وزیر دفاع خواجہ آصف سانحہ سوات کے متاثرین کے گھر تعزیت کے لیے پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک:وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکمران اپنے مفادات سے زیادہ عوام کے مفادات کی حفاظت کریں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف سانحہ سوات کے متاثرین کے گھر تعزیت کے لیے پہنچ گئے اور متاثرین کے اہلخانہ سے افسوس کا اظہار کیا۔
خواجہ آصف نےکہا کہ سانحہ سوات پر الفاظ نہیں ملتے جو بیان کیے جا سکیں، حادثات اللہ کی جانب سے آتے ہیں مگر سدباب کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے۔
انڈیا کی فلم لاہور میں چل گئی کیونکہ یہ فلم پنجابی زبان کی ہے۔
ریسکیو والے خالی ہاتھ آئے تھے یہ ریسکیو کا بریک ڈاؤن ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان پر قیامت ٹوٹ پڑی ہے لیکن سانحہ سوات پر پتہ نہیں اس صوبائی حکومت پر کوئی قیامت ٹوٹی ہے یا نہیں۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ ہم کسی کے خلاف کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میں سیاسی گفتگو نہیں کرنا چاہتا مگر عوام خود فیصلہ کریں۔
اپنے مفادات سے زیادہ عوام کے مفادات کی حفاظت کریں۔
قوتِ خرید 58 فیصد کم ہوگئی، سابق بینکر شبلی فراز کی سینئیربینکر وزیرخزانہ پر تنقید
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سانحہ سوات خواجہ ا صف
پڑھیں:
امریکہ سرمایہ کاری کیلئے تیار، معاہدے باہمی مفادات پر: وزیراعظم
جنیوا (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے جنیوا میں اپنے بھائی اور مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیرِ اعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ وزیراعظم دورہ امریکہ مکمل کر کے جنیوا پہنچے تھے۔ اس موقع پر شہباز شریف نے سابق وزیراعظم کو امریکہ کے اہم دورے اور صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کے بار ے میں بھی آگاہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف جنیوا سے لندن کے لیے روانہ ہوگئے، جہاں وہ 3 دن قیام کریں گے۔ واضح رہے کہ 7 روز سے جنیوا کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے، جہاں ان کا دل کے حوالے سے پروسیجر ہوا۔ سابق وزیراعظم کو گزشتہ روز ہسپتال سے ڈسچارج کیا گیا۔ فیملی ذرائع کے مطابق نواز شریف جنیوا کے ہوٹل میں بیٹے حسن نواز اور ڈاکٹر عدنان کے ساتھ موجود ہیں۔ فیملی ذرائع کے مطابق نواز شریف ہر لحاظ سے تندرست ہیں، ان کا علاج اسی سرجن نے کیا جو کئی سال سے ان کا علاج کر رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ سنٹرل لندن میں اپنی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے جنیوا سے پاکستان آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فیملی ذرائع کے مطابق نوازشریف کا پہلے علاج مکمل کرانے کے بعد جنیوا سے لندن جانے کا پروگرام تھا۔
اسلام آباد، نیویارک، نیوجرسی (اپنے سٹاف رپورٹر سے+آئی این پی) وزیراعظم شہبازشریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امن چاہتے ہیں اور انہوں نے پاک-بھارت جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا تھا، امریکا پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے۔ ٹرمپ نے امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں فوری سرمایہ کی ہدایت کی ہے۔ نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدر سے ملاقات میں معیشت، انسداد دہشت گردی، معدنیات، اے آئی، آئی ٹی اور کرپٹو پر بات ہوئی اور امریکا تجارت، آئی ٹی و دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہے۔ وزیراعظم نے ٹیرف کے معاملے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کی قیمت کا مناسب تعین ہو گا۔ پاک امریکا تجارتی معاہدے باہمی مفادات کے تحت ہوں گے۔ جب اقتدار سنبھالا تو اس وقت بھی معاشی چیلنجز تھے، مہنگائی 32 فیصد تھی لیکن اب مہنگائی ڈیڑھ سال میں کم ہوکر سنگل ڈیجٹ میں آ گئی ہے، جب اقتدار سنبھالا تو پالیسی ریٹ ساڑھے22 فیصد تھا، آج 11فیصد پر ہے۔ وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں کو عظیم سفیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں نے سال 24۔25 میں ساڑھے38 ارب ڈالر ملک بھجوائے، ملک کی اس وقت معاشی صورتحال مائیکرو لیول پر مستحکم ہو چکی ہے۔ دریں اثناء وزیراعظم شہبازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور پاکستان میں دہشتگردی سپانسر کیے جانے کا معاملہ اٹھا دیا۔ نیویارک میں جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کے بعد ہوئی اس ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے اہم قومی اور علاقائی امور پر بات کی۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ اور پرامن حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تلاش کیا جائے۔ وزیراعظم نے حالیہ پاک بھارت جنگ میں کشیدگی ختم کرنے، امن اور استحکام کیلئے سیکرٹری جنرل کے کردار کی ستائش کی۔ وزیراعظم شہبازشریف نے غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے پاکستان کی بھرپور حمایت کی اور فلسطینی ریاست کے قیام کا رستہ کھولنے پر زور دیا۔ سیلاب سے نمٹنے میں پاکستانی حکومت کے کردار کو سراہنے پر اظہار تشکر کیا اور زور دیا کہ ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا کرنے والے پاکستان جیسے ممالک کیلئے اضافی فنانسنگ کی جائے۔ اس موقع پر انتونیوگوتریس نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے موثر اور اصولی کردار کو سراہا، وزیراعظم نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلمبند کئے۔ دوسری جانب شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف اور بحالی کی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ متاثرہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات کا ہنگامی بنیادوں پر تخمینہ مکمل کیا جائے اور ایک ہفتے میں جامع رپورٹ پیش کی جائے۔ وزیر اعظم ہائوس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کے فوری بعد ملک میں حالیہ سیلابی صورتحال اور بحالی کے جاری اقدامات پر زوم پر جائزہ اجلاس طلب کیا اور سیلاب متاثرین کیلئے ریلیف اور بحالی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کی لپیٹ میں پاکستانیوں کی آواز دنیا تک پہنچائی۔ پاکستان جیسا ترقی پذیر ملک موسمیاتی تبدیلی سے آنے والی قدرتی آفات سے مسلسل متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کو امداد و بحالی کے آپریشنز کی کڑی نگرانی اور اس حوالے سے باقاعدگی سے جائزہ اجلاس بلانے کی ہدایت کر دی۔ وزیرِاعظم نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو صوبوں اور پی ڈی ایم ایز کو مکمل تعاون فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ہنگامی بنیادوں پر متاثرہ علاقوں میں نقصانات کے تخمینے کو مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی۔ شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب کے بعد فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصانات کا تخمینہ جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ امدادی کاروائیوں و بحالی کیلئے جامع منصوبہ بندی میں آسانی ہو، ایم-5 کے دریائے ستلج میں سیلاب سے متاثرہ حصے کی بحالی کیلئے این ایچ اے اقدامات تیز کرے۔ بیماریوں سے بچاؤ کے اقدامات کی بھی ہدایت کر دی۔ چیئرمین این ڈی ایم نے وزیرِاعظم کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال اور بحالی کے لائحہ عمل پر بریفنگ دی، بتایا گیا کہ تقریبا ساڑھے تین لاکھ متاثرہ لوگ امدادی کیمپس و خیمہ بستیوں سے واپس اپنے گھروں کو جا چکے ہیں، سندھ میں اس وقت کچھ کیمپس میں لوگ مقیم ہیں، سیلابی پانی تیزی سے اتر رہا ہے جس کے بعد جلد ان لوگوں کی بھی اپنے گھروں میں واپسی ہو جائے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب متاثرین کی بحالی کیلئے مثالی اقدامات کر رہی ہے، اجلاس کو فصلوں کے نقصانات اور کسانوں کی بحالی کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔ وزیرِ اعظم نے آئندہ ایک ہفتے میں نقصانات کے جائزے پر ایک جامع رپورٹ طلب کر لی۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نینیویارک سے ویڈیو لنک کے ذریعے پاکستان اور ملائیشیا کے مابین تجارت کے فروغ کے حوالے اجلاس کی صدارت کی وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں جو دہائیوں پر محیط ہیں ملائیشیا نے پاکستان کا ہر مصیبت میں ساتھ دیا جس کو پاکستان قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پاک-ملائیشیا تجارت کے حوالے سے بے پناہ استعداد موجود ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے ہدائت کی کہ پاکستانی بیف کی ملائیشیاء میں برآمد کیلئے متعلقہ ادارے قابل عمل و ٹھوس منصوبہ بندی تشکیل دیں۔ اجلاس میں پاکستان اور ملائیشیا کے مابین تجارتی تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ملائشیاء میں پاکستانی برآمدی استعداد کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔