اٹامک انرجی کے مغوی اہلکاروں کی نئی ویڈیو منظرعام پر، حکومت سے رہائی کے لیے اپیل
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
لکی مروت سے اغوا کیے جانے والے اٹامک انرجی کمیشن کے اہلکاروں کی ایک نئی ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں 4 مغویوں کو حکومت سے رہائی کے لیے اقدامات کی اپیل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:لکی مروت: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈی ایس پی گن مین سمیت شہید
ویڈیو میں ایک مغوی، حافظ بشیر احمد، حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ’6 ماہ کا طویل عرصہ گزر چکا ہے، مگر اب تک حکومت نے طالبان کے مطالبات پورے نہیں کیے۔ ہماری زندگی خطرے میں ہے، حکومت فوری طور پر اقدامات کرے تاکہ ہم اپنے خاندانوں سے دوبارہ مل سکیں‘۔
یاد رہے کہ جنوری 2025 میں لکی مروت کے علاقے سے دہشتگردوں نے اٹامک انرجی کے 17 ملازمین کو اغوا کیا تھا۔ بعد ازاں ان میں سے ایک اہلکار جاں بحق ہوا، 8 کو سیکیورٹی اداروں نے بازیاب کرایا، جبکہ 3 مغویوں کو طالبان نے خود رہا کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:لکی مروت: سیکیورٹی فورسز اور پولیس کا مشترکہ آپریشن، 2دہشتگرد ہلاک، 3 زخمی
حالیہ ویڈیو کے مطابق اب بھی 5 مغوی اہلکار طالبان کی قید میں ہیں۔ تازہ پیشرفت میں، ایک مغوی احسان اللہ کو 2 روز قبل طالبان نے ورثاء کے حوالے کیا تھا۔
مغویوں کے اہل خانہ اور سیکیورٹی ذرائع نے بھی ویڈیو کی تصدیق کی ہے، جبکہ حکومتی سطح پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
عوامی اور انسانی حقوق کے حلقوں کی جانب سے مغویوں کی فوری رہائی اور مؤثر مذاکراتی عمل شروع کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اٹامک انرجی کمیشن اغوا حکومت پاکستان طالبان لکی مروت مغوی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اٹامک انرجی کمیشن اغوا حکومت پاکستان طالبان لکی مروت مغوی اٹامک انرجی لکی مروت
پڑھیں:
لندن کے سی لائف ایکویریم میں پینگوئنز کی طویل قید، برطانوی ارکان پارلیمان کا رہائی کا مطالبہ
برطانیہ کے مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 75 ارکان پارلیمان نے لندن کے سی لائف ایکویریم میں زیرزمین رکھے گئے 15 جنٹو پینگوئنز کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ پینگوئنز برسوں سے ایسے تہہ خانے میں قید ہیں جہاں نہ سورج کی روشنی پہنچتی ہے اور نہ تازہ ہوا۔ مہم چلانے والے ارکان نے اسے غیر برطانوی طرز عمل قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹیکا کے پینگوئنز بھی ٹرمپ ٹیرف متاثرین میں شامل
ارکان پارلیمان نے ایک مشترکہ خط میں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پینگوئنز کی فلاح و بہبود کے حالات کا فوری جائزہ لیا جائے اور انہیں ایسی جگہ منتقل کیا جائے جو ان کی فطری، ماحولیاتی اور جسمانی ضروریات کے مطابق ہو۔
ایکویریم کے مالکان مرلن انٹرٹینمنٹ نے مئی 2011 میں پہلی بار 10 جنٹو پینگوئنز کو ایڈنبرا چڑیا گھر سے منگوایا تھا، جو اب 15 ہو چکے ہیں۔
لیبر پارٹی کے رکن پارلیمان ڈیوڈ ٹیلر نے کہا کہ پینگوئنز کو ایسے تہہ خانے میں رکھنا جہاں نہ دن کی روشنی ہو اور نہ ہوا، برطانوی اقدار کے منافی ہے۔ ان کے مطابق کسی جانور کو اس طرح قید رکھنا اور اس کی فلاح کو پیسوں کے عوض نظر انداز کرنا ناقابل قبول ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹیکا میں شاہی پینگوئن کی آبادی میں خطرناک حد تک کمی کا سبب کیا ہے؟
مہم چلانے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ پینگوئنز گزشتہ 14 سال سے اسی زیرزمین جگہ میں ہیں جہاں ان کے تالاب کی گہرائی صرف 6 سے 7 فٹ بتائی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ ان جنٹو پینگوئنز کو لندن کے سی لائف ایکویریم میں نمائش اور سیاحتی مقاصد کے لیے رکھا گیا ہے۔
ایکویریم انتظامیہ کے مطابق ان پینگوئنز کو تعلیمی اور تفریحی تجربے کا حصہ بنایا گیا ہے تاکہ عوام سمندری حیات کے بارے میں زیادہ جان سکیں۔ تاہم، جانوروں کے حقوق کے کارکنوں اور ارکانِ پارلیمان کا مؤقف ہے کہ ان پینگوئنز کو غیر فطری اور غیر صحت مند ماحول میں رکھا گیا ہے، کیونکہ وہ تہہ خانے میں روشنی اور تازہ ہوا سے محروم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹکا میں پرندوں سے ملنے والے برڈ فلو وائرس کا جینیاتی کوڈ تیار
مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ پینگوئنز کو ایسے مرکز یا قدرتی ماحول میں منتقل کیا جانا چاہیے جہاں وہ قدرتی درجہ حرارت، روشنی اور جگہ کے ساتھ رہ سکیں، بجائے اس کے کہ انہیں سیاحوں کی دلچسپی کے لیے قید رکھا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news ارکان پارلیمان ایکویریم برطانیہ جنٹو پینگوئنز سی لائف لندن نمائش