سردار فہیم قتل کیس میں دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، آئی جی اسلام آباد
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی وزیر مملکت طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں - فوٹو: اسکرین گریب
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے بتایا ہے کہ معاشی و دفاعی تجزیہ کار سردار فہیم قتل کیس میں گوجرانوالہ اور سرگودھا سے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
آئی جی اسلام آباد نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان عادی مجرم تھے، ملزمان نے ریکی کرکے دیکھا کہ کس گھر میں کم آمدورفت ہوتی ہے، پھر ڈکیتی کی نیت سے گھرداخل ہوئے۔
ایس ایس پی انویسٹی گیشن عثمان بٹ کی نگرانی میں اس کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سردار فہیم کو مزاحمت پر ملزمان نے لوہے کی سلاخ سے مارا۔
آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ سردار فہیم کا قتل ٹیسٹ کیس تھا، اس کیس میں 57 مشتبہ افراد سے تفتیش کی گئی۔ یہ کیس 6 دنوں میں ہم نے منطقی انجام تک پہنچایا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس ہر قسم کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
’پولیس کی انہیں کوششوں کے باعث اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں کمی آئی‘وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد پولیس کی تعریف کی اور کہا کہ پولیس نے ثنا یوسف، غیرملکی خاتون سے زیادتی سمیت اندھے قتل کے متعدد کیسز حل کیے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی انہیں کوششوں کے باعث اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں کمی آئی۔
وزیرمملکت نے کہا کہ اندھے قتل کے کیس اگر بروقت حل نہ کیے جائیں گے تو پھر کھو جاتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ا ئی جی اسلام ا باد سردار فہیم اسلام آباد
پڑھیں:
مفتی منیر شاکر قتل کیس حل، ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی، سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا
سی ٹی ڈی کے مطابق ڈی ایس پی سردار حسین خان سمیت 14 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں، ملزمان کو گرفتار کرکے حساس مقامات پر حملوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے، ان کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا نے انسداد دہشت گردی سے متعلق کارروائیوں میں میں بڑی کامیابی حاصل کرلی اور پشاور میں مفتی منیر شاکر کے قتل میں ملوث گروپ کی شناخت کرلی ہے۔ سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا نے بتایا کہ مفتی منیر شاکر قتل کیس حل ہوا اور ملوث گروہ کی شناخت ہوگئی ہے اور ملزمان گرفتار کرلیے گئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ پشاور میں 18 دہشت گردی کے واقعات میں ملوث گروہ گرفتار ہوا ہے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق ڈی ایس پی سردار حسین خان سمیت 14 پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان پکڑے گئے ہیں، ملزمان کو گرفتار کرکے حساس مقامات پر حملوں کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا ہے، ان کے زیر قبضہ اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کرلیا گیاہے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق علما کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث گروہ بے نقاب ہوچکا ہے اور داعش خراسان نیٹ ورک کا خاتمہ کرلیا گیا ہے، 11 مئی پشاور خودکش حملے کے ذمہ دار بھی گرفتار کرلیے گئےہیں۔ سی ٹی ڈی نے بتایا کہ صوبے میں دہشت گردی کے 8 حملوں میں ایک ہی قسم کا اسحلہ استعمال کیا گیا۔