data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251003-01-10

کراچی (اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا فلسطین میں قیام امن کے لیے 20 نکاتی منصوبہ ایک دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ایک ایسے ملک کا صدر جس کے ہاتھ ہیروشیما سے لے کر غزہ تک پوری انسانیت
کے قتل عام سے رنگے ہوئے ہیں اسے امن کا علمبردار کہہ کر نوبل انعام کے لیے نامزد کرنا شرمناک فعل اور شہداء و امت سے غداری ہے۔ جماعت اسلامی کی جانب سے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمان کی کال پر کل بروز جمعہ سندھ بھر میں کراچی سے کشمور تک یوم احتجاج منایا جائے گا۔ عوام غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف اورمظلوموں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرکے انسانیت دوستی کا ثبوت دیں۔ انہوں نے آج ایک بیان میں مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا امن معاہدہ غزہ کے تحفظ کے نام پر ایک نئے نوآبادیاتی نظام کا منصوبہ اور کھیل ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ فلسطینیوں کی نسل کشی کے سرپرست ٹرمپ غزہ میں دنیا کی امن فوج کی قیادت کریں گے۔ اور عراق میں معصوم بچوں سمیت لاکھوں لوگوں کا قاتل سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر غزہ انتظامیہ کا نگران ہوگا۔انسانیت کے قاتل کیسے امن کا دعوید اربن سکتے ہیں۔مائنس حماس امن کا کوئی منصوبہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قوم اسرائیل کی ریاست کو تسلیم کرنے والے حکمرانوں کو عبرت کا نشان بنائے گی۔ ٹرمپ کے نام نہاد منصوبے میں آزاد فلسطینی ریاست کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

اسٹاف رپورٹر.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ٹرمپ امن منصوبہ اسرائیلی قبضہ مضبوط بنانے کی کوشش ہے، بین الاقوامی تنظیم آئی سی جے پی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

فلسطین حامی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل سینٹر آف جسٹس فار فلسطین (آئی سی جے پی) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے متعلق امن منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

عالمی خبرایجنسی کے مطابق آئی سی جے پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ انصاف اور احتساب فراہم نہیں کرتا بلکہ ایک سطحی اور نوآبادیاتی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔ تنظیم کے مطابق اس میں نہ فلسطینی عوام کی خواہشات کو شامل کیا گیا ہے اور نہ ہی ان کی رائے کا احترام کیا گیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ منصوبہ اسرائیلی قبضے کی بنیادی وجوہات کو مکمل طور پر نظرانداز کرتا ہے، جب کہ اس میں اسرائیلی افواج کے انخلا کا کوئی واضح طریقہ کار موجود نہیں۔

تنظیم نے خبردار کیا کہ ٹرمپ کا یہ منصوبہ اسرائیل کے ہاتھوں امن کی راہ میں مزید رکاوٹ یا تاخیر کا سبب بن سکتا ہے۔

آئی سی جے پی نے ٹرمپ کی سربراہی میں قائم بورڈ آف پیس میں سابق برطانوی وزیرِاعظم ٹونی بلیئر جیسے شخصیات کی شمولیت پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس سے منصوبے کی غیر جانبداری پر سوال اٹھتے ہیں۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ امن فارمولا اور دو ریاستی منصوبہ کسی طور قبول نہیں، علامہ علی اکبر کاظمی
  • غزہ امن منصوبہ ، امریکی صدر کے20 نکات مسترد،ڈرافت میں تبدیلی کی گئی،نائب وزیراعظم
  • دادو: امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ گلوبل صمود فلوٹیلا پرحملے اورٹرمپ کے نام نہادامن معاہدے کیخلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کررہے ہیں
  • امدادی قافلے پر اسرائیلی حملہ بین الاقوامی پانیوں میں قانون اور انسانیت دونوں کی صریح توہین ہے، صادق جعفری
  • اسرائیل ناجائز ریاست ہے پاکستان اسے کبھی تسلیم نہیں کرے گا، حاجی حنیف طیب
  •  غزہ امن منصوبہ ،فلسطینی مزاحمت کی ‘‘ہتھیار ڈالنے’’ کی دستاویز!
  • ٹرمپ کا امن منصوبہ یا امت ِ مسلمہ کے خلاف سازش؟
  • ٹرمپ کا بیس نکاتی منصوبہ، امن کا وعدہ یا اسرائیل کی جیت؟
  • ٹرمپ امن منصوبہ اسرائیلی قبضہ مضبوط بنانے کی کوشش ہے، بین الاقوامی تنظیم آئی سی جے پی