گن مین سمیت شہید

ویڈیو میں ایک مغوی، حافظ بشیر احمد، حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ’6 ماہ کا طویل عرصہ گزر چکا ہے، مگر اب تک حکومت نے طالبان کے مطالبات پورے نہیں کیے۔ ہماری زندگی خطرے میں ہے، حکومت فوری طور پر اقدامات کرے تاکہ ہم اپنے خاندانوں سے دوبارہ مل سکیں‘۔

یاد رہے کہ جنوری 2025 میں لکی مروت کے علاقے سے دہشتگردوں نے اٹامک انرجی کے 17 ملازمین کو اغوا کیا تھا۔ بعد ازاں ان میں سے ایک اہلکار جاں بحق ہوا، 8 کو سیکیورٹی اداروں نے بازیاب کرایا، جبکہ 3 مغویوں کو طالبان نے خود رہا کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:لکی مروت: سیکیورٹی فورسز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن، 2دہشتگرد ہلاک، 3 زخمی

حالیہ ویڈیو کے مطابق اب بھی 5 مغوی اہلکار طالبان کی قید میں ہیں۔ تازہ پیشرفت میں، ایک مغوی احسان اللہ کو 2 روز قبل طالبان نے ورثاء کے حوالے کیا تھا۔

مغویوں کے اہل خانہ اور سیکیورٹی ذرائع نے بھی ویڈیو کی تصدیق کی ہے، جبکہ حکومتی سطح پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔

عوامی اور انسانی حقوق کے حلقوں کی جانب سے مغویوں کی فوری رہائی اور مؤثر مذاکراتی عمل شروع کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اٹامک انرجی کمیشن اغوا حکومت پاکستان طالبان لکی مروت مغوی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اٹامک انرجی کمیشن اغوا حکومت پاکستان طالبان لکی مروت مغوی اٹامک انرجی لکی مروت

پڑھیں:

دو مقدمات میں بری ہونے کے بعد شاہ محمود قریشی کی رہائی کا حکم جاری

لاہور(نیوز ڈیسک)لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ سے متعلق دو مقدمات میں سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو بری کر کے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔ جج منظر علی گل نے ہدایت دی کہ اگر قریشی کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہیں تو انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب حال ہی میں انہی کیسز میں پی ٹی آئی رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کو 10، 10 سال قید اور 6، 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی، ساتھ ہی ان کی جائیدادیں ضبط کرنے کے احکامات بھی جاری ہوئے تھے۔

شاہ محمود قریشی کے خلاف یہ الزامات لاہور کے تھانہ شادمان ٹاؤن میں سرکاری املاک کو آگ لگانے اور راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ کے واقعات سے متعلق تھے۔ یہ دونوں واقعات 9 مئی 2023 کے ملک گیر احتجاج کے دوران پیش آئے تھے۔

عدالت نے واضح کیا کہ رہائی کا حکم صرف اسی صورت نافذ ہوگا جب قریشی کسی اور مقدمے میں گرفتار نہ ہوں۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کریں گے، کے پی حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی، جنید اکبر
  • کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کرینگے، صوبائی حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی، جنید اکبر
  • شیرافضل مروت نے پی ٹی آئی میں واپسی کے لئے 2شرائط رکھ دیں 
  • چلاس: گلگت بلتستان پولیس جوانوں کے حکومت سے مذاکرات ناکام، اہلکاروں کا ڈیوٹی سے انکار
  • لکی مروت، نامعلوم افراد نےگیس پائپ لائن کو بارودی مواد سے اڑا دیا
  • زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان
  • دھرنا دینے میں ملوث  35 پولیس اہلکاروں کا معطل
  • شاہ محمود قریشی کی مقدمات سے بریت کے بعد رہائی کا حکم
  • عدالت کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو؛سپریم کورٹ کے بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر ریمارکس، پنجاب حکومت کو نوٹس جاری
  • دو مقدمات میں بری ہونے کے بعد شاہ محمود قریشی کی رہائی کا حکم جاری