اسلام آباد:

کے الیکٹرک کی بجلی 4 روپے سستی کرنے کی استدعا پر پاور ڈیژن نے نیپرا سے سماعت پھر سے موخر کرنے کی درخواست کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 4 روپے 69 پیسے سستی کرنے کی درخواست پر کے الیکٹرک کی ایف سی اے درخواست پر نیپرا میں سماعت ہوئی۔ پاور ڈویژن نے گزشتہ ہفتے سماعت پر درخواست مؤخر کرنے کی استدعا کی تھی، آج سماعت ہونی تھی لیکن پاور ڈویژن نے ایک بار پھر اسے مؤخر کرنے استدعا کر دی۔

پاور ڈویژن کا کہنا تھا کہ ایف سی اے سے متعلق وفاقی حکومت معاملہ کابینہ لے جارہی ہے، حکومت ایف سی اے کو بھی  یونیفارم ٹیرف شامل کرنے کا پلان رکھتی ہے، بنیادی ٹیرف سے متعلق ایک درخواست الگ سے اتھارٹی میں موجود ہے، وفاق کے پاس محدود اسپیس ہے جس میں سبسڈی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

نیپرا کی قانونی ٹیم نے پاور ڈویژن کی درخواست کو غیر قانونی قرار دے دیا اور کہا کہ وفاقی حکومت اپنے فیصلوں میں واضح اور اختیارات رکھتی ہے، ایف سی اے کے معاملے پر وزارت ایسے درخواست نہیں کر سکتی، فیول پرائس سے متعلق قانون بڑا واضح ہے، بنیادی ٹیرف اور ایف سی اے سے متعلق الگ الگ قوانین ہیں اور واضح ہیں۔

پاور ڈویژن نے استدعا کی کہ ہم صرف اتھارٹی سے وقت مانگ رہے ہیں، ایف سی اے کا منفی امپیکٹ سبسڈی کی صورت میں وفاق پر بوجھ بنے گا۔ 

سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے نیپرا سے معاملہ قانون کے مطابق دیکھنے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ کے ای کی درخواست 4 روپے 59 پیسے مہنگی کرنے کی ہوتی پھر کیا ہوتا؟ اگر ہماری درخواست پازیٹو ہوتی تو کیا پاور ڈویژن درخواست لاتا؟ ہمارا موقف کلئیر ہے کہ اتھارٹی قانون کے مطابق اس معاملے کو دیکھے۔

نیپرا نے کہا کہ پاور ڈویژن کی استدعا اور کے الیکٹرک کی درخواست پر سوچ و بچار کیا جائے گا، اتھارٹی نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی رائے سنی ہے، نیپرا قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی وزارت یا کسی اسٹیک ہولڈر کی رائے سے نہیں۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک کی کی درخواست پاور ڈویژن کی استدعا ایف سی اے کے مطابق کرنے کی

پڑھیں:

بجلی کمپنیوں کی غفلت ،30 قیمتی جانیں ضائع، کروڑوں روپے جرمانہ

 

اسلام آباد:(نیوزڈیسک)بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت کے باعث مالی سال 2023-24 کے دوران 30 قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں۔نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیشن اتھارٹی نے تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، فیسکو اور گیپکو کو انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

مالی سال 2023-24 کے دوران پیش آنے والے مہلک حادثات میں 30 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر نیپرا نے تین بڑی بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مجموعی طور پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے الگ الگ فیصلوں میں لیسکو، گیپکو اور فیسکو کو سنگین غفلت اور حفاظتی اقدامات میں کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

فیصلے کے مطابق لیسکو پر 3 کروڑ، گیپکو پر 1 کروڑ 75 لاکھ جبکہ فیسکو پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

نیپرا نے واضح کیا کہ کمپنیوں کے بروقت اور مؤثر اقدامات سے ان اموات کو روکا جا سکتا تھا، مگر ضروری حفاظتی انتظامات نہ ہونے کے باعث حادثات پیش آئے۔

اتھارٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ لیسکو ریجن میں 13، گیپکو میں 9 جبکہ فیسکو ریجن میں 8 ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ تینوں کمپنیاں شوکاز اتھارٹی کو مطمئن کرنے میں ناکام رہیں۔

نیپرا نے کمپنیوں کو حکم دیا ہے کہ مستقبل میں حادثات سے بچاؤ کے لیے مضبوط اور مؤثر حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • بجلی کمپنیوں کی غفلت ،30 قیمتی جانیں ضائع، کروڑوں روپے جرمانہ
  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی غفلت سے 30 افراد جاں بحق، نیپرا نے 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا
  • بجلی کمپنیوں کی غفلت سے 30 اموات، نیپرا کا 5 کروڑ 75 لاکھ جرمانہ
  • ایئر پنجاب کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا حکومت سے مراعات کا مطالبہ
  • وفاقی آئینی عدالت نے پہلے دن کام کا آغاز کس طرح سے کیا؟
  • بجلی کی 3 تقسیم کارکمپنیوں پر 5 کروڑ 75 لاکھ روپے جرمانہ عائدکیوں کیا گیا ؟ وجہ سامنے آگئی
  • بجلی کرنٹ سے 30 اموات، 3 کمپنیوں پر پونے 6 کروڑ کا جرمانہ عائد
  • لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے مقدمات یکجا کرنے کی درخواست عدم پیروی پر خارج
  • پنچاب ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کی مستقلی کی درخواست، ملازمین کو وکیل کرنے کی مہلت
  • خیبر پختونخوا کابینہ میں ’ایکشن اِن ایڈ آف سول پاور‘ ختم کرنے کی منظوری ، کیا اب آپریشنز ختم ہوں گے؟