اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہمشیرہ بانی پی ٹی آئیکا کہنا تھا کہ غلامی کے نظام سے بہتر ہے زندگی جیل میں گزاریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اسمبلی میں 26 اراکین کو بین کر دیا گیا، ہم بانی کی ہر تحریک میں ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو مائنس کیا جا رہا ہے، عمران خان نے 26ویں ترمیم پر بات کی ہے۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ بانی نے کہا 26ویں ترمیم کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں، جو اسمبلی میں بیٹھے ہیں وہ چوری کے ووٹوں سے بیٹھے ہیں۔ علیمہ خان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا میڈیا کی آواز بند کر دی گئی ہے، اب 27ویں ترمیم لائی جا رہی ہے، آہستہ آہستہ عوام کی آواز بند کر دی ہے۔

ہمشیرہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ غلامی کے نظام سے بہتر ہے زندگی جیل میں گزاریں۔ علیمہ خان نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں 26 اراکین کو بین کر دیا گیا، ہم بانی کی ہر تحریک میں ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ان کے حقوق نہیں دیئے جا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علیمہ خان نے کہا کہ کہ بانی

پڑھیں:

قومی اسمبلی میں انسداد دہشتگردی بل منظور، فورسز کو 3 ماہ کیلئے مشکوک شخص کی گرفتاری کا اختیار

بل کی حمایت میں 125جبکہمخالفت میں 45 ووٹ آئے ، جے آئی ٹی کی منظوری سے حراست تین سے بڑھا کر چھ ماہ تک کی جاسکے گی، جے یو آئی، پی ٹی آئی نے کالا قانون قرار دیدیا
اپوزیشن کا بل کی منظوری کے دوران احتجاج اور نعرے لگائے،جے یو آئی کا احتجاجاً واک آؤٹ ،یہ قانون بنانا ضروری ہے، ہمیں فورسز کی مدد کرنی ہے،وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری

قومی اسمبلی نے روٹین کا ایجنڈا معطل کرکے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2024منظور کرلیا۔ تفصیلا ت کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت جاری اجلاس میںجے یو آئی کی رکن عالیہکامران نے سوال اٹھایا کہ آخر کیا جلدی ہے کہ اس بل کو اچانک منظور کیا جارہا ہے؟۔اپوزیشن نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2024 کی مخالفت کرتے ہوئے گنتی کو چیلنج کردیا، اس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے گنتی شروع کرائی جس میں حکومتی ارکان کی تعداد بل کی حمایت میں زیادہ نکلی۔اس کے ساتھ قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگردی بل 2024کثرت رائے سے منظور کرلیا، بل کی حمایت میں 125ووٹ پڑے، جبکہ اس کی مخالفت میں 45 ووٹ آئے۔اپوزیشن نے بل کی منظوری کے دوران احتجاج کیا اور نعرے لگائے۔جس کے بعد جے یو آئی ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کرگئی۔ قبل ازیں انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ہنگامی بنیادوں پر ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور وزارت داخلہ کے بل کی منظوری ایجنڈے میں شامل کی گئی تھی۔وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ 2012 والے حالات دوبارہ اس ملک میں ہیں، ایک ماہ میں 4 میجرز شہید ہوئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ یہ قانون بنانا ضروری ہے، ہمیں فورسز کی مدد کرنی ہے۔ ترمیم عالیہ کامران نے پیش کی جب کہ حکومت نے اس کی مخالفت کی، اسپیکر نے ترمیم پر ووٹنگ کروائی جس میں صرف41 اراکین نے اس حمایت کی۔عالیہ کامران کی ترمیم کثرت رائے سے مسترد کردی گئی قومی اسمبلی نے انسداد دہشتگری ترمیمی بل کی منظوری دے دی، انسداد دہشتگردی ایکٹ ترمیمی بل 3سال کیلئے نافذ العمل ہوگا۔بل کے تحت سیکشن 11 فور ای کی ذیلی شق ایک میں ترمیم کر دی گئی، ترمیم کے تحت مسلح افواج یا سول آرمڈ فورسز کسی بھی شخص کو حفاظتی حراست میں رکھنے کی مجاز ہوں گی۔ملکی سلامتی، دفاع، امن و امان، اغوا برائے تاوان اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کسی بھی شخص کو حراست میں رکھا جا سکے گا، ان جرائم میں ملوث شخص کی حراست کی مدت آرٹیکل 10 کے تحت 3 ماہ سے بڑھائی جا سکے گی۔بل کے متن کے مطابق زیر حراست شخص کے خلاف تحقیقات مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کرے گی، متعلقہ تحقیقاتی ٹیم ایس پی رینک کے پولیس افیسر، خفیہ سول، فوجی ایجنسیوں، مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں پر مشتمل ہوگی۔انسداد دہشتگری ایکٹ میں پیپلزپارٹی کے نوید قمر کی ترامیم بھی منظور کرلی گئیں۔ نوید قمر نے شق11 فور ای کی ذیلی شق 2 میں ترمیم پیش کی، ترمیم کے تحت بل میں سے معقول شکایت، معتبر اطلاع اور معقول شبہ جیسے الفاظ کو نکال کر ٹھوس شوائد سے بدل دیا گیا۔بل کے متن کے مطابق ٹھوس شواہد کے بغیر کسی بھی شخص کو زیر حراست میں نہیں لیا جا سکے گا۔

متعلقہ مضامین

  • اکثریتی ججز نے 26ویں ترمیم آئینی بنچ کے سامنے لگانے کا کہا تھا، چیف جسٹس: جسٹس منصور، جسٹس منیب کے خط کا جواب
  • 26ویں آئینی ترمیم: یحییٰ آفریدی نے آئینی بینچ کا حصہ بننے سے کیوں معذرت کی؟ چیف جسٹس کا خط منظر عام پر
  • چیف جسٹس کا 26ویں آئینی ترمیم پر جسٹس منصور کو لکھا گیا جواب پہلی بار منظرِ عام پرآگیا
  • 26ویں آئینی ترمیم کیس پر سپریم کورٹ ججز کی رائے اور اجلاسوں کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں
  • 26ویں آئینی ترمیم؛ چیف جسٹس کا جسٹس منصور کو لکھا گیا جوابی خط پہلی بار منظرعام پر آگیا
  • 26ویں آئینی ترمیم کے بعد پہلی بار حقائق منظرعام پر، ججز کمیٹی اجلاسوں کے منٹس جاری
  • قومی اسمبلی میں انسداد دہشتگردی بل منظور، فورسز کو 3 ماہ کیلئے مشکوک شخص کی گرفتاری کا اختیار
  • عمران خان سے رفقاء کی ملاقات کا دن، 6 افراد کی فہرست جیل حکام کو بھجوا دی گئی
  • قومی اسمبلی نے انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل منظور کرلیا
  • کیا عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو مستعفی ہونے کا کہا تھا؟ بیرسٹر گوہر نے بتادیا