اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق و مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں، چینی وزارت تجارت

امر یکہ نے بین الاقوامی تجارتی نظم و نسق کو شدید نقصان پہنچایا ہے، تر جمان
بیجنگ ()
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا ہےکہ امریکہ نے اس سال اپریل سے عالمی تجارتی شراکت داروں پر نام نہاد “مساوی محصولات” عائد کیے ، جو یکطرفہ غنڈہ گردی کا عمل ہے، اور اس نے کثیر الجہتی تجارتی نظام اور معمول کےبین الاقوامی تجارتی نظم و نسق کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ چین نے ہمیشہ اس کی سختی سے مخالفت کی ہے۔حقائق نے ثابت کیا ہے کہ صرف اپنے اصولی موقف کا مضبوطی سے دفاع کرکے ہی ہم اپنے جائز حقوق اور مفادات کا صحیح معنوں میں تحفظ کرسکتے ہیں۔اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
ترجمان نے مزید کہا کہ چین اس بات کی حمایت کرتا ہے کہ تمام فریق امریکا کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی اختلافات برابری کی بنیاد پر مشاورت کے ذریعے حل کر یں۔ اس کے ساتھ ہی چین تمام فریقین پر زور دیتا ہے کہ وہ ہمیشہ عدل و انصاف کے شانہ بشانہ اور تاریخ کی درست جانب کھڑے ہوں اور بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی قوانین اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا بھرپور دفاع کریں۔ چین کسی بھی فریق کی جانب سے نام نہاد ٹیرف میں کمی اور استثنیٰ کے بدلے چین کے مفادات کی قیمت پر امریکا کے ساتھ کسی معاہدے تک پہنچنے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ اگر ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو چین اسے کبھی قبول نہیں کرے گا اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے بھرپور جوابی اقدامات اٹھائےگا۔وا ضح رہے کہ حال ہی میں امریکی حکام نے کہا ہے کہ متعلقہ معیشتوں کے ساتھ بات چیت کو تیز کیا جا رہا ہے اور توقع ہے کہ 9 جولائی کو “مساوی محصولات” پر 90 روزہ معطلی کی مدت کے اختتام سے پہلے امریکا کچھ ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدوں تک پہنچ جائےگا.

ان ممالک کے لئے جو کسی معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں ، ٹیرف کا معیار یکطرفہ طور پر طے کیا جائےگا۔

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اپنے جائز حقوق کے ساتھ

پڑھیں:

ایس سی او اجلاس: خواجہ آصف کے بعد بولنے کی بھارتی وزیر دفاع کی درخواست مسترد

شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے وزرائے دفاع اجلاس میں اس وقت سفارتی تناؤ دیکھنے میں آیا جب پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف کی تقریر کے بعد بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے دوبارہ بولنے کی اجازت مانگی لیکن چینی وزیر نے ان کی درخواست مسترد کر دی۔

اجلاس کے دوران خواجہ آصف نے پاکستان میں بھارتی مداخلت پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کلبھوشن یادیو، جعفر ایکسپریس حملے اور بلوچستان میں بھارتی کردار کے ثبوت تمام رکن ممالک کے سامنے پیش کیے۔

ان کے خطاب کے بعد راج ناتھ سنگھ نے چینی وزیر دفاع سے دوبارہ خطاب کی اجازت مانگی تاکہ پاکستانی الزامات کا جواب دیا جا سکے، مگر چینی وزیر نے یہ اجازت دینے سے انکار کر دیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ایس سی او کے مشترکہ اعلامیے میں کشمیر اور بلوچستان کا ذکر بھی موجود تھا، جس پر نو میں سے آٹھ ممالک متفق تھے، تاہم بھارت نے اس پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اجلاس میں بھارت کی تنہائی واضح ہو گئی ہے، اور پاکستان کے مؤقف کو کئی ممالک کی جانب سے حمایت ملی۔

 

متعلقہ مضامین

  •  وزیر دفاع خواجہ آصف سانحہ سوات کے متاثرین کے گھر تعزیت کے لیے پہنچ گئے   
  • قومیتی یکجہتی کا صحیح معنوں میں تحفظ کرتے ہوئے بہتر زندگی تخلیق کی جائے، چینی صدر
  • 26 ویں آئینی ترمیم کیخلاف جماعت اسلامی نے موثر آواز اٹھائی: حافظ نعیم
  • ریلوے افسران کے سیر سپاٹے ختم
  • چین کی امریکا سے تجارتی معاہدے کی تصدیق
  • چین نے ا مر یکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کی تصدیق کردی
  • ایس سی او اجلاس: خواجہ آصف کے بعد بولنے کی بھارتی وزیر دفاع کی درخواست مسترد
  • لائی چھنگ دہ کی جانب سے بین الاقوامی قانون کے اختیار کو چیلنج کرنا ناکام ہوگا، چینی میڈیا
  • ایران پر پابندیوں میں نرمی پاکستان کے لیے تجارتی مواقع کی نوید ہے، وزیر تجارت جام کمال