واشنگٹن پوسٹ کا ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان نہ پہنچنے کا دعوی، وائٹ ہاوس کابھی ردعمل آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
واشنگٹن پوسٹ کا ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان نہ پہنچنے کا دعوی، وائٹ ہاوس کابھی ردعمل آ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 30 June, 2025 سب نیوز
نیویارک (سب نیوز)امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایرانی حکام کے درمیان ہونے والی گفتگو کی بنیاد پر یہ دعوی کیا ہے کہ امریکی حملوں سے ایران کی جوہری تنصیبات کو خاطر خواہ نقصان نہیں ہوا۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق امریکی انٹیلی جنس حکام نے سینئر ایرانی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت ریکارڈ کرنے کے بعد کہی ہے، جس کے مطابق امریکی حملوں نے صرف کچھ ماہ تک جوہری پروگرام کو پیچھے کیا ہے۔
ادھر وائٹ ہاوس کی جانب سے واشنگٹن پوسٹ کی اس رپورٹ کو مسترد کردیا گیا ہے۔وائٹ ہاوس ترجمان کا کہنا ہے کہ نامعلوم ایرانی حکام جانتے ہیں کہ جوہری تنصیبات کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر کی پاکستان کے سیکرٹری دفاع سے ملاقات ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر کی پاکستان کے سیکرٹری دفاع سے ملاقات گورنر کے پی کا سیاحوں کی جان بچانیوالے نوجوانوں کو عمرے پر بھجوانے، سول ایوارڈ کیلئے سفارش کا اعلان راولپنڈی میں اربن فلڈنگ کا خطرہ، ریسکیو 1122کے مختلف مقامات پر اعلانات اوگرا نے جولائی کیلئے ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کردی، نوٹیفکیشن جاری مخصوص نشستوں بارے فیصلے پر غور کیلئے الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس طلب عالمی شہرت یافتہ اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کا سعودی عرب میں مستقل رہائش کی خواہش کا اظہارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جوہری تنصیبات کو واشنگٹن پوسٹ وائٹ ہاوس
پڑھیں:
’صدر ٹرمپ غزہ منصوبے پر حماس کے لیے وقت کا تعین خود کریں گے‘
ترجمان کیرولین لیوٹ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ طے کریں گے کہ حماس کو اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ منصوبہ قبول کرنے کے لیے کتنا وقت دیا جائے۔
ترجمان کے مطابق صدر کے تیار کردہ 20 نکاتی منصوبے کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے اور توقع ہے کہ حماس اسے قبول کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کا غزہ کے لیے امن منصوبہ، حماس نے ترمیم کا مطالبہ کردیا
20 نکاتی منصوبے کی اہم شقیںاس منصوبے میں فوری جنگ بندی، حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی، مرحلہ وار اسرائیلی انخلا، حماس کا غیر مسلح ہونا اور ایک عبوری حکومت کا قیام شامل ہے جو کسی بین الاقوامی ادارے کی نگرانی میں ہوگی۔
صدر ٹرمپ نے منگل کو کہا تھا کہ حماس کو منصوبہ قبول کرنے کے لیے 3 سے 4 دن دیے جائیں گے۔ تاہم وائٹ ہاؤس نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا یہ حتمی ڈیڈ لائن ہے یا صدر مزید مہلت دینے پر غور کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ پر اسرائیلی حملے، ایک دن میں 57 فلسطینی جاں بحق
حماس کا ردعملذرائع کے مطابق حماس اس تجویز کا جائزہ لے رہی ہے لیکن اس نے ماضی میں بارہا غیر مسلح ہونے کی شرط کو مسترد کیا ہے۔
گزشتہ 2 برسوں میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے کئی منصوبے پیش کیے جا چکے ہیں، جنہیں مختلف مراحل پر فریقین نے قبول اور پھر رد بھی کیا۔ اس تازہ منصوبے کو ٹرمپ انتظامیہ ایک ’جامع اور قابل قبول‘ حل قرار دے رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حماس صدر ٹرمپ غزہ امن منصوبہ وائٹ ہاؤس