ٹرمپ نے شام پر عائد پابندیاں ہٹانے کے حکم نامے پر دستخط کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
شامی وزیر خارجہ نے امریکی اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پابندیاں اٹھانے سے شام عالمی برادری کے لیے کھل جائے گا۔ انکا کہنا تھا کہ پابندیوں کا خاتمہ تعمیرِ نو اور ترقی کا راستہ ہموار کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے۔ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ سابق شامی صدر بشارالاسد، داعش اور ایرانی اتحادیوں پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔ سینیئر امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا شام کو دہشتگردی کی معاون ریاست قرار دینے کے فیصلے کا جائزہ لے رہا ہے۔ دوسری جانب شامی وزیر خارجہ نے امریکی اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پابندیاں اٹھانے سے شام عالمی برادری کے لیے کھل جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پابندیوں کا خاتمہ تعمیرِ نو اور ترقی کا راستہ ہموار کرے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بھارت نے ٹرمپ کے دباؤ میں امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251118-08-25
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دباؤ میں آکر امریکا سے گیس خریدنے کا معاہدہ کرلیا۔ بھارت کے وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی گیس ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ ہے بھارت نے امریکا سے سالانہ 22 لاکھ ٹن ایل پی جی کیلیے ایک سالہ معاہدہ کیا ہے، جو امریکی گلف کوسٹ سے حاصل کی جائے گی اور یہ بھارت کی سالانہ درآمدات کا تقریباً 10 فیصد فراہم کرے گا۔ ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ یہ بھارتی مارکیٹ کیلیے امریکی ایل پی جی کا پہلا منظم معاہدہ ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ بھارت کے عوام کو محفوظ اور سستی ایل پی جی فراہم کرنے کے ہمارے مقصد کے تحت ہم نے اپنے ایل پی جی ذرائع کو متنوع بنایا ہے، ایک سب سے بڑی اور دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی ایل پی جی مارکیٹ امریکی مارکیٹ کیلیے کھل گئی ہے۔ اکتوبر میں، بھارت کی سرکاری تیل کمپنی ایچ پی سی ایل-میتل انرجی نے واشنگٹن کی جانب سے ماسکو کی 2 بڑی تیل کمپنیوں پر پابندیاں عاید کرنے کے بعد روسی خام تیل کی خریداری روک دی تھی۔ نجی ملکیت والی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز روسی خام تیل کی بنیادی بھارتی خریدار ہے، اس نے بھی کہا ہے کہ وہ امریکی پابندیوں اور یورپی یونین کی پابندیوں کے اثرات کا جائزہ لے رہی ہے۔ بھارت دنیا کی پانچویں بڑی معیشت ہے، جس نے 30 جون کو ختم ہونے والے 3 ماہ کے دوران 5 سہ ماہیوں میں سب سے تیز رفتار ترقی دیکھی، جس میں زیادہ حکومتی اخراجات اور بہتر صارفین کے رویے نے مدد کی۔ تاہم امریکی محصولات معیشت پر اثر ڈال رہے ہیں، ماہرین کا تخمینہ ہے کہ اگر جلد کسی نرمی کا اعلان نہ ہوا تو یہ محصولات جی ڈی پی کی نمو میں اس مالی سال میں 60 سے 80 بنیادی پوائنٹس تک کمی کر سکتے ہیں۔