برطانوی گلوکارنے اسرائیلی فوج مردہ باد کے نعرے لگوادیے
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن:برطانوی گلوکار نے فلسطینیوں کی حمایت میں قاتل اسرائیل کو چہرہ اُجاگر کردیا،برطانوی گلوکار اور موسیقار باب وائلن نے معروف سالانہ موسیقی میلہ گلاسٹنبری فیسٹیول میں اپنے جراتمندانہ اقدام سے اسرائیلی مظالم کو دنیا کے سامنے بے نقاب کر دیا۔
غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر اور گلیسٹونبری کی انتظامیہ نے بوب وائلین کے دونوں گلوکاروں کی جانب سے اسرائیلی فوج مردہ باد کے نعروں پر شرمندگی کا اظہار کیا ہے۔انگلینڈ میں منعقد ہونے والے سالانہ میلے گلیسٹونبری میں لندن کا مشہور بیند بوب وائلین اور آئرلینڈ کے تین ارکان پر مشتمل بینڈ کنیکیپ نے پرفارم کیا جہاں لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔
رپورٹ کے مطابق بوبی وائلین اور بوبائی وائلین نے سالانہ میلے میں پرفارمنس کے دوران اسرائیلی فوج کا نام لے کر ’آئی ڈی ایف‘ مردہ باد (ڈیتھ، ڈیتھ، ٹو دی آئی ڈی ایف) کے نعرے لگائے تھے۔اب وائلن کے اس عمل کے بعد فیسٹیول کی انتظامیہ نے انہیں اپنے میوزیکل گروپ سے خارج کر دیا، جبکہ امریکی حکام نے ان کا ویزہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس پر انسانی حقوق کے کارکنوں اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردِعمل سامنے آ رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
برطانیہ: ایم آئی 6کی سربراہ کو دادا سے لاتعلق ہونے کی ہدایت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6کی خاتون سربراہ بلیز میٹریولی کو اپنے دادا کونسٹین ٹین ڈیبروسکی سے لاتعلقی اختیار کرنے کی باضابطہ ہدایت جاری کردی گئی۔ بلیز میٹریولی کے دادا دوسری جنگ عظیم کے دوران سوویت یونین سے فرار ہو کر نازی جرمنی کے لیے جاسوسی کرتے رہے۔ وہ مبینہ طور پر یوکرین کے علاقے چیرنیگیو میں نازی ایجنٹ کے طور پر سرگرم تھے اور انہیں ایجنٹ 30یا قصاب کے لقب سے جانا جاتا تھا۔ ڈیبروسکی نے خود خطوط میں یہ اعتراف کیا کہ انہوں نے ہولوکاسٹ میں یہودیوں کے قتل میں براہِ راست حصہ لیا۔ سوویت قیادت نے انہیں عوامی دشمن قرار دیتے ہوئے ان کے سر کی قیمت 50 ہزار روبل مقرر کی تھی۔برطانوی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بلیز میٹریولی نہ تو کبھی اپنے دادا سے ملیں اور نہ ہی ان کے بارے میں ذاتی معلومات رکھتی تھیں۔