عزیر آباد بلاک 2پانچ ماہ سے پانی سے محروم ، مکین سراپا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر قائد کے علاقے عزیز آباد بلاک 2 کے مکین گزشتہ پانچ ماہ سے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ واٹر بورڈ کی مبینہ نااہلی کے باعث نہ صرف رہائشی علاقوں میں پانی بند ہے بلکہ مساجد بھی پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں، جس پر علاقہ مکینوں نے سخت احتجاج کیا اور واٹر بورڈ کے خلاف نعرے بازی کی۔متاثرہ شہریوں نے بتایا کہ واٹر بورڈ نے بلاک 2 کی پانی کی سپلائی پانچ ماہ قبل بند کر دی تھی، اور اس کے بعد سے وہ ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر ہیں۔ شہریوں کے مطابق انہیں اپنے حصے کا پانی بھی خرید کر پینا پڑ رہا ہے، جس سے ان پر اضافی مالی بوجھ پڑ رہا ہے۔ایک مقامی رہائشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے گھروں میں جنازے تک ہو جاتے ہیں لیکن پانی نہیں ہوتا۔ نہ وضو کے لیے پانی ہے، نہ غسل کے لیے، یہاں تک کہ مسجدیں بھی پانی سے خالی ہیں۔علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ واٹر بورڈ نے ان کی لائن کسی اور علاقے کو منتقل کر دی ہے، جس کی وجہ سے پورے بلاک میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہو چکی ہے۔پانی کی عدم فراہمی سے ہزار سے زائد گھر متاثر ہو چکے ہیں، اور ہمیں زبردستی مہنگے داموں ٹینکرز خریدنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ عزیز آباد بلاک 2 میں موجود غیر قانونی پانی کے کنکشن فوری ختم کیے جائیں، اور اصل مستحق علاقوں کو ان کا حق دیا جائے۔علاقہ مکینوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور پانی کی سپلائی بحال کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کریں، تاکہ شہری مزید اذیت کا شکار نہ ہوں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نئے ٹریفک قوانین، لائسنس منسوخ، شناختی کارڈ بلاک ہوں گے
ویب ڈیسک: ٹریفک کے نظام کو منظم بنانے کے لئے جامع اقدامات اپنائے جارہے ہیں مگر کچھ ایسے ڈرائیور جو مسلسل ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جاتے اُن کو سبق سیکھانے کے لئے سخت قوانین نافذ کئے گئے ہیں، ان قوانین کے تحت شناختی کارڈ بلاک اور لائسنس منسوخ کیا جائے گا۔
حادثات کی روک تھام اور ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کروانے کے لئے سندھ حکومت نے نئے قوانین نافذ کئے ہیں، سندھ حکومت نے کراچی میں ٹریفک کورٹس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے.
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس: پشاورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کیلئے جسٹس عتیق شاہ کا نام منظور
سندھ کے انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ صوبائی کابینہ نے نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے، جن کے تحت کراچی میں ٹریفک کورٹس قائم کی جائیں گی، تاکہ شہری چالان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ 5 ہزار روپے جرمانے کو بڑھا کر 2 لاکھ 50 ہزار روپے تک کیا جائے گا، جو خلاف ورزی کی سنگینی پر منحصر ہوگا۔ مزید یہ کہ ایسی خلاف ورزیوں کی سزا میں دس گنا اضافہ کیا جائے گا جن کے نتیجے میں جانی نقصان کا خدشہ ہو۔
سکولوں کے فنڈز میں گھپلوں کا انکشاف
آئی جی میمن نے وضاحت کی کہ اگر جرمانہ 21 دن کے اندر ادا نہ کیا گیا تو اس کی رقم دوگنی کر دی جائے گی اور 90 دن گزرنے کے بعد ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔ اگر 180 دن کے بعد بھی جرمانہ ادا نہ کیا گیا تو خلاف ورزی کرنے والے کا قومی شناختی کارڈ (CNIC) بلاک کر دیا جائے گا۔
صوبہ مکمل طور پر ڈیجیٹل ٹریفک مینجمنٹ سسٹم کی طرف بھی بڑھ رہا ہے تاکہ شفافیت اور نفاذ کو بہتر بنایا جا سکے۔ ای چالان خودکار نگرانی کیمروں کے ذریعے جاری کیے جائیں گے اور براہِ راست گاڑی کے مالک کو بھیجے جائیں گے۔ حکومت کی اجازت سے مرحلہ وار روایتی (دستی) ٹریفک نفاذ کا خاتمہ کیا جائے گا۔
راولپنڈی: گھر میں گیس لیکج سے دھماکہ، 7 شہری زخمی