مون سون کا پہلا اسپیل کراچی سے رخصت، دوسرا اسپیل کب آئیگا؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مون سون کا پہلا اسپیل کراچی سے رخصت ہوگیا جبکہ شہر میں مون کا دوسرا اسپیل 5جولائی سے انٹری دے گا۔
محکمہ موسمیات کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ کراچی میں مطلع جزوی ابرآلود، موسم مرطوب رہنے کا امکان ہے، آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔
بیان کے مطابق جنوب مغربی سمت سے15 کلوفی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے، جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 78 فیصد ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے آئندہ 4 روز تک مون سون بارشوں کی پیش گوئی کرتے ہوئے ممکنہ سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق 5 جولائی تک کشمیر، اسلام آباد، پوٹھوہار، خیبرپختونخوا میں موسلادھار بارشیں متوقع ہیں اور ممکنہ بارشوں کے نتیجے میں پشاور، چارسدہ، نوشہرہ اور کوہاٹ میں سیلاب کا خدشہ ہے۔
راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک، چکوال میں شدید بارش کا امکان ہے جب کہ لاہور، جہلم، منڈی بہاؤالدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، نارووال میں بارش متوقع ہے۔ فیصل آباد، سرگودھاڈویژن کے نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔
ہزارہ ڈویژن، مالاکنڈ، آزادکشمیر میں لینڈسلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ دریائیکابل، دریائے سوات، چترال اور ہنزہ کے ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ متوقع ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق 2 سے 5جولائی کراچی، حیدرآباد، ٹھٹھہ اور بدین میں شدید بارشوں کے باعث اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔
شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کمزور تعمیرات، کچی دیواروں، بجلی کے کھمبوں اور بل بورڈز سے دور رہیں، عوام ندی نالوں کو عبور کرنے سے گریزکریں۔
این ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پیشگی اقدامات کی ہدایت ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈی ایم اے کا خدشہ ہے
پڑھیں:
کل سے بالائی علاقوں میں بارشوں، بھارت سے 1 لاکھ کیوسک پانی آنے کا امکان
—فائل فوٹوزڈائریکٹر جنرل پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب عرفان کاٹھیا کا کہنا ہے کہ 5 سے 7 اکتوبر تک بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران بھارت کی جانب سے 1 لاکھ کیوسک تک پانی آ سکتا ہے، دریائے ستلج میں 50 ہزار کیوسک جبکہ تھیم ڈیم سے دریائے راوی میں 35 ہزار کیوسک پانی آنے کا خدشہ ہے۔
سمندری طوفان ’شَکتی‘ مزید شدت اختیار کر گیا، جو کراچی سے تقریباً 390 کلو میٹر جنوب، جنوب مغرب کی سمت میں ہے۔
عرفان کاٹھیا نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کا 21 فیصد سروے مکمل ہو چکا ہے، 27 اکتوبر تک یہ سروے مکمل ہو جائے گا، اب تک 27 اضلاع کے 1 لاکھ 264 سیلاب متاثرین کا ڈیٹا محفوظ کیا جا چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ ڈیٹا 6 اکتوبر کو بینک آف پنجاب میں جائے گا، تب متاثرین کے اے ٹی ایم کارڈ بننا شروع ہوں گے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب نے کہا کہ سیلاب کے دوران زخمی ہونے اور انتقال کر جانے والوں، گھروں کے گرنے اور فصلوں اور لائیو اسٹاک کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا، امدادی رقوم براہِ راست سیلاب متاثرین کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو جائیں گی۔