Jasarat News:
2025-09-22@17:48:05 GMT

پنجاب میں 24گھنٹوں کے دوران 2 درجن ڈینگی کیسزسامنے آگئے

اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT

پنجاب میں 24گھنٹوں کے دوران 2 درجن ڈینگی کیسزسامنے آگئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور: صوبہ پنجاب میں ڈینگی کے 24 نئے کیسز منظرعام پرآگئے۔

صوبائی محکمہ صحت پنجاب کے مطابق راولپنڈی سے 18، لاہور اور اٹک سے 2، 2، چکوال اور قصور سے ایک، ایک ڈینگی کیس سامنےآیا ہے۔

پنجا ب کے محکمہ صحت کے مطابق رواں سال پنجاب میں اب تک ڈینگی کے 1055 کنفرم کیسز رپورٹ ہوچکے، رواں سیزن میں ڈینگی کے سب سے زیادہ کیسز راولپنڈی سے رپورٹ ہو رہے ہیں۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق رواں سیزن میں راولپنڈی میں 484، لاہور 166 اور مری میں 102 ڈینگی کیسز سامنے آئے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھارتی ریاست کیرالا میں ’دماغ کھانے والے جراثیم‘ کی وبا شدت اختیار کرگئی، 19 افراد ہلاک

بھارتی ریاست کیرالا میں ایک خطرناک نایاب بیماری ’برین ایٹنگ ایمیبا‘ (Brain-eating Amoeba) یعنی پرائمری ایمیوبک مینینگو اینسیفلائٹس (PAM) نے اب تک 19 افراد کی جان لے لی جبکہ درجنوں متاثر ہو چکے ہیں۔

یہ بیماری ناگلیریا فاولیری نامی خوردبینی جراثیم سے پھیلتی ہے جو عموماً نیم گرم میٹھے پانی اور مٹی میں پایا جاتا ہے۔ یہ ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہو کر دماغی خلیات پر حملہ کرتا ہے جس سے دماغ میں شدید سوجن اور سوزش پیدا ہوتی ہے اور اکثر چند دنوں میں موت واقع ہو جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کیا ٹوائلٹ سیٹ سے جنسی و دیگر بیماریاں لگ سکتی ہیں؟

حکام کے مطابق مریضوں کی عمریں 3 ماہ کے بچے سے لے کر 91 سالہ بزرگ تک ہیں جس کے باعث متاثرہ مقامات یا ایک ہی ذریعہ آلودگی تک رسائی کی نشاندہی مشکل ہو رہی ہے۔

کیرالا کی وزیر صحت وینا جارج نے اس صورتحال کو سنگین عوامی صحت کا مسئلہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں اس طرح کے کیسز کسی ایک آبی ذخیرے سے منسلک پائے گئے تھے لیکن اس بار یہ الگ الگ اور تنہا کیسز ہیں جس نے تحقیقات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ بروقت تشخیص سے زندگی بچائی جا سکتی ہے۔ ان کے مطابق کیرالا میں مریضوں کی بقا کی شرح 24 فیصد ہے جو کہ عالمی اوسط 3 فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ کامیابی جلدی تشخیص اور ملٹی فوسین نامی اینٹی پیراسائٹک دوا کے استعمال سے ممکن ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سروائیکل کینسر ویکسین تولیدی صحت کے لیے کتنی محفوظ، پاکستان میں لوگ بائیکاٹ کیوں کررہے ہیں؟

محکمہ صحت کے مطابق اگرچہ کیسز کی تعداد زیادہ نہیں لیکن ریاست بھر میں بڑے پیمانے پر ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں تاکہ بروقت علاج کیا جا سکے۔ حکام نے پانی کی صفائی کے اقدامات سخت کر دیے ہیں اور عوام کو جمے ہوئے میٹھے پانی کی جگہوں پر نہانے یا تیراکی سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ مرض براہ راست پانی پینے سے نہیں پھیلتا بلکہ آلودہ پانی ناک میں داخل ہونے سے لگتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایمیبا بیماری جراثیم وائرس وبا

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد کے 11 مقامات ڈینگی ہاٹ اسپاٹ قرار، چوبیس گھنٹوں میں مزید 12 کیسز رپورٹ
  • حیدر آباد میں پولیو وائرس کے نئے کیس کی تصدیق
  • پاکستان میں پولیو کے اور کیس کی تصدیق، رواں سال کیسز کی تعداد 27 ہوگئی
  • راولپنڈی میں ڈینگی پر قابو نہ پایا جا سکا، 24 گھنٹوں میں 20 نئے کیس رپورٹ
  • راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو، ایک روز میں مزید 20 مریض رپورٹ
  • راولپنڈی کے اسپتال ڈینگی کے مریضوں سے بھر گئے
  • پنجاب حکومت کی انتظامیہ کی نااہلی، راولپنڈی میں ڈینگی بے قابو ہو گیا
  • بھارتی ریاست کیرالا میں ’دماغ کھانے والے جراثیم‘ کی وبا شدت اختیار کرگئی، 19 افراد ہلاک
  • کوٹری: محکمہ ایکسائز کی کارروائی کے دوران چرس سے بھرا ٹرک پکڑا گیا ،ملزم گرفتار کرلیاگیا