Nawaiwaqt:
2025-06-30@13:49:39 GMT

بھارت نے پہلگام واقعے پر جھوٹا ڈرامہ رچایا: اسحاق ڈار

اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT

بھارت نے پہلگام واقعے پر جھوٹا ڈرامہ رچایا: اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت اپنی پالیسیوں پر ایک بار نظرثانی کرے۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت نے فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں پاکستان پر جارحیت مسلط کی، بھارت نے پہلگام واقعے پر جھوٹا ڈراما رچایا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارتی جارحیت کا فوری اور موثر جواب دیا، بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا چاہتا ہے، بھارت اپنی مرضی پاکستان پر مسلط نہیں کرسکتا۔نائب وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کے پرامن حل سے خطے میں امن ہوگا، بھارت عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری کا ایک ذمہ دار رکن ہے، پاکستان ایران کے قانونی موقف کی ہمیشہ تائید کرتا رہا ہے، ایران کے جوہری مسئلے کا حل بات چیت سے نکالا جائے۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اسحاق ڈار نے کہا نے کہا کہ

پڑھیں:

امریکہ سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں غلط چیز میں بھی ساتھ دیں: اسحاق ڈار

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم کرنے کی قیاس آرائیوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے فلسطین کے مسئلہ کا دو ریاستی حل طے ہونے تک اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کے پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا ہے۔ نائب وزیراعظم نے یہ بات جمعہ کو یہاں دفتر خارجہ میں میڈیا کو پاکستان کی کامیابیوں اور سفارتی مصروفیات کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ 1967ء سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پرایک آزاد اورخودمختار قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام کے ساتھ فلسطین کے مسئلہ کے دو ریاستی حل کی حمایت کی ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ پاکستان اور امریکہ ٹیرف مذاکرات میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں، توقع ہے کہ دونوں ملک اس مسئلہ کا مناسب حل نکال لیں گے۔ نائب وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران جنگ بندی یا مذاکرات کا نہیں کہا تاہم انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تنازعہ جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب تنازعات پر باوقار انداز میں جامع بات چیت کے لئے تیار ہے۔ یہ پہلی بار ہے کہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران پاکستان کے بیانیے کو عالمی سطح پر تسلیم اور سراہا گیا۔ پاکستان آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالے گا۔ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے بارے میں ذرائع ابلاغ کو آگاہ کیا جہاں پاکستان نے فلسطین، کشمیر، اسلامو فوبیا اور ایران کشیدگی سمیت اہم مسائل پر علاقائی امن کے اقدامات، دو طرفہ تعاون اور کثیر الجہتی سفارت کاری میں فعال کردار ادا کیا۔ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے استنبول میں20 سے23 جون تک منعقد ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کا بھی ذکر کیا۔ پاکستان کی کوشش سے او آئی سی اجلاس میں ایران کے معاملے پر خصوصی سیشن ہوا۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ اجلاس کے دوران پاکستان نے ایران کی خود مختاری اور اشتعال انگیزی کے خلاف تحمل کی حمایت میں او آئی سی کے مضبوط اجتماعی موقف کی وکالت کی۔ ایران نے پاکستان کی بروقت اور ثابت قدم حمایت کو تسلیم کیا۔ ایران کے صدر مسعود پیزشکیان نے ایرانی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران پاکستان کی جانب سے سفارتی یکجہتی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے بھی ایک باوقار جنگ بندی کے لیے ترکیہ اور ایرانی قیادت سے بات کی۔ نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تنازعہ کے دوران تہران کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا، مدد کی پیشکش کی اور پس پردہ سفارت کاری کی سہولت فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ایران کی جوابی کارروائی اور اس کے نتیجے میں جنگ بندی کے معاہدے کو علاقائی تنائو کی تخفیف کی جانب قدم کے طور پر دیکھا گیا جس نے امن کی رفتار کو برقرار رکھنے میں پاکستان کی کوششوں کو اہم قرار دیا۔نائب وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی کوشش سے مقبوضہ کشمیر پر او آئی سی کے رابطہ گروپ کا بھی اجلاس ہوا، سربراہی اجلاس کے بعد جاری ہونے والے استنبول اعلامیے میں تنازعہ کشمیر، فلسطینیوں کی نسل کشی، بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا، جنوبی ایشیا میں علاقائی سلامتی کی صورتحال اور سندھ طاس معاہدے کی حمایت کا اعادہ کیا گیا، یہ پاکستان کے لیے ایک سفارتی کامیابی ہے۔ استنبول میں سعودی عرب، کویت، ایران، ترکیہ، مصر، ملائیشیا، آذربائیجان، ازبکستان، قازقستان، بنگلہ دیش، برونائی اور افغانستان کے ہم منصبوں کے ساتھ13 دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔ پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان 624 کلومیٹر کے سہ فریقی ریلوے منصوبے تک بات چیت شامل تھی۔ ملائیشیا نے10 جولائی کو ہونے والے آسیان سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے دعوت دی ہے جسے انہوں نے قبول کر لیا۔ نائب وزیراعظم نے اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے حالیہ دورے کے بارے میں بھی بتایا جہاں 12 سال بعد پاکستان-یو اے ای مشترکہ وزارتی کمشن (جے ایم سی) کا اجلاس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں 10 رکنی وفد میں اہم وزارتوں کے اعلیٰ حکام شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کو ویزا کی شرائط سے مستثنی قرار دینے پر اتفاق کیا ہے جو 24 جون کو مفاہمت کی دستاویز پر دستخط کی تاریخ سے30 دن کے بعد لاگو ہوگا۔ علاوہ ازیں نوائے وقت رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ امریکہ سے اچھے تعلقات کا یہ مطلب نہیں کہ غلط چیز میں بھی اس کا ساتھ دیں۔ ہمیں پتہ تھا ایران بدلہ لئے بغیر نہیں رہے گا‘ ایران نے سلامتی کونسل میں سب سے پہلے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ ان کے صدر نے پارلیمنٹ میں تشکر پاکستان کے نعرے لگائے۔ علاوہ ازیں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے ملاقات کی۔ دوطرفہ تعاون‘ علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ یو این سلامتی کونسل کی صدارت سے متعلقہ امور پر بھی بات چیت کی۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان جولائی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت مانے یا نہ مانے، عالمی برادری پاکستان کے موقف کو تسلیم کر رہی ہے. خواجہ آصف
  • بھارت پاکستان پر اپنی مرضی مسلط نہیں کر سکتا، پالیسیوں پر نظرثانی کرے.اسحاق ڈار
  •  نریندر مودی کی سیاسی زندگی کے دن پورے ہو چکے ہیں، بھارت ایس سی او میں اپنا جھوٹا موقف نہیں منوا سکا:دفاع خواجہ آصف 
  • بھارت نے پہلگام واقعہ پر جھوٹا ڈراما رچایا ، وہ اپنی پالیسیوں پر ایک بار نظر ثانی کرے: اسحاق ڈار
  • بھارت اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے، وہ پاکستان پر اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتا، اسحاق ڈار
  • بھارت اپنی پالیسیوں پر ایک بار نظرثانی کرے، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • جنیوا، مسئلہ کشمیر کا حل علاقائی امن و استحکام کیلئے ناگزیر ہے، مقررین
  • بھارت جارحیت کا مرتکب، ہماری خودمختاری کو چیلنج کیا تو نتائج کی ذمہ داری اس پر ہوگی، فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • امریکہ سے اچھے تعلقات کا مطلب یہ نہیں غلط چیز میں بھی ساتھ دیں: اسحاق ڈار