کشمیری مندوبین کی انسانی حقوق کے علمبرداروں کی رہائی کیلئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے مداخلت کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
محترمہ مہرالنسا نے انسانی حقوق کونسل کو بتایا کہ کشمیر میں کالے قانون یو اے پی اے کو انسانی حقوق کے کارکنوں کو انتقامی کارروائی کانشانہ بنانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری وفد میں شامل خواتین رہنمائوں نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی علمبرداروں کی حالت زار کو اجاگر کرتے ہوئے خرم پرویز اور انسانی حقوق کے دیگر کارکنوں کی رہائی کیلئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کشمیری خاتون نمائندہ ڈاکٹر شگفتہ نے ایک بیان میں کشمیری انسانی حقوق کے علمبرداروں کو غیر قانونونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت مسلسل نظربندی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ خرم پرویز کی مسلسل غیر قانونی نظربندی رہائی کی اقوامِ متحدہ کی اپیلوں کے برخلاف ہے۔ انہوں نے غیر قانونی طور پر قید انسانی حقوق کے تمام کارکنوں کی فوری رہائی کامطالبہ دہرایا۔ محترمہ مہرالنسا نے انسانی حقوق کونسل کو بتایا کہ کشمیر میں کالے قانون یو اے پی اے کو انسانی حقوق کے کارکنوں کو انتقامی کارروائی کانشانہ بنانے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹوں اور خصوصی طریقہ کار بارہا کشمیریوں کے قتل عام، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی دیگر پامالیوں کا دستاویزی ریکارڈ پیش کر چکا ہے، تاہم اس کے باوجود بھارتی قابض فورسز کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی کھلی چھوٹ حاصل ہے۔ ایجنڈا آئٹم5 کے تحت بحث میں ورلڈ مسلم کانگریس کی نمائندگی کرتے ہوئے راجہ محمد سجاد خان نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے ساتھ تعاون ایک قانونی فریضہ ہے، مگر مقبوضہ کشمیر میں اسے جرم بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو ریاست دشمن قرار دے کر جھوٹے الزامات میں گرفتار کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں صحافیوں کو بھی جبری طور پر خاموش کر دیا گیا ہے اور حتی کہ پرامن مظاہرین پر گولیاں برسائی جاتی ہیں جیسا کہ 24 ستمبر کو بھارتی فورسز نے لداخ میں مظاہرین پر فائرنگ کر کے چار افراد کو قتل اور 70سے زائد کو زخمی کر دیا گیا۔ مقررین نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ انسانی حقوق کے کشمیری کارکنوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسانی حقوق کونسل انسانی حقوق کے نے کہا کہ متحدہ کی انہوں نے رہائی کی
پڑھیں:
پاکستان کو منشیات کیخلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا: اقوام متحدہ
اسلام آباد+ نیویارک (این این آئی+ آئی این پی) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے پاکستان کی منشیات کے خلاف کارروائیوں کا عالمی سطح پر اعتراف کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اقوامِ متحدہ ادارہ برائے منشیات و جرائم کے نمائندہ ٹرولز ویسٹر نے انسدادِ منشیات میں پاکستان کو فرنٹ لائن ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی بڑی کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستان منشیات کے خلاف فرنٹ لائن ملک ہے۔ٹرولز ویسٹر نے کہا کہ افغانستان میں پوست اور ہیروئن کی جگہ مصنوعی منشیات کی لیبارٹریاں قائم ہو رہی ہیں، اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے انسدادِ منشیات سے متعلق اہم روڈ میپ بھی جاری کیا ہے۔اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ پاکستان کو منشیات کے خلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا، منشیات کی سمگلنگ روکنے کیلئے عالمی برادری کا پاکستان کے ساتھ اشتراک ناگزیر ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین(یو این ایچ سی آر) اور بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت (آئی او ایم) کی ایک مشترکہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افغان شہریوں کی گرفتاریوں اور حراست میں محض ایک ہفتے کے دوران 146 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ سرحدی گزرگاہوں کا دوبارہ کھلنا بتائی جا رہی ہے۔عالمی اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یکم نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں کل 7 ہزار 764 افغان شہری گرفتار اور حراست میں لیے گئے، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔26 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان گرفتار ہونے والوں میں سے افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے اور غیر رجسٹرڈ افغان 77 فیصد تھے، جب کہ پروف آف رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے باقی 23 فیصد تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 86 فیصد گرفتاریاں بلوچستان میں پیش آئیں۔