سپریم کورٹ میں 9 مئی مقدمات کے خلاف فواد چوہدری کی درخواست پر سماعت ہوئی، 
فواد چوہدری  نے کہا کہ ایک واقعہ کی ایک سے زائد ایف آئی آرز درج نہیں ہو سکتی، ایک ہی واقعہ پر مختلف تھانوں میں 35 مقامات درج ہیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فواد چوہدری کی اپیل پر سماعت کی۔

فواد چوہدری نے دلائل  دیے کہ تمام مقدمات کو یکجا کرکے ایک ہی ٹرائل چلایا جائے، جسٹس ہاشم کاکڑ  نے ریمارکس دیے کہ بظاہر پہلی ایف آئی آر پر ہی کارروائی ہوسکتی ہے۔

پراسیکیوٹر  نے کہا کہ  لاہور کورٹ میں دو رکنی بنچ نے فواد چوہدری کی اپیل پر سماعت کی ، دو رکنی بنچ کے فیصلے کیخلاف اپیل تین رکنی بنچ ہی سن سکتا ہے۔

عدالت نے کیس تین رکنی بنچ کے سامنے مقرر کرنے کیلئے ججز کمیٹی کو بھجوا دیا  اور رجسٹرار آفس کو مقدمہ تین رکنی بنچ کے سامنے آئندہ سوموار کو مقرر کرنے کی ہدایت کی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فواد چوہدری کی

پڑھیں:

خواتین کو وراثت سے محروم کرنا اسلام کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

سپریم کورٹ آف پاکستان نے وراثت سے متعلق اہم کیس کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وراثت کا حق خدائی حکم ہے اور خواتین کو اس حق سے محروم کرنا آئین اور اسلام دونوں کی صریح مخالفت ہے۔

فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا، جو 7 صفحات پر مشتمل ہے اور انہوں نے یہ فیصلہ اپنے استعفے سے قبل لکھا تھا۔ فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عرفان سعادت پر مشتمل بینچ نے سنایا۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں 90فیصد سے زائد خواتین وراثتی حصے سے محروم

عدالت نے ورثا کو تاخیر سے ان کا حقِ وراثت نہ دینے پر درخواست گزار عابد حسین پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے عابد حسین کی اپیل خارج کر دی۔ عدالت کے مطابق عابد حسین جائیداد کے تحفہ ہونے کا دعویٰ ثابت نہ کر سکا۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ جرمانے کی رقم 7 روز کے اندر رجسٹرار سپریم کورٹ کے پاس جمع کرائی جائے اور یہ تمام رقم ورثا میں تقسیم کی جائے گی۔

فیصلے میں عدالت نے کہاکہ جائیداد کی ملکیت مالک کی وفات کے فوراً بعد ورثا کو منتقل ہو جاتی ہے، اور ریاست کی ذمہ داری ہے کہ خواتین کو بلا تاخیر، بغیر خوف اور غیر ضروری عدالتی کارروائی کے ان کا حقِ وراثت دلائے۔

عدالت نے وراثت میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانے کی ہدایت کی، اور کہاکہ معمولی نوعیت کی اپیل پر اصرار عدالتی عمل کا ناجائز استعمال ہے، جس کی حوصلہ شکنی ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی شرعی عدالت کا بڑا فیصلہ، خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قرار

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کو خواتین کے حقِ وراثت کے تحفظ میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسلام اہم فیصلہ جسٹس اطہر من اللّٰہ سپریم کورٹ قانون وراثت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سماعت کیلیے فل بینچ تشکیل
  • عمران خان سے ملاقات کیلیے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • عمران خان سے ملاقات میں رکاوٹ، سلمان اکرم راجہ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی
  • نئی گج ڈیم کیس: وفاقی آئینی عدالت نے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر دلائل جاری
  • خواتین کو وراثت سے محروم کرنا اسلام کے خلاف ہے، سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے مقدمات یکجا کرنے کی درخواست عدم پیروی پر خارج
  • طالبان نے افغانستان میں منشیات فیکٹریاں بند کیں تو یہاں شروع ہوگئیں، جج سپریم کورٹ
  • لاہور ہائیکورٹ کے جج کی 27 ویں ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت سے معذرت
  • لاہور ہائیکورٹ میں ستائیسویں آئینی ترامیم کیخلاف درخواست، جج نے سننے سے معذرت کرلی
  • وفاقی آئینی عدالت کی پہلی کازلسٹ جاری