امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی برانڈنگ کی فہرست میں ایک اور پراڈکٹ کا اضافہ کر دیا ہے، اور یہ ہے پرفیوم۔
ٹرمپ نے پیر کی شب اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ’ٹروتھ سوشل‘ پر اعلان کیا کہ “ٹرمپ فرینگرینسز’  اب دستیاب ہیں، جن کا نام ہے ‘Victory 45-47” — “کیونکہ یہ خوشبو جیت، طاقت اور کامیابی کی علامت ہے، مردوں اور خواتین دونوں کے لیے۔”

یہ پرفیوم 249 امریکی ڈالر کی قیمت پر فروخت ہو رہا ہے، جس کی بوتل ایک “آئیکونک” سنہری مجسمے پر مشتمل ہے۔

خواتین کے لیے تیار کردہ پرفیوم کو ’اعتماد، خوبصورتی اور ناقابل شکست عزم‘ کی علامت قرار دیا گیا ہے، جبکہ مردوں کے لیے خوشبو کو ’طاقتور اور باوقار قیادت‘ سے تعبیر کیا گیا ہے۔
تاہم، پرفیوم کی فروخت کرنے والی ویب سائٹ پر ایک نوٹ دیا گیا ہے کہ ’ یہ پرفیومز براہ راست ڈونلڈ جے ٹرمپ کے تیار کردہ یا فروخت کردہ نہیں ہیں‘  بلکہ یہ صرف برینڈنگ لائسنس کے تحت پیش کیے جا رہے ہیں۔

نیا پرفیوم، ٹرمپ کو تنقید کا سامنا

ٹرمپ کے نقادوں نے اس اقدام کو ’صدراتی منصب کے ذاتی مفادات کے لیے استعمال‘ کی تازہ مثال قرار دیا ہے۔
‘ریپبلکنز اگینسٹ ٹرمپ’ نامی گروپ نے ایک بیان میں کہا ’کرپٹو، جائیدادوں کے متنازع سودے، گھڑیاں، اور اب پرفیوم — ٹرمپ نے کبھی صدارت کو ذاتی منافع کے لیے استعمال کرنا نہیں چھوڑا۔‘

صحافی مہدی حسن نے سوال اٹھایا کہ ’یہ سب قانونی کیسے ہے؟ جبکہ ایک زمانے میں امیدوار جمی کارٹر نے محض اپنے مونگ پھلی کے کھیت بیچ دیے تھے تاکہ مفادات کا ٹکراؤ نہ ہو۔‘

پرفیوم کے بارے میں صارفین کا ردعمل

بعض صارفین کا کہنا ہے کہ خوشبو بری نہیں ہے، لیکن کچھ خاص بھی نہیں۔ اس کی قیمت بہت زیادہ ہے۔ یہی خوشبو آپ کو 26 ڈالر میں عام اسٹور پر مل سکتی ہے۔

کاروبار یا انتخابی مہم؟

دلچسپ بات یہ ہے کہ پرفیوم فروخت کرنے والے ادارے نے وضاحت کی ہے کہ یہ اقدام کسی سیاسی مہم کا حصہ نہیں اور نہ ہی اس کا مقصد انتخابی فنڈنگ جمع کرنا ہے، بلکہ صرف ’ٹرمپ کی میراث کو خراج‘ پیش کرنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ٹرمپ کی بڑی پیشکش: پیوٹن اور زیلنسکی کو ایک میز پر بٹھانے کا منصوبہ

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ سہ فریقی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات تبھی ممکن ہے جب دونوں فریق اس پر آمادہ ہوں۔

ٹرمپ نے بتایا کہ وہ جمعے کو الاسکا میں پیوٹن کے ساتھ ہونے والے تاریخی سربراہی اجلاس کے فوراً بعد ایک اور میٹنگ کا ارادہ رکھتے ہیں، جس میں زیلنسکی کی شمولیت بھی چاہتے ہیں۔ 

یہ ملاقات 2021 کے بعد کسی موجودہ امریکی صدر اور روسی صدر کے درمیان پہلی براہِ راست ملاقات ہوگی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرینی صدر کو جمعے کی ملاقات میں باضابطہ طور پر مدعو نہیں کیا گیا، جس سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ٹرمپ اور پیوٹن کوئی ایسا معاہدہ طے کر سکتے ہیں جو یوکرین کے لیے سازگار نہ ہو۔

خیال رہے کہ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ وہ صدر بنتے ہی پہلے دن جنگ ختم کر دیں گے، تاہم اب تک امن معاہدے کی کوششوں میں خاطر خواہ پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔


 

متعلقہ مضامین

  • نومولود اے آئی پرپلیکسٹی کی 3 ارب صارفین رکھنے والا گوگل کروم خریدنے کی حیران کن پیشکش، معاملہ کیا ہے؟
  • بنگلادیش میں سبز ہلالی پرچموں کی بہار؛ یوم آزادی پر پاکستانی جھنڈوں کی ریکارڈ فروخت
  • بچوں کے لیے یوٹیوب کو چکمہ دینا مشکل ہوگیا، عمر کی شناخت کرنے والا اے آئی متعارف
  • نوجوانوں کیلئے خوشخبری! چین نے نئی ویزا کیٹیگری متعارف کرا دی
  • معرکہ حق کا اعتراف ِ حق
  • ٹیکنو نے جدید Spark 40 Series پاکستان میں متعارف کروا دی
  • ٹرمپ مچل گئے، ناروے سے نوبیل انعام کا تقاضا کر دیا
  • عاصم منیر میرے کورس میٹ تھے ، وہ ولی اللہ ہیں، مجھے کہتے تھے کہ وردی وضو کرکے پہنا کرو: میجر نوید 
  • ٹرمپ کی بڑی پیشکش: پیوٹن اور زیلنسکی کو ایک میز پر بٹھانے کا منصوبہ
  • یوٹیلٹی اسٹورز کی فروخت نہ ہونے والی اشیائے خوردونوش کی نیلامی کا عمل شروع